ڈیرہ غازی خان: بیروزگاری، جنسی ہراسانی، مہنگی تعلیم، قومی جبر اور سرمایہ داری کے خلاف ”ہلہ بول یوتھ کنونشن“ کا انعقاد!

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، ڈیرہ غازی خان|

پروگریسو یوتھ الائنس ڈیرہ غازی خان کی طرف سے 8 نومبر2022ء کو ”ہلہ بول یوتھ کنونشن“ کا انعقاد کیا گیا۔ یہ کنونشن دسمبر2022ء میں ملتان میں ہونے والے پروگریسو یوتھ الائنس کے نیشنل کنونشن کی تیاریوں کا حصہ تھا۔ اس کنونشن کا بنیادی مقصد درپیش مسائل جیسے مہنگائی، بے روزگاری، قومی جبر، طلبہ یونین پر پابندی، جنسی ہراسانی اور سرمایہ داری کے خلاف طلبہ و نوجوانوں کو منظم کرنا تھا۔ کنونشن میں ان تمام مسائل کی وجوہات اور ان کے حل کے اوپر بات کی گئی۔ اس کنونشن میں ڈیرہ غازی خان کے بیشتر تعلیمی اداروں کے طلبہ، نوجوانوں اور محنت کشوں نے شرکت کی۔

کنونشن میں سٹیج سیکریٹری کے فرائض غازی یونیورسٹی کے طالبعلم توصیف انجم نے سر انجام دیئے۔ سب سے پہلے پی وائی اے، ڈی جی خان کے یوتھ آرگنائزر منصور ارحم کو خطاب کرنے کی دعوت دی گئی۔ منصور ارحم نے اپنی بات کا آغاز کرتے ہوئے کراچی میں سیلاب متاثرہ طلبہ کے حق میں ریلی نکالنے والے پی وائی اے کراچی کے ساتھیوں کے خلاف ہونے والی ایف آئی آر کی مذمت کی اور کراچی کے ساتھیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔ طلبہ سیاست کے ماضی حال اور مستقبل پہ بات کرتے ہوئے منصور نے کہا کہ ملک کے اہم تعلیمی ادارے طلبہ جدوجہد کی ہی دین ہیں۔ ماضی میں تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین ہوا کرتی تھیں طلبہ نے طلبہ یونین کے پلیٹ فارم سے جو سہولیات حاصل کیں وہ آج بھی طلبہ یونین کی سیاسی طاقت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ لیکن طلبہ یونین پہ ریاستی پابندی کے لگنے کے بعد نئے تعلیمی اداروں کی تعمیر تو درکنار پہلے حاصل کی گئی سہولیات بھی چھینی جارہی ہیں۔ تعلیم اب ایک منافع بخش کاروبار بن چکا ہے۔ طلبہ یونین پر پابندی کے طلبہ اتحاد کو توڑنے کے لئے ریاست اور انتظامیہ کی جانب سے مختلف بنیاد پرست اورعلاقائی و لسانی بنیادوں پر گروہوں کو پروان چڑھایا گیا۔ جنہوں نے طلبہ سیاست کو خوب بدنام کیا اور لڑائی جھگڑوں کو معمول بنا دیا۔ لیکن اب اس طرح کے تمام دھڑوں کی طلبہ دشمنی واضح ہو چکی ہے۔

پرو گریسو یوتھ الائنس اس تمام تر تفریق کو رد کر تے ہوئے بغیر کسی لسانی، علاقائی، جنسی و مذہبی تقسیم کے طلبہ اور نوجوانوں کو مسائل کے حل کیلئے پورے ملک میں منظم کر رہا ہے۔ اور ہم سمجھتے ہیں کہ طلبہ اتحاد مظبوط کرتے ہوئے ان مسائل کے خلاف جدوجہد کرنا اشد ضرورت بن چکی ہے۔

اس کے بعد پی وائی اے غازی یونیورسٹی کے صدر ذیشان احمد نے غازی یونیورسٹی کے مسائل پہ بات رکھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں طلبہ پوری فیسیں بھرتے ہیں لیکن نہ تو معیاری ٹرانسپورٹ کی سہولت میسر ہے نہ ہی ہاسٹل موجود ہیں۔ ہراسمنٹ کے روز بروز دلخراش واقعات سامنے آ رہے ہیں۔ کیمپس میں موجود سہولیات ناکافی ہیں، نہ پینے کو صاف پانی ہے نہ ہی کلاس روم پورے ہیں۔ ان تمام مسائل کے گرد ہم طلبہ کی کمیٹیاں بنا رہے ہیں جو مسائل کے حل کیلئے یونیورسٹی میں سرگرم رہیں گی۔ ذیشان نے مزید کہا کہ یہ کسی ایک یونیورسٹی کی صورتحال نہیں ہے ملک کی بیشتر بڑی یونیورسٹیوں میں یہی بھیانک صورتحال نظر آتی ہے۔ یہ مسائل تب تک ختم نہیں ہو سکتے جب تک ہم اپنے حق کیلئے اٹھ کھڑے نہیں ہوتے۔ اب یونیورسٹیوں اور دوسرے تعلیمی اداروں کے نوجوان ان مسائل کے اوپر خاموش بیٹھنے والے نہیں ہیں بلکہ حالات انکو جدوجہد پر مجبور کر رہے ہیں۔

