کوئٹہ: پروگریسو یوتھ الائنس بلوچستان کا 03 اکتوبر کو تاریخ ساز صوبائی کنونشن کا انعقاد

|رپورٹ: صوبائی پریس سیکرٹری عابد بلوچ|

3 اکتوبر 2018ء کو سائنس کالج کوئٹہ کے ظریف شہید آڈیٹوریم میں پروگریسو یوتھ الائنس کی جانب سے تاریخ ساز صوبائی کنونشن کا انعقاد ہوا، جس میں نہ صرف بلوچستان کے ہر ضلع کے تعلیمی اداروں سے بلکہ ملک کے دیگر حصوں سے بھی طلبہ اور نوجوانوں نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی۔ کنونشن میں طلبہ اور نوجوانوں کے سُلگتے مسائل جن میں ہاسٹلز، ٹرانسپورٹ، مہنگی تعلیم، تعلیمی اداروں کے اندر انتظامیہ کی غُنڈہ گردی اور بے روزگاری کے مسائل کے اوپر تفصیلی بحث ہوئی۔ ان مسائل کو حل کرنے کے لئے طلبہ یونین کی بحالی، ہر سطح پر مفت تعلیم دلوانے اور بے روزگاری کا خاتمہ کرنے کیلئے طلبہ کی ایک متحد اور مشترک جدوجہد پر زور دیا گیا۔

رزاق غورزنگ کنونشن کا آغاز کرتے ہوئے۔

تقریب کے آغاز میں مقررین میں سب سے پہلے پروگریسو یوتھ الائنس کے مرکزی نمائندے رزاق غورزنگ نے پروگریسو یوتھ الائنس کا تعارف کرایا اور صوبائی کنونشن کے مقاصد اور اہمیت پر بات کی۔ کامریڈ رزاق نے کہا کہ طلبہ کی اس طرح کی جدوجہد اور ترقی پسند سیاست کی ماضی میں شاندار روایت رہی ہے، جب تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین کی شکل میں طلبہ کی ایک قوت اور نمائندگی موجود ہوا کرتی تھی۔ لیکن سویت یونین کے انہدام اور آج کے بدلے ہوئے عہد کے اندر تمام روایتی سیاست ان کی قیادتیں اور طلبہ تنظیمیں مکمل طور پر زوال پذیر ہو کر ختم ہو چکی ہیں اور اسی بنیاد پر آج کے نئے عہد کے تقاضوں کے مطابق ہم نے ایک نئی سیاست کا آغاز کیا ہے۔ جس کے ذریعے ہم طلباء کو ایک بار پھر متحد کرکے انکے جائز حقوق کے لیے نہ صرف جدوجہد کرینگے بلکہ طلبہ اور نوجوانوں کی سیاسی اور نظریاتی تربیت بھی پروگریسو یوتھ الائنس کا اہم ایجنڈا ہوگا۔

اس کے بعد دیگر مقررین نے بحث کو آگے بڑھایا۔ جن میں بلوچستان کے مختلف تعلیمی اداروں سے آئے ہوئے طلبہ نے اپنے تعلیمی اداروں کے مسائل پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور ان مسائل کے حل کے حوالے سے پروگریسو یوتھ الائنس کے پلیٹ فارم کے بینر تلے جدوجہد کرنے کا عزم کیا۔ کنونشن میں دیگر مقررین نے پروگریسو یوتھ الائنس کی کاوشوں کو نہ صرف سراہا بلکہ انہوں نے کہا کہ ہم پروگریسو یوتھ الائنس کے بینر تلے سائنسی اور سیاسی نظریات کی بنیاد پر محنت کش عوام کے ساتھ شانہ بشانہ اپنے مسائل کو حل کرنے کی طرف بڑھیں گے۔

پروگریسو یوتھ الائنس کے کنونشن میں کراچی سے کامریڈ پارس جان اور حب سے کامریڈ ثنا زہری نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ جنہوں نے اپنی تقاریر میں کراچی اور سندھ کے دیگر تعلیمی اداروں کے حوالے سے طلبہ اور نوجوانوں کے مسائل پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ اس کے علاوہ انہوں نے کنونشن میں شریک نوجوانوں کو ملکی اور عالمی صورتحال سے آگاہ کیا۔ پروگریسو یوتھ الائنس کے کنونشن میں ہزارہ سیاسی کارکنان کے ایک بڑے وفد نے بھی شرکت کی۔

کنونشن کے آخر میں پروگریسو یوتھ الائنس بلوچستان کی سات رکنی صوبائی کابینہ متفقہ طور پر منتخب کی گئی۔ نو منتخب صوبائی کابینہ سے ہزارہ سیاسی کارکنان کے مرکزی صدر کامریڈ طاہر خان ہزارہ نے حلف لیا۔ صوبائی کابینہ میں صدر خالد خان مندوخیل، جنرل سیکرٹری امیر ایاز ، سینئر نائب صدر ثانیہ خان، نائب صدر منصور خان، پریس سیکرٹری عابد بلوچ، مالیات سیکرٹری بلال خان اور سیاسی ایجوکیشن سیکرٹری غلام محمد شامل تھے۔ نو منتخب صوبائی کابینہ کو ہزارہ سیاسی کارکنان کے مرکزی صدر طاہر خان نے خصوصی طور پر مبارکباد دی اور انہوں نے مزید کہا کہ ہم پروگریسو یوتھ الائنس سے بہت توقعات رکھتے ہیں۔ یمیں امید ہے کہ وہ اپنے اہداف اور مقاصد میں کامیاب ہوں گے۔

تقریب کے آخر میں تمام بحث کو سمیٹتے ہوئے نو منتخب صدر خالد خان مندوخیل نے اپنی تقریر میں کہا کہ پروگریسو یوتھ الائنس یہ کنونشن پورے پاکستان اور خصوصا بلوچستان کے اندر ایک نئی سیاست اور سائنسی نظریاتی روایت اور جدوجہد کا سنگ میل ثابت ہوگا۔

کامریڈ خالد مندوخیل

انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ تمام طلبہ کو نظریاتی بنیادوں پر منظم کرتے ہوئے طلبہ کے حقوق کی یہ لڑائی ایک ایسے معاشرے کے قیام تک لڑیں گے کہ جس میں ہر ایک انسان کو مفت تعلیم، روزگار اور مفت علاج حاصل ہو اور ہر قسم کے استحصال کا خاتمہ ہو۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.