کوئٹہ: پروگریسو یوتھ الائنس کی جانب سے کابل، مستونگ اور یمن میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس بلوچستان|

پروگریسو یوتھ الائنس بلوچستان کی جانب سے ہفتے کے دن کوئٹہ پریس کلب کے سامنے خطے میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے خلاف احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا۔ مظاہرے میں مختلف تعلیمی اداروں سے آئے ہوئے ترقی پسند نوجوانوں اور محنت کشوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے مختلف پلے کارڈز اور بینرز اٹھا ئے ہوئے تھے جن پر دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھی۔ مظاہرے سے مختلف مقررین نے خطاب کیا جن میں سب دوستوں نے دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی پرزور الفاظ میں مذمت کی اور دہشتگردی کے ناسور کو حکمران طبقات کے لئے منافع بخش کاروبار سے مناسبت دی، کہ دہشت گردی کے ذریعے یہ حکمران طبقات اپنے کاروبار کو دوام دیتے ہیں۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ہزارہ سیاسی کارکنان کے مرکزی آرگنائزر نادر علی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے اندر کہیں پر بھی نسل پرستی کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ اور ہم ان تمام ریاستی پروپیگنڈوں کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں کہ وہ افغانستان کے اندر سامراجی مداخلت کیوجہ سے بربریت کو نسل پرستی کا نام دیتے ہیں۔ تاکہ افغانستان کے اندر مظلوم عوام کے درمیان مذہب اور قوم کی دیواریں تعمیر کی جائیں، مگر حکمران طبقات یہ بھول جاتے ہیں کہ محنت کش اور مظلوم عوام حکمران طبقات کے اس غلیظ پروپیگنڈے کو مزید پنپنے نہیں دیں گے۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پروگریسو یوتھ الائنس بلوچستان کے صوبائی آرگنائزر ولی اولسپال نے سب سے پہلے آئے ہوئے دوستوں کا شکریہ ادا کیا اور انہوں نے اپنی بات شروع کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان، پاکستان بالخصوص (پشتونخوا اور بلوچستان) اور مشرک وسطی میں ایک عرصے سے جاری دہشت گردی اور پھر دہشتگردی کے حالیہ واقعات موجودہ نظام کے خصی پن کے واضح ثبوت ہیں، اور یہ واقعات یہ ثابت کرتے ہیں کہ مزید اس سرمایہ دارانہ نظام کے اندر اتنی سقت نہیں کہ وہ لوگوں بالخصوص محنت کش اور مظلوم و محکوم عوام کو سہولیات دے سکے بلکہ الٹا ان محنت کش عوام کے پاس جو موجود ہے اس کو بھی چھیننے پر تلا ہوا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ افغانستان اور خطے بھر میں امریکی سامراج اور اسکے نیٹو اتحادی افواج کبھی بھی افغانستان جیسے ممالک جن میں عراق، شام، لیبیا اور مصر شامل ہیں کے اندر امن استحکام اور خوشحالی نہیں لاسکیں گے۔ بلکہ ان سامراجی ممالک کے اپنے اپنے مفادات ہوتے ہیں جوکہ اس ظالم نظام کو چلانے کے لیے ناگزیر ہوتے ہیں۔ عالمی سامراجی قوتوں کے علاوہ علاقائی سامراجی ممالک جن میں پاکستان۔ انڈیا۔ ایران۔ سودی عرب اور چین شامل ہیں نے اس خطے کے اندر ظلم اور بربریت کی فضا کو برقرار رکھنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ پاکستان کے اندر دہشت گردی کے حالیہ واقعات جن میں سانحہ مستونگ کے اندر ڈھائی سو سے زیادہ محنت کش عوام ان سامراجی دلالوں کے بھینٹ چڑھ گئے، جبکہ پشاور میں اے این پی کے کارنر میٹنگ پر خودکش حملہ اور کوئٹہ کے اندر الیکشن کے دن پولنگ سٹیشن پر دھماکے کی وجہ سے سو کے قریب جانیں ضائع ہوگئیں جن کو میڈیا کم سے کم دکھانے کی کوشش میں مگن تھا۔ اس کے علاوہ مشرق وسطی میں سامراجی یلغار جس میں یمن کے اندر سعودی عرب کا ایک غلیظ کردار سب کے سامنے واضح ہے۔ 9 اگست کو بچوں کی سکول بس پر بمباری کی وجہ سے 30 سے زیادہ معصوم اور بے گناہ بچے مارے گئے۔ اس کے علاوہ یمن کے اندر ان سامراجی ممالک کی یلغار کی وجہ سے مظلوم اور محکوم یمنی عوام اس وقت شدید خوراک کی قلت کے ساتھ ساتھ دیگر بنیادی ضروریات زندگی کے قلت کا سامنا کر رہے ہیں۔ مگر اس ظالم اور جابر نظام کے رکھوالے حکمران طبقات اس ظلم اور بربریت کی صورت میں اپنے مفادات کی حفاظت کرتے ہیں۔
ہم پروگریسو یوتھ الائنس کی طرف سے دنیا میں کہیں پر بھی ظلم اور جبر ہوتا ہے اس کے خلاف صف اول پر کھڑے رہیں گے۔ اور ہم دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی نہ صرف مذمت کرتے ہیں بلکہ مظلوم طبقات اور محنت کش عوام سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف صف آراء ہو کر اس نظام کو اپنے انجام تک پہنچا دیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.