کشمیر: علی سوجل میں پروگریسو یوتھ الائنس رجسٹریشن کیمپ کا انعقاد

|رپورٹ: پروگریسیو یوتھ الائنس، کشمیر|

24جولائی کو پروگریسو یوتھ الائنس (PYA) کے زیراہتمام علی سوجل میں ایک کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ کیمپ کا آغاز دن 11بجے کیا گیا۔ جس میں پروگریسو یوتھ الاؤنس کے لیف لیٹ، ورکرنامہ ،لال سلام اور دیگر لٹریچر موجود تھا۔ لیف لیٹ نوجوانوں، طلبہ اور عوام میں تقسیم کیا گیا۔

 

کیمپ میں بیروزگار نوجوانوں، طلبہ اور محنت کشوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی، جن کے ساتھ طویل بحث و مباحثہ چلتا رہا جس کا خلاصہ کچھ یوں رہا کہ آج تعلیم، صحت اور روزگار کو ایک کاروبار بنا دیا گیا ہے جو ہر بندے کا بنیادی حق تھا۔ یہ حق حکمران ان سے چھین چکے ہیں۔ آج تعلیم حاصل کرنا عام نوجوانوں کے بس میں نہیں رہا اور سرکاری ادارے تباہکیے جا رہے ہیں۔ آج بھی انتہائی ناقص عمارات کے نیچے بیٹھ کر نوجوان تعلیم حاصل کرتے ہیں اور 2005ء میں آنے والے زلزلہ کے بعد بوائز کالج کی عمارت تعمیر نہیں کی گئی۔ عوام کا پیسہ لوٹا گیا۔ سرکاری تعلیمی اداروں کے برباد کئے جانے کی وجہ سے نجی شعبے میں تعلیم کا کاروبار زوروں پر ہے۔ دکانوں کے اندر سکول اور گھروں میں کالج چلائے جا رہے ہیں۔ جن کے پاس تعلیمی ادارے کو درکار لوازمات سرے سے موجود ہی نہیں ہیں۔ طبی سہولیات تو سرے سے ناپید ہیں۔ یہاں HRC ہسپتال تو بنایا گیا جس کی بلڈنگ کافی شاندار ہے مگر ڈاکٹر موجود نہیں اور محض ایک ڈسپنسر ہے جو کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں مریضوں کو 25 کلومیٹر دور راولاکوٹ CMH سے رجوع کرنے کا فی الفور مشورہ دیتا ہے۔ اور انتہائی دلچسپ بات یہ ہے کہ سابق صدر و سابق وزیر اعظم یعقوب خان کا تعلق بھی اسی جگہ سے ہے اور کمیونٹی ہال کو اپنے گھر کے طور استعمال کرتے ہیں۔

اس قسم کے بنیادی مسائل سے عام لوگ تنگ آچکے ہیں اور تقریباً روزانہ ہی عوام مختلف مسائل جیسے کہ لوڈشیڈنگ،صاف پانی کے حصول، روڈ کی بہتری (جسکی حالت تو کھنڈرات کی سی ہے) کے لیے کسی نہ کسی شکل میں احتجاج کر رہے ہوتے ہیں لیکن بار بار کے وعدوں کے باوجود مسائل ہیں کہ حل ہونے کا نام ہی نہیں لیتے۔ نوجوانوں نے بتایا کے کوئی بھی تنظیم ان کے حقوق ان کے مسائل کے حل کی لڑائی نہیں لڑ رہی اور ایسے میں انہوں نے PYAکے قیام کو خوش آئند کہا اور کہا ایک ایسی تنظیم کی اشد ضرورت تھی جہاں پر نوجوان متحد ہو کر اپنے حقوق کی لڑائی لڑیں۔ PYA ایسا ہی پلیٹ فارم ہے جو نوجوانوں کو درست لڑائی کا راستہ مہیا کر رہا ہے۔

کیمپ میں علی سوجل کے نوجوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی جس میں 22 سے زائد نوجوانوں نے مفت تعلیم، بیروزگاری، تمام تر ریاستی جبر اور دیگر مسائل کے حل کے خلاف لڑائی کا حصہ بننے کا عزم کیا اور کشمیر میں جاری عوامی تحریک کی بھرپور حمایت بھی کی۔ 

Tags: , ,

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.