چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ: کرپٹ اور نااہل انتظامیہ کی غنڈہ گردی نامنظور، معطل شدہ طلبہ کو بحال کیا جائے!

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، لاڑکانہ|
چانڈکا میڈیکل کالج، لاڑکانہ میں انتظامیہ کی کرپشن اور نااہلی کی وجہ سے بہت عرصے سے طلبہ کے ہاسٹلز میں سہولتوں کا فقدان ہے۔ آئے روز پانی کی عدم دستیابی ہوتی ہے اور ہاسٹلز میں کمروں کے سامنے کچرے کے ڈھیر لگے رہتے ہیں۔ چانڈکا میڈیکل کالج کے طلبہ خود کو درپیش مسائل کے خلاف مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ جب طلبہ ہاسٹل پروووسٹ، جو کہ ایک کرپٹ اور غنڈہ شخص ہے، کے پاس اپنے مسائل لے کر گئے تو مسائل حل کرنے کے بحائے الٹا اس نے طلبہ پر تشدد کیا۔ جب طلبہ نے اپنے ساتھیوں پر تشدد کے خلاف احتجاج کیا تو وہی طلبہ دشمن انتظامیہ پھر سے طلبہ پر حملہ آور ہوئی اور مزید کئی طلبہ کو زخمی کر دیا اور آٹھ طلبہ کے ایڈمیشن بھی منسوخ کیے گئے۔ طلبہ نے ہاسٹل اور داخلہ منسوخی کے معاملے پر جب پرنسپل کے دفتر کے سامنے احتجاج کیا تو الاٹمنٹ کمیٹی چیئرمین حاکم ابڑو طلبہ کو ان کی مزاحمت کے سنگین نتائج کی دھمکیاں دے کر احتجاج ختم کروانے پہنچ گیا۔
جب بھی طلبہ اپنے حق کے لیے اٹھے ہیں تو انتظامیہ تشدد کا راستہ اختیار کرتی آئی ہے اور اب پولیس کی مدد لے کر معاملے کو ہی دبایا جا رہا ہے۔ مسئلہ صرف ہاسٹل الاٹمنٹ یا صفائی کا نہیں ہے بلکہ نمرتا کماری اور نوشین کاظمی جیسی طالبات کی لاشیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ کالج میں اور بھی کئی انتہائی سنجیدہ نوعیت کے مسائل موجود ہیں۔ جن کو انتظامیہ دبا رہی ہے اور اپنے گریبان پر موجود قتل کے داغ مختلف بہانوں سے دھونے کی کوشش کر رہی ہے۔ مگر طلبہ کیسے اپنے مسائل کے لیے لڑ سکتے ہیں؟ اس لڑائی میں طلبہ کی طرف سے سب سے اہم کمزوری ان کا اپنے مسائل کے خلاف منظم نہ ہونا ہے۔ یہاں ریاست اور حکمران طبقے کی جانب سے طلبہ یونین کے خاتمے کے ذریعے طلبہ کی منظم قوت کو توڑا گیا ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ طلبہ دشمن تنظیموں اور کونسلز کے ذریعے طلبہ کو آپس میں لڑوا کر کمزور کیا گیا ہے۔

پیپلز پارٹی نے تقریباً ڈیڑھ سال پہلے طلبہ یونین کی بحالی کا اعلان کیا تھا مگر اب تک اس نے اس ضمن میں کچھ نہیں کیا اور انہوں نے کرنا بھی نہیں ہے کیونکہ یہ تمام عوام دشمن قوتیں طلبہ کے اپنی سیاسی جدوجہد میں ایک ہو جانے سے ڈرتی ہیں۔ اس لیے طلبہ کو اپنے مسائل کے حل کے لیے منظم ہونا ہو گا۔ ہر کلاس، ڈیپارٹمنٹ اور فیکلٹی میں اپنے مسائل کے حل کے لیے طلبہ پر مشتمل منتخب شدہ طلبہ کی نمائندہ ایکشن کمیٹیاں بنا کر پورے ملک کے تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین کی بحالی کی طرف بڑھنا ہو گا۔

پروگریسو یوتھ الائنس چانڈکا میڈیکل کالج کے طلبہ کی جدوجہد میں ان کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کرتی ہے اور ساتھ ہی انہیں دعوت دیتی ہے کہ آئیں ہم سب مل کر اپنے مسائل کے خلاف پورے ملک میں طلبہ تحریک کا آغاز کریں۔ ہم پورے پاکستان میں مفت تعلیم کی فراہمی، طلبہ یونین کی بحالی، جنسی ہراسانی، بے روزگاری اور طلبہ کے دیگر مسائل کے خاتمے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ آئیں مل کر ان کے خلاف ہلہ بولیں۔
طلبہ اتحاد، زندہ باد!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.