کوئٹہ: ”سرمایہ داری کیوں ناکام ہوئی؟“ کے موضوع پر مارکسی سکول کا انعقاد

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، کوئٹہ|

21 فروری بروز اتوار کو پروگریسو یوتھ الائنس بلوچستان کے زیر اہتمام ”سرمایہ داری کیوں ناکام ہوئی؟” کے موضوع پر مارکسی سکول کا انعقاد ہوا، جس میں نوجوانوں اور طلبہ نے فزیکلی اور آن لائن شرکت کی۔

سکول کو کامریڈ جویریہ نے چیئر کیا جبکہ تفصیلی گفتگو کامریڈ باسط نے کی۔ تفصیلی گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے کامریڈ باسط نے سرمایہ داری کا تاریخی جائزہ لیا اوراس کے نتیجے میں اُبھرنے والے سیاسی، معاشی اور سماجی عدم استحکام پر تفصیلی بحث کی۔ کامریڈ باسط نے مارکس، اینگلز اور دیگر مارکسی اساتذہ کی تصانیف کے ذریعے سرمایہ دارانہ نظام کے اندر رونما ہونے والی تباہ کاریوں کے حوالے سے بحث کو آگے بڑھایا اور بتایا کہ سرمائے کے ارتکاز، غربت، بیروزگاری اور محنت کش عوام پر کئے جانے والے معاشی، سیاسی اور سماجی حملے اس نظام کا ناگزیر نتیجہ ہیں۔

کامریڈ باسط نے موجودہ نظام میں استحصال کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ مزدور شروع کے چند گھنٹوں میں اپنی اجرت کے بدلے کا کام کر لیتا ہے اور اس کے بعد مزدورکا سارا دن سرمایہ دار کے لیے قدرِ زائد پیدا کرنے میں گزرتا ہے جو سرمایہ دار کا نِرا منافع ہوتا ہے۔ سرمایہ دار اپنا منافع بڑھانے کے لیے نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے۔ نئی ٹیکنالوجی کے آنے سے ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ مزدور کے اوقاتِ کار کم ہوتے مگر سرمایہ داروں کے منافعوں کی ہوس میں مزدور کا استحصال اور بھی بدترین ہو جاتا ہے۔ مزدور کے اوقاتِ کار کم ہونے کی بجائے  بڑھ جاتے ہیں لیکن مزدور کی اجرت میں کوئی اضافہ نہیں ہوتا۔ مزید برآں سرمایہ دار نئی ٹیکنالوجی کے آنے کے بعد مزدوروں کو نوکری سے نکال دیتا ہے اور ایک مزدور سے باقی مزدوروں کے حصے کا بھی کام لیا جاتا ہے۔ بیروزگار ہونے والے مزدور سستی اجرت پر دوسری فیکٹریوں کا ایندھن بننے کیلئے تیار ہو جاتے ہیں۔

آخر میں کامریڈ باسط نے طبقاتی اور استحصالی نظام سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے محنت کش طبقے کی انقلابی پارٹی کی تعمیر کی اہمیت کو بیان کیا۔

کامریڈ باسط کی تفصیلی بات کے اختتام پر سوالات ہوئے جن کو مدِ نظر رکھ کر بحث کو آگے بڑھانے کیلئے کامریڈ زاہدہ وزیر،کامریڈ عابد بلوچ اورغلام محمد نے حصہ لیا۔

اس کے بعد سکول کے اختتام پر کامریڈ باسط خان نے موجودہ دور میں سرمایہ داری کے نامیاتی بحران کی وجہ سے ابھرنے والی تحریکوں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ نجات حاصل کرنے کا واحد راستہ سوشلسٹ انقلاب ہے اور سوشلسٹ انقلاب کی منزل تک پہنچنے کیلئے محنت کش طبقے کی جڑت کا ہونا لازمی ہے اور اس کام کیلئے مارکسی بنیادوں پر انقلابی پارٹی کی تعمیر ہمارا انقلابی فریضہ ہے۔ اگر سوشلسٹ سماج قائم کرنے کی کوشش نہ کی تو بربریت انسانیت کا مقدر ہوگی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.