جامشورو: سندھ یونیورسٹی طلبہ کی بسوں کے حصول کی جدوجہد کامیاب، طلبہ مزاحمت زندہ باد!

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس،سندھ یونیورسٹی|

پاکستان میں معاشی بحران کے پیشِ نظر جہاں مہنگائی آسمانوں کی بلندیوں کو چھو رہی ہے وہیں نظامِ تعلیم بھی اس کے اثرات سے بچ نہیں پایا ۔ ہر سال تعلیم کے بجٹ میں لگائی جانے والی کٹوتیوں کی وجہ سے تعلیمی اداروں کی فیسیں بے تحاشہ بڑھ گئیں ہیں اور طلبہ کو ہاسٹل اور ٹرانسپورٹ جیسی بنیادی سہولیات سے بھی محروم کیا جارہا ہے۔اسی طرح سندھ یونیورسٹی میں بھی یہ حملے جاری ہیں۔

سندھ یونیورسٹی جام شورو میں پاکستان سٹڈیز سنٹر کے طلبہ کو یونیورسٹی ٹرانسپورٹ کی سہولت سے محروم کر دیا گیا تھا۔ جس کے حصول کیلئے  کئی مرتبہ انتظامیہ کو درخواستیں دی گئیں، لیکن شعبہ مطالعہ پاکستان کے چیئرمین نے آمرانہ رویہ اپناتے ہوئے بس کی فراہمی تو درکنار طلبہ کو دھمکانا شروع کر دیا۔ لیکن طلبہ کی جانب سے مسلسل احتجاج کیے گئے جس پر بھی انتظامیہ کا رویہ مختلف نہ تھا، بلکہ طلبہ کو مزید ہراساں کرتے ہوئے ان کے گھر دھمکی آمیز فون کالز کی گئی اور شوکاز نوٹس جیسے طلبہ دشمن اقدامات کیے۔ مگر طلبہ نے جرا ت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جدو جہد مسلسل جاری رکھی جس کے نتیجے میں 12 اپریل بروز منگل انتظامیہ کو طلبہ کے جدو جہد کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پڑے اور پوائنٹ بس فراہم کی گئی۔ پروگریسو یوتھ الائنس طلبہ کو اس شاندار کامیابی پر مبارکباد پیش کرتا ہے۔

اس جدو جہد میں پروگریسو یوتھ الائنس کے کارکن طلبہ کے شانہ بشانہ کھڑے رہے اوراس جیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔ جس کے باعث انہیں انتظامیہ کی جانب سے لگاتار ہراساں کیا گیامگر پھر بھی وپیچھے نہیں ہٹے اور طلبہ کو یہ باور کراتے رہے کہ جدوجہد ہی مسائل کا واحد حل ہے۔یہ کوئی آخری جدوجہد نہیں تھی بلکہ اس کامیابی سے نتائج اخذ کرتے ہوئے دیگر مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کو جاری رکھنا ہوگا۔آج تک جتنی بھی سہولیات طلبہ نے حاصل کی ہیں وہ ”حکمرانوں کی مہربانیوں یا تعلیم و طلبہ دوستی “ کی وجہ سے نہیں بلکہ صرف اور صرف طلبہ کی شاندار جدوجہد کے باعث ہی ممکن ہو پائیں ہیں۔ اس وقت ملکی معیشت شدید بحران کی زد میں ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں جہاں مہنگائی کے پہاڑ مسلسل گرائے جائیں گے وہیں انتظامیہ کی جانب سے فیسوں میں اضافہ، سہولیات میں کمی سمیت مختلف ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے، بحران کا مکمل بوجھ طلبہ اور محنت کشوں پر ڈالا جائے گا۔ لہٰذا یہ لڑائی پوائنٹ بسوں کے حصول سے کہیں بڑھ کر ظلم و جبر پر مبنی سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف لڑنے اور اس کو اکھاڑ پھینکنے کے مقصد تک پہنچ چکی ہے۔ پروگریسو یوتھ الائنس طلبہ کی ملک گیر تنظیم ہے جو طلبہ کے ساتھ جاری ناانصافیوں سمیت سماج میں جاری جبر کے خلاف بھی برسرِ پیکار ہے۔ ہم سندھ یونیورسٹی اور ملک بھر کے طلبہ کو دعوت دیتے ہیں کہ آئیں پی وائی اے کا حصہ بنیں ظلم و جبر پر مبنی اس نظام کیخلاف جدوجہد میں شامل ہوں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.