حیدرآباد: تانیہ خاصخیلی کے بہیمانہ قتل اور دہشت گردی کے خلاف مظاہرہ

|رپورٹ: علی برکت|

پروگریسو یوتھ الائنس کے زیر اہتمام ہفتے کے روز حیدرآباد میں نوجوان طالبہ تانیہ خاصخیلی کے بہیمانہ قتل اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہونے والی دہشت گردی اور بربریت کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ احتجاج میں یونیورسٹی آف سندھ سوشل ورک ڈیپارٹمنٹ کے طلبہ نے بھرپور شرکت کی۔ احتجاجی طلبہ نے سندھ کے شہر جامشورو کے علاقے جہانگارا میں جاگیردار کے غنڈوں کے ہاتھوں قتل ہونے والی نوجوان طالبہ تانیہ خاصخیلی کے قاتلوں کو گرفتار کرکے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج میں پروگریسو یوتھ الائنس کے جانب سے صدام کھوسو، برکت بلوچ، نعمان جتوئی، اسنداس، علی رضا بھٹی، بلاول کمبھر اور نعیم سہاگ نے خطاب کیا۔

مقررین کا کہنا تھا کہ تانیہ کے بہیمانہ قتل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ تانیہ اس ظلم کا شکار ہونے والی کوئی پہلی لڑکی نہیں ہے۔ آئے روز کئی خواتین اس طرح کے مظالم کا نشانہ بنتی ہیں۔ کبھی تیزاب پھینکا جاتا ہے تو کبھی ونی کردیا جاتا ہے۔ اس جبر کی وجہ یہ طبقاتی نظام ہے اور جب تک یہ طبقے موجود رہیں گے عورت کبھی بھی حقیقی معنوں میں آزاد نہیں ہوسکتی۔ اس کے ساتھ ساتھ مقررین نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ جو بربریت ہر طرف ہمیں نظر آتی ہے دراصل ااس سرمایہ دارانہ نظام کے بحران کا اظہار ہے۔ یہ نظام اپنی تاریخی متروکیت کے عہد میں دیرپا امن کی ضمانت نہیں دے سکتا۔ منافعوں اور قبضوں کی لڑائی میں مزید خطوں کو برباد کیا جائے گا۔ ضرورت اس نظام کو اکھاڑ پھینکنے کی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.