|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، راولاکوٹ (کشمیر)|
14نومبر بروز ہفتہ پروگریسو یوتھ الائنس کے زیرِ اہتمام راولاکوٹ میں کامریڈ امر فیاض کی جبری گمشدگی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں مظاہرین نے جامشورو، سندھ سے چھے روز قبل جبری طور پر اغوا کئے جانے والے پروگریسو یوتھ الائنس کے رہنما کامریڈ امر فیاض کی فوری بازیابی کے لیے، طلبہ یونین کی بحالی کے لیے اور لائین آف کنٹرول پر فوج کی طرف سے جاری گولہ باری کے خلاف نعرے بازی کی۔
پروگریسو یوتھ الائنس، کشمیر کے رہنما کامریڈ صہیب حنیف نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد اسلامی جمہوریہ پاکستان میں طلبہ حقوق کی بحالی کے لیے جدوجہد کرنے کے جرم میں نوجوانوں کا ماورائے آئین و قانون اغوا اور جبری گمشدگیاں پورے پاکستان کے طلبہ کے لئے باعثِ تشویش اور ناقابل قبول ہے۔ اگر ہمارے ساتھی نے کوئی جرم کیا ہے تو اسے عدالت میں پیش کر کے حقائق سامنے لائے جائیں، بصورتِ دیگر امر فیاض کی فوری طور پر محفوظ بازیابی عمل میں لائی جائے ورنہ ہم ملک گیر سطح پر طلبہ اور محنت کشوں کو ریاستی جبر کے خلاف متحد کرتے ہوئے بھرپور قوت سے ریاستی غنڈہ گردی کا مقابلہ کریں گے۔
انھوں نے حالیہ عرصے میں آٹے کی قیمت میں ہونے والے اضافے اور لائین آف کنٹرول پر جاری سامراجی کشیدگی کے نتیجے میں کشمیری عوام کے ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے غاصب افواج کے فوری انخلا اور آٹے کی قیمت میں ظالمانہ اضافے کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا۔