ملتان: گورنمنٹ ایمرسن کالج اور گورنمنٹ سائنس کالج کی فیسوں میں اضافہ نامنظور!

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، ملتان|

پاکستان میں تعلیم کا حصول محنت کشوں کے بچوں کے لیے پہلے ہی ایک خواب کی مانند ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور آئے دن فیسوں میں ہونے والے اضافے نے ان کو تعلیم سے مزید دور کر دیا ہے۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے تعلیمی اداروں کے بجٹ میں سالہا سال سے کٹوتیاں کی جا رہی ہیں حتیٰ کہ بات اب تمام یونیورسٹیوں کی خودمختاری تک آن پہنچی ہے۔ پورے پاکستان کے تعلیمی اداروں میں فیسوں میں بے تحاشا اضافہ نظر آیا ہے۔ تمام یونیورسٹیوں اور ان کے ساتھ وابستہ کالجوں نے اپنا بجٹ پورا کرنے کے لئے فیسوں میں کئی گنا اضافہ کیا ہے۔

 

 

حال ہی میں گورنمنٹ ایمرسن کالج، ملتان اور گورنمنٹ سائنس کالج، ملتان میں بھی فیسوں میں اضافہ کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے سائنس کالج میں بی ایس پروگرام کے پہلے سمیسٹر کی فیس جو پہلے 6 سے 7 ہزار تھی۔ اس کو اب بڑھا کر 10 ہزار سے بھی زیادہ کر دیا گیا ہے، اسی کے ساتھ ساتھ یہاں انٹرمیڈیٹ کی فیسوں میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ ایمرسن کالج کی فیسوں میں 40 سے 50 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ جو کہ پہلے 3 ہزار تھی، اب اس کو بھی بڑھا کر 5 ہزار کر دیا گیا ہے اور یہاں بھی انٹرمیڈیٹ کی دیگر کلاسوں کی فیسوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ان فیسوں میں اضافے کی بنیادی وجہ امتحانات کی فیسوں میں اضافہ بتائی جا رہی ہے جو کہ کسی حد تک حقیقت بھی ہے کہ ملتان بورڈ اور بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی نے امتحانات کی فیسوں کو بڑھایا ہے مگر دوسری طرف دیکھیں تو نظر آتا ہے کہ یہاں کالج انتظامیہ فنڈز کی مد میں ایک بھاری رقم بھی وصول رہی ہے۔

جہاں طلبہ پر ایک طرف سے فیسوں میں اضافے کا حملہ کیا جا رہا ہے تو ساتھ ہی پورے ملک میں تعلیمی اداروں کی نجکاری کا حملہ بھی جاری ہے۔ تمام تر سرکاری اداروں کو آہستہ آہستہ خودمختار کیا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ ایمرسن کالج کی بھی خودمختاری کی جا رہی ہے۔ جس کے بعد فیسوں میں کئی گنا اضافہ بھی کیا جائے گا اور ایسے ہزاروں طلبہ جو کم فیسوں کی وجہ سے سرکاری اداروں کا رخ کرتے ہیں وہ تعلیم کے حصول سے قاصر ہو جائیں گے۔ ان تمام تر حالات کی وجہ سے طلبہ شدید معاشی اور ذہنی دباؤ کا شکار ہیں اور طلبہ کے اندر ان تمام تر اقدامات کے خلاف غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔

پروگریسو یوتھ الائنس فیسوں میں تمام تر اضافے کی شدید مذمت کرتا ہے اور یہ مطالبہ کرتا ہے کہ نہ صرف فیسوں میں کیا جانے والا حالیہ اضافہ فی الفور واپس لیا جائے بلکہ ریاست ہر سطح پر تعلیم کو بالکل مفت قرار دے۔ نیز ہم طلبہ کو یہ باور کرواتے ہیں کہ فیسوں میں اضافے اور انتظامیہ کی اس لوٹ مار کے خلاف لڑنے کا واحد راستہ طلبہ کا اتحاد ہے۔ ضرورت ہے کہ طلبہ اس ظلم و جبر کے خلاف ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر منظم ہوں، طلبہ یونین کی بحالی اور ملک گیر طلبہ تحریک کی جانب بڑھیں۔ طلبہ یونین کی بحالی سے پاکستان کا کوئی بھی تعلیمی ادارہ فیسوں میں ایک روپے کا اضافہ نہیں کر سکے گا۔

طلبہ اتحاد زندہ باد!
طلبہ یونین بحال کرو!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.