عالمی مارکسی یونیورسٹی 2022 ء: 3000 سے زائد لوگ رجسٹرڈ! (ایک ماہ باقی!)

|رپورٹ: عالمی مارکسی رجحان|

عالمی مارکسی یونیورسٹی کے انعقاد میں ابھی پورا ایک مہینہ باقی ہے ا ور اب تک 110 ممالک سے 3,000 سے زائد افراد انٹرنیشنل مارکسی یونیورسٹی 2022 ء کیلئے رجسٹریشن کروا چکے ہیں۔ یہ چار روزہ آنلائن پروگرام یقیناً بے مثال ہوگا جس میں حصہ لینے کا موقع ضائع نہیں کیا جاسکتا۔ آپ بھی ابھی رجسٹر ہوں اور پوری دنیا میں منعقد ہونے والی درجنوں واچ پارٹیوں میں سے کسی ایک میں شامل ہوں!

مارکسزم کو اکثر اس کے دشمنوں (جنہوں نے اس کو سمجھنے کی بالکل زحمت نہیں کی) کی جانب سے’’معاشی تخفیف پسندی‘‘کی بنیاد پر بدنام کیا جاتا ہے۔ یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ مارکس وادی سلطنتوں کے عروج سے لے کر آرٹ کے رجحانات تک تمام سیاسی اور سماجی ترقی کو خالص معاشیات تک محدود کر دیتے ہیں۔ مارکسزم کے اس مسخ شدہ خاکے کا حقیقت سے کو تعلق نہیں۔ یہ محض ایک بے بنیاد اور کمزوردلیل ہے جس کو مارکسزم کے دشمن اسے آسانی سے غلط ثابت کرنے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ مارکسزم معاشیات کے اوپر بہت زیادہ زور دیتا ہے۔ مارکس وادی سرمایہ داری کو خود سرمایہ داروں سے کہیں بہتر سمجھتے ہیں۔ جیسا کہ نکلس البن سوینسن ’مقابلہ، اجارہ داری اور منصوبہ بندی: مارکیٹ بمقابلہ سوشلزم‘ میں واضح کریں گے۔ جب کہ سرمایہ داری کے معذرت خواہان ”آزاد مسابقت“ کے بارے میں پریوں کی کہانیاں بیان کرتے نہیں تھکتے۔ مارکسسٹوں نے بہت پہلے کہا تھا کہ کس طرح مقابلہ بازی ناگزیرطور پر اجارہ داری کا باعث بنتی ہے، جس سے نتیجتاً سوشلسٹ منصوبہ بندمعیشت کی راہ ہموار ہوتی ہے۔

لیکن مارکسزم انسانی زندگی اور فطرت کے ہر پہلو کے بارے میں بہت کچھ بیان کرتا ہے، جس کو انٹرنیشنل مارکسی یونیورسٹی 2022 ء میں وضاحت کے ساتھ بیان کیا جائے گا۔’جبر، وراثت، نجی ملکیت: مارکسزم اور خاندان‘، میں فریڈ ویسٹن اس نقطہ پر بات کریں گے کہ انقلابی نہ صرف معاشی استحصال بلکہ ہر طرح کے جبر کو ختم کرنے کے لیے کیسے لڑ سکتے ہیں۔ جوش ہولروئڈ، ’یورپ میں انقلاب مسلسل: 1848ء‘ کے موضوع پر بات کریں گے جو یورپی اورعالمی تاریخ میں صرف ایک اہم سال نہیں تھا بلکہ ایک ایسا سال تھا جس کے واقعات مارکسزم کی ابتداء کو سمجھنے کے لیے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ اور ایلن ووڈز کے ساتھ ’مارکسزم اور آرٹ‘ پر ایک بہت ہی خاص سیشن ہوگا جس میں ہم یہ سمجھیں گے کیسے مردو زن اپنی مادی ضروریات کے ساتھ ساتھ اپنی روحانی اور جمالیاتی ضروریات کو بھی پورا کرتے ہیں۔

ہم نے کچھ سیشنز کے لیے پیش نظر اور پڑھنے کیلئے کچھ تجویز کردہ مواد کی تفصیلات اس تحریر میں شامل کی ہیں۔ مارکسزم کے بارے میں اس کے دشمنوں سے سنی گئی باتوں پر یقین نہ کریں۔ انٹرنیشنل مارکسی یونیورسٹی 2022ء میں شامل ہوں اور جانیں کہ خود مارکسسٹ کیا کہتے ہیں!

ایک منفرد پروگرام کیلئے تیاریاں جاری ہیں!

دنیا بھر کے کامریڈز اس منفرد پروگرام کے لیے پر عزم ہیں۔ پاکستان میں، کامریڈز پورے ملک میں رجسٹریشن کیمپ لگا رہے ہیں، اور آپ ہمارے پوسٹرز کئی براعظموں میں دیواروں پرلگے دیکھ سکتے ہیں۔

واچ پارٹیوں کے لیے کیمپ سائٹس اور کمیونٹی ہال کی بکنگ کی جا رہی ہے۔ 50 سے زیادہ ممالک میں عالمی مارکسی رجحان اس پروگرام کا انعقاد کر رہا ہے اور ہو سکتا ہے کے آپ کے قریب ہی ایک واچ پارٹی کا انتظام کیا جا رہا ہو! اس لیے اس موقع کو ضائع نہ کریں۔ رجسٹر کرنے کیلئے یہاں کلک کریں، اور ہمیں بتائیں کہ آپ کہاں مقیم ہیں تاکہ ہم آپ کا رابطہ آپ