|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، پشاور|
آج 12 جنوری، بروز بدھ اباسین یونیورسٹی، پشاور کے طلبہ اور دیگر تعلیمی اداروں کے طلبہ کی طرف سے آن کیمپس امتحانات کی پالیسی کے خلاف اور آن لائن امتحانات کے مطالبے کے تحت 10 بجے ایک احتجاج منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جو کہ تب تک جاری رہے گا جب تک یو نیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے آن کیمپس امتحانات کا فیصلہ باقاعدہ نوٹیفکیشن کی شکل میں واپس نہیں لیا جاتا۔
احتجاج کے لیے طلبہ صبح دس بجے کبوتر چوک پر اکھٹے ہوں گے جہاں ایک گرینڈ میٹنگ کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں احتجاج کو باقاعدہ منظم کرنے کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی اور باقاعدہ جمہوری طور پر منتخب ایک آرگنائزنگ باڈی تشکیل دی جائے گی جو کہ آئندہ احتجاج کو منظم کرنے اور باقاعدہ طور پر ایک پلان آف ایکشن وضع کر کے اس پرعمل درآمد کرنے کے لیے طلبہ کے سامنے پیش کرتی رہے گی۔ یہ آرگنائزنگ باڈی پورے احتجاج کی رہنمائی اور نمائندگی کرے گی۔
اس کے بعد طلبہ باقاعدہ طور پر احتجاج کا آغاز کریں گے جن کا کہنا ہے کہ جب تک یونیورسٹی انتظامیہ باقاعدہ نوٹیفکیشن کے ذریعے آن کیمپس امتحانات کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے مکمل آن لائن امتحانات لینے کا فیصلہ نہیں سنائے گی تب تک وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ طلبہ کا ماننا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ طلبہ کو انسان ہی نہیں سمجھتی اور ہر وقت طلبہ پر من مانے فیصلے مسلط کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اب وہ خاموش نہیں بیٹھیں گے اور ہر صورت میں اپنے حق کے لیے بے خوف ہو کر احتجاج کریں گے۔
پروگریسو یوتھ الائنس اباسین یونیورسٹی کے طلبہ کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتا ہے اور یہ واضح کرنا چاہتا ہے کہ یونیورسٹی کسی کے باپ کی جاگیر نہیں بلکہ انہی طلبہ کی ہے، انہی طلبہ کے فیسوں سے چلتی ہے۔ انتظامیہ اور حکومت طلبہ کے مستقبل کے ساتھ اپنی لوٹ مار کی خاطر کھیلنا بند کر دیں۔ پہلے لاک ڈاؤن نافذ کر کے کسی قسم کے سہولیات فراہم کیے بغیر طلبہ پر زبردستی آن لائن کلاسوں کی پالیسی مسلط کی گئی، پھر ایک ماہ کے لیے صرف اور صرف فیسیں بٹورنے کی خاطر یونیورسٹیاں کھول کر بھاری بھرکم فیسیں لی گئیں اور اب دوبارہ لاک ڈاؤن کر کے طلبہ کا اچھا خاصہ وقت آن لائن کلاسوں کے نام پر ضائع کروانے کے بعد اب پھر طلبہ سے پوچھے بغیر، ان کی رائے لئے بغیر اور ان کی مرضی کے بغیر آن کیمپس امتحانات کی پالیسی ان کے سروں پر تھوپ دی گئی ہے۔
طلبہ اب ذہنی طور پر آن کیمپس امتحانات کے لیے تیار نہیں ہیں کیونکہ ان کو پورے سمیسٹر کے دوران امتحانات کی تیاری آن لائن سسٹم کے ذریعے کروائی گئی جبکہ اب امتحان آن کیمپس لئے جائیں گے۔ اس پالیسی کو مسلط کرنے کے لیے انتظامیہ لاکھ جواز گھڑے لیکن طلبہ کو یہ کسی صورت منظور نہیں۔ یہ تمام تر عمل طلبہ کے ساتھ سراسر ظلم اور ان کے مستقبل کے ساتھ ایک کھلواڑ ہے۔ پروگریسو یوتھ الائنس ان تمام طلبہ دشمن اقدامات کے خلاف طلبہ کے احتجاج اور ان کے تمام مطالبات کی نہ صرف حمایت کرتا ہے بلکہ آخر تک طلبہ کی اس جدوجہد میں عملی طور پر شامل رہے گا۔
آن کیمپس امتحانات نامنظور!
طلبہ یونین بحال کرو!
تعلیم کا کاروبار بند کرو!