اس کے بعد ریڈ ورکرز فرنٹ ملتان کے رہنما راول اسد نے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کے ان مشکل حالات اور مہنگائی میں طلبہ قوتوں کا اپنے حق کیلئے منظم ہونا خوش آئند ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ عوام اپنے نجات دہندہ خود ہوتے ہیں موجودہ تمام سیاسی پارٹیوں کی کرسی کی جنگ میں عوام کا شمار کہیں بھی نہیں ہے نہ ہی یہ پارٹیاں کبھی عوام کے مسائل حل کر سکتی ہیں۔ ملک گیر سطح پہ منظم نوجوان ہی محنت کشوں کے ساتھ جڑتے ہوئے اپنی تقدیر کا فیصلہ اپنے ہاتھوں میں لے کر ہی اس استحصالی نظام سرمایہ داری کا خاتمہ کر سکتے ہیں۔

تقریروں کے دوران وقفے وقفے سے ڈیرہ غازی خان کے نو جوان شاعروں نے اپنا مزاحمتی کلام بھی پیش کیا۔ شاعروں میں حاتم بلوچ، عدنان بلوچ، عصمت ارشن، شاکر راقب اور راشد عاشر شامل تھے۔

اس کے بعد پی وائی اے کے مرکزی آرگنائزر فضیل اضعر نے پی وائی اے ڈیرہ غازی خان اور غازی یونیورسٹی یونٹ کی نو منتخب کابینہ کا حلف لیا۔

نو منتخب کابینہ میں شامل طلبہ کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

پی وائی اے ڈیرہ غازی خان:

صدر: منصور ارحم

نائب صدر: وقاص احمد کھوسہ

جنرل سیکرٹری: مطلوب بلوچ

انفارمیشن سیکرٹری: شکیب پٹھان

فنانس سیکرٹری: عتیق کورائی

پی وائی اے غازی یونیورسٹی یونٹ:

صدر: ذیشان جروار

نائب صدر: نجم بلوچ

سینیئر نائب صدر: زاہد لاشاری

انفارمیشن سیکرٹری: حشیم اکبر

فنانس سیکرٹری: توصیف انجم

جوائنٹ سیکرٹری: عقیل برمانی

اختتام کی طرف بڑھتے ہوئے فضیل اصغر نے کہا کہ آج کا یہ پروگرام جن حالات اور جس صورتحال میں ہو رہا ہے اتنا شاندار پروگرام کرانے پہ پی وائی اے ڈی جی خان کے ساتھیوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اس وقت جب یہ کنونشن ہو رہا ہے ریاست کی جانب سے تعلیم کے حق کو ضبط کیا جا رہا ہے یہ ایک کاروبار بن چکی ہے جس طرح کے مسائل کا یہاں کے طلبہ کو سامنا ہے وہی حالات ملک بھر میں ہمیں نظر آتے ہیں۔ پروگریسو یوتھ الائنس ان تمام مسائل کی جڑ سرمایہ دارانہ نظام خاتمہ کرنے کے لئے ملک گیر سطح پہ طلبہ کو سوشلزم کے انقلابی نظریات کے گرد طلبہ اور نوجوانوں کو منظم کر رہا ہے۔

اس کے علاوہ فضیل اصغر نے کہا کہ سیلاب متاثرہ طلبہ کی مشکلات کا ازالہ حکومت کی ذمہ داری ہے، لیکن مسائل کو حل کرنے کی بجائے احتجاجی طلبہ پہ جھوٹے مقدمے قائم کرنے سے پیپلز پارٹی جیسی نام نہاد جمہوری قوتوں کا عوام دشمن چہرہ ظاہر ہو رہا ہے۔ یہاں تشریف لائے تمام ساتھیوں سے کہوں گا جدوجہد کے اس سفر میں پی وائی اے کا حصہ بنیں اور اپنے حق کی لڑائی لڑیں۔ اسکے ساتھ ہی فضیل اصغر نے تمام شرکا کو دسمبر میں ملتان میں ہونے والے نیشنل کنونشن میں شمولیت کی دعوت دی۔ اور انقلابی نعروں کے ساتھ کنونشن کا باقاعدہ اختتام کیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.