بنوں: 14سال گزرنے کے باوجودبنوں میڈیکل کالج کی مستقل عمارت کی تعمیر مکمل نہ ہوسکنے کے خلاف طلبہ کا احتجاج

|رپورٹ: کے ایم محسود|

بنوں میڈیکل کالج کی بلڈنگ کی تعمیر میں تاخیر کے خلاف طلباء و طالبات پچھلے دو روز (20، 21 جنوری 2020) سے سراپا احتجاج ہیں۔ احتجاجی طلبہ نے کلاسوں کا بائیکاٹ کیا ہوا ہے اور کالج انتظامیہ و صوبائی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کر رہے ہیں۔ طلبہ کی جانب سے مطالبات کی عدم منظوری کی صورت میں سڑکوں پر نکلنے کی دھمکی بھی دی گئی۔

احتجاجی طلبہ کا کہنا تھا کہا کہ سال 2004 سے میڈیکل کے طلبہ ہائی سکول نمبر 3 بنوں میں قائم عارضی عمارت میں اپنی پڑھائی کرتے آ رہے ہیں۔ ان کیلئے ٹاون شپ میں سال 2006 میں مستقل بلڈنگ منظور ہوئی تھی جس پر 2013 میں تعمیراتی کام شروع کیا گیا جو کہ 2016تک مکمل ہونا تھا لیکن اس کے 14 سال گزرنے کے باوجود مستقل عمارت کی تعمیر مکمل نہ ہ ہوسکی جو کہ انتظامیہ اور حکومت کی نا اہلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عارضی میڈیکل کالج کی عمارت گنجان آباد علاقہ میں واقع ہے جس کی وجہ سے نہ صرف ہمیں پڑھائی کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ وہاں ہر وقت ٹریفک کا شور ہوتا ہے اور سڑکیں اکثر بند رہتی ہے جس کی وجہ سے ہماری پڑھائی متاثر ہوتی ہے، بلکہ ہمیں سیکورٹی خدشات کا بھی سامنا ہے۔ اسی طرح آمد و رفت میں کافی مشکلات درپیش ہوتی ہیں کیونکہ طلباء و طالبات پرائیویٹ ہاسٹلوں میں رہائش پذیر ہیں جو کہ محفوظ نہیں۔ میڈیکل کالج کی مستقل عمارت کے مکمل ہونے کیلئے مقرر شدہ سال کو بھی 3 سال گزرچکے ہیں لیکن حکومت اور انتظامیہ ہمارے مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ نہیں۔

انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر اُنہیں عارضی عمارت سے بنوں ٹاؤن شپ میں واقع میڈیکل کالج میں مستقل بنیادوں پر منتقل کیا جائے، بصورت دیگر وہ اپنے احتجاج کا دائرہ کار وسیع کریں گے۔

پروگریسو یوتھ الائنس بنوں میڈیکل کالج کے طلبہ کے مطالبات کو درست سمجھتا ہے اور انکے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کرتا ہے۔

ایک کا دکھ، سب کا دکھ!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.