|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، کشمیر|
8دسمبر 2018ء کو پروگریسو یوتھ الائنس کی جانب سے باغ سٹی کنونشن کا انقعاد کیا گیا، جس میں باغ انٹر کالج ، باغ وومن یونیورسٹی اور باغ کے دیگر پرائیویٹ تعلیمی اداروں سے طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔اس کے علاوہ کنونشن میں پی ایس ایف اور این ایس ایف کے دوستوں نے بھی شرکت کی۔
یہاں پر دوستوں کو بتاتے چلیں کے اس پروگرام کو منعقد کرنے سے پہلے باغ کی لوکل قوم پرست تنظیموں نے اس پروگرام کے انعقاد کو روکنے کے لیے PYAمیں شامل ہونے والے نئے نوجوانوں کو روایتی ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوے ذاتی طور پر ڈرانے دھمکانے کی کوششیں کیں، جو کہ ان قوم پرستوں کی سیاسی زوال پزیری کی واضح نشانی ہے۔ لیکن اس کے باوجود چونکہ وہ نظریات کی طاقت تھی جس نے نوجوانوں کے حوصلے کو ٹوٹنے نہیں دیا اور انہوں نے اپنا رشتہ درست نظریات کیساتھ باندھا۔جو کہ بنیاد سے ہی PYAمیں شامل ہونے والے نوجوانوں کی سنجیدگی کی نشانی ہے۔
کنونشن کے باقاعدہ آغاز سے پہلے پوسٹ گریجویٹ کالج چوک سے ریلی نکالی گئی جس میں طلبہ نے طلبہ یونین بحالی اور مفت تعلیم کے حق میں شدید نعرہ بازی کی اور ریلی شہر سے ہوتے ہوئے دیوانِ عزیز ہوٹل پر پہنچی جہاں باقاعدہ پروگرام کا آغاز کیا گیا۔
پروگرام کا آغاز کامریڈ صائمہ نے پروگریسو یوتھ الائنس کے تعارف کے ساتھ کیا اور سٹیج سیکٹری کے فرائض بھی کامریڈ صائمہ نے ادا کیے۔ اس کے بعد پروگرام کی پہلی مقرر کامریڈ آمنہ تھی۔ آمنہ نے موجودہ صورت حال پر بات کی اور کہا کہ طلبہ کے جتنے بھی بنیادی مسائل ہیں وہ ایک طرف نظام کے بحران کی وجہ سے ہیں اور طلبہ یونین نہ ہونے کی وجہ سے مزید تیزی سے بڑھتے جا رہے ہیں۔ ان مسائل کے حل کے لیے طلبہ آج مختلف تعلیمی اداروں میں علیحدہ علیحدہ جدوجہد کرتے نظر آ رہے ہیں اور اس جدوجہد میں پرانی کسی طلبہ تنظیم کا سہارا لیے بغیر خود رو طور پر جدوجہد کو آگے بڑھا رہے ہیں اور آنے والے دنوں میں مزید بڑے پیمانے پر مسائل کے حل کے لیے طلبہ سیاسی جدوجہد کا راستہ اپنائیں گے۔ پروگریسو یوتھ الائنس ان بنیادوں پر طلبہ کو پورے ملک میں اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر طلبہ یونین کی بحالی، مفت تعلیم،طلبہ کی حراسمنٹ جیسے مسائل اور سماج میں موجود ہر قسم کے جبر کے خلاف لڑائی لڑی جا ئے۔
اس کے بعد باغ کالج سے عاقب نے تمام دوستوں کو شاندار پروگرام منعقد کروانے پر مبارک دی اور پروگریسو یوتھ الائنس کے منشور کی حمایت کرتے ہوئے طلبہ یونین بحالی کی کیمپئین کو آنے والے دنوں میں اپنے علاقے کے تعلیمی اداروں میں لے کر جانے کی یقین دہانی کروائی۔ ان کا کہنا تھاکہ طبقاتی سماج سے چھٹکارا پانے سے ہی انسانوں کی تمام اذیتوں سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے جس کے لیے PYA سنجیدہ سائنسی بنیادوں پر جدوجہد کر رہی ہے۔
اس کے بعدPSFسے محسن نے بات کرتے ہوئے پروگریسو یوتھ الائنس کی جدوجہد کو سراہا اور طلبہ یونین کی بحالی کی جدوجہد کے لیے شانہ بشانہ کھڑے رہنے کی یقین دہانی کروائی۔ اس کے بعد کامریڈ جنیدافتخار نے بحث کو آگے بڑاھایا۔ کامریڈ غفار نے انقلابی گیت گا کر سب سے داد وصول کی اس کے بعد کامریڈ شعیب نے بات کی اور کامریڈ عبید زبیر نے باغ کی پی وائی اے کی آرگنائزنگ باڈی کا اعلان کیا جس میں افتخار صدر، عاقب جنرل سیکٹری، صائمہ بتول سٹڈی سرکل انچارج ،انفارمیشن سیکرٹری جنید اور فنانس سیکرٹری رمیز راجہ شامل تھے۔ آخر میں کامریڈ عبید ذوالفقار اور یاسر ارشاد نے موجودہ صورت حال اور طلبہ سیاست پر تفصیل سے بات کی ۔اس کے بعد تمام نوجوانوں کوPYAکے سٹال پر آنے کی دعوت دی۔