جمعیت گردی
آج اگر طلبہ کے اصل مسائل پر نظر ڈالی جائے تو وہ فیسوں میں مسلسل اضافہ، تعلیمی اداروں کی شدید کمی، ہاسٹلوں اور ٹرانسپورٹ کی شدید قلت اور تعلیم کا گرتا ہوا معیار ہے لیکن جمعیت ان مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے سرگرم ہے
آج اگر طلبہ کے اصل مسائل پر نظر ڈالی جائے تو وہ فیسوں میں مسلسل اضافہ، تعلیمی اداروں کی شدید کمی، ہاسٹلوں اور ٹرانسپورٹ کی شدید قلت اور تعلیم کا گرتا ہوا معیار ہے لیکن جمعیت ان مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے سرگرم ہے
سرمایہ داری کے تحت یہ صنفی برابری نہ صرف ناممکن ہے بلکہ ایک یوٹپیائی نظریے کے طور پر بھی متاثر کن نہیں ہے۔ آزاد خیال فیمینسٹ کمپنیوں کے بورڈ رومز میں زیادہ خواتین کی نمائندگی چاہتے ہیں جبکہ مارکسسٹ خود بورڈ رومز کا خاتمہ چاہتے ہیں
نوجوانوں کی یہ جدوجہد سرمایہ دارانہ نظام کے بحران کی عکاسی کرتی ہے جو عوام کو کوئی مستقبل نہیں دے سکتا۔ یہ تلخ جدوجہد جنوبی افریقہ کے سماج کے لیے ایک اہم موڑ ہے جس نے پچھلی ایک دہائی میں طبقاتی تضادات کو شدت سے ابھرتے دیکھا ہے۔ طلبہ اور دانشور سماجی کیفیت کا انتہائی حساس بیرومیٹر ہوتے ہیں اور انکی موجودہ جدوجہد آنے والے کل کی ایک پیش بندی ہے۔ وہ ظاہر کرتے ہیں کہ موجودہ حالات کی وجہ سے سماج میں شدید غصہ اور مایوسی پائی جاتی ہے
|تحریر: صدام لونی| پنجاب یونیورسٹی شعبۂ ابلاغیات کا ایک طالبِ علم، جس کا تعلق بلوچستان کے علاقے خانوزئی سے ہے، 15نومبر کو ہاسٹل ایریا میں اپنی کلاس فیلو کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا۔ اسی دوران وہاں پر طلبہ حقوق کی علمبردار نام نہاد اسلامی جمعیت طلبہ کے کچھ سرگرم غنڈےRead More
|تحریر: زین العابدین| 10اکتوبر کو پنجاب کے تمام امتحانی بورڈز نے انٹرمیڈیٹ پارٹ ون کے نتائج کا اعلان کیا۔ نتائج کا اعلان کیا ہوا جیسے زلزلہ آگیا ہو۔ پورے پنجاب میں تمام امتحانی بورڈز کے خلاف طلبہ سڑکوں پر آگئے اور اعلان کئے گئے نتائج کو ماننے سے نہ صرفRead More
تعلیمی اداروں میں قیام کے دوران ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے کہ ان زندہ نوجوانوں میں زندگی کی ہر رمق ختم کر دی جائے اور ان کو ایک پرزے میں تبدیل کر دیا جائے جو نہ اپنی مرضی سے سوچ سکے نہ کوئی کام کرسکے