سندھ یونیورسٹی جامشورو: معیاری ٹرانسپورٹ کی سہولت کیلئے طلبہ کا احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان!

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، سندھ یونیورسٹی، جامشورو|

کل، مورخہ 5 ستمبر بروز منگل کو سندھ یونیورسٹی کے آئی آر پارک میں میرپورخاص سے تعلق رکھنے والے متعدد طلبہ نے مہنگی اور غیر معیاری ٹرانسپورٹ کے خلاف جدوجہد کرنے کے لیے ایک اہم میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ اس میٹنگ میں پروگریسو یوتھ الائنس سمیت دیگر طلبہ تنظیموں کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔

میٹنگ میں پوائنٹ بسوں کے کرائے میں ناجائز اضافے، طلبہ سے پوائنٹ مافیا کی طرف سے بدسلوکی، پوائنٹ میں اوور لوڈنگ و دیگر مسائل کے کو حل کرنے کروانے کے لیے شرکاء نے تفصیلی بات کی۔ طلبہ کا کہنا تھا کہ پوائنٹ بسوں کا کرایہ 100 فیصد سے زیادہ بڑھایا گیا ہے۔ اس ظالمانا اضافے کی وجہ سے ان کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔ نجی ٹرانسپورٹ مافیا طلبہ سے میرپور خاص تا حیدر آباد تک کا کرایہ، جو کہ قریباً 190 یا 200 بنتا ہے، کی بجائے 480 رپے اور آنے جانے کا 960 رپے وصول کر رہی ہے جوکہ غریب طلبہ کے ساتھ سراسر ظلم اور نا انصافی ہے۔ تعلیم دشمن انتظامیہ ان مسائل کو حل کرنے کی بجائے اپنے حق کی آواز اٹھانے والے طلبہ کو ڈرانے دھمکانے کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر ہی ہے۔ لیکن اب اس جدوجہد کو روکا نہیں جا سکتا۔

میٹنگ میں متفقہ رائے سے فیصلہ کیا گیا کہ ان مسائل کے خلاف بھرپور احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ مزاحمت کے ذریعے انتظامیہ کو ٹرانسپورٹ کے سنگین مسائل حل کرنے پر مجبور کیا جائے گا۔ میٹنگ میں یہ بھی طے پایا کے فوری طور پر ایک ہفتے کی کیمپیئن کے بعد 18 ستمبر کو 11 بجے آرٹس فیکلٹی گیٹ سے لے کر سینٹرل لائبریری تک مارچ کر کے وہاں احتجاج ریکارڈ کرایا جائیگا۔

پروگریسو یوتھ الائنس میرپور خاص کے طلبہ کی اس جدوجہدکی بھرپور حمایت کا اعلان کرتی ہے اور اس جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے کا عزم کرتی ہے۔ ہم طلبہ دشمن انتظامیہ کے رویے کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ کنٹریکٹ پر چلنے والی تمام کھٹارا بسوں کو ختم کر کہ طلبہ کی تعداد کے تناسب سے جدید سہولتوں سے آراستہ پوائنٹ بسیں مہیا کی جائیں۔ ورنہ دوسری صورت میں پروگریسو یوتھ الائنس ملک گیر سطح پر احتجاجی تحریک کا آغاز کرے گی۔

ہم سمجھتے ہیں کہ ٹرانسپورٹ کا مسئلہ محض میرپور خاص کے طلبہ تک محدود نہیں ہے۔ دیگر شہروں، جیسے کہ ڈگھڑی، ماتلی، ٹنڈو محمد خان اور کوٹری اور ساتھ ہی حیدرآباد کے اندرونی علاقوں سے آنے والے طلبہ کے ساتھ بھی یہی سلوک روا رکھا جا رہا ہے، ان طلبہ کو بھی اس جدوجہد میں شامل کرنے اور فوری عبوری مانگوں کے ساتھ ساتھ ہر سطح پر مفت و معیاری تعلیم کے حصول، تعلیمی بجٹ میں اضافے، ہراسمنٹ کے مکمل خاتمے اور طلبہ یونین کی بحالی کے مطالبات پر مشتمل ایک پمفلیٹ شائع کر کے یونیورسٹی کے تمام طلبہ کو منظم کرنا ہوگا۔ اور ساتھ ہی ان تمام مسائل کی جڑ سرمایہ دارانہ نظام کا خاتمہ کر کے سوشلسٹ انقلاب کرنے کی جدوجہد
کا حصہ بننا ہوگا۔

طلبہ اتحاد زندہ باد!
سوشلسٹ انقلاب ہی واحد حل ہے!

پروگریسو یوتھ الائنس کا ممبر بننے کے لیے یہاں کلک کریں!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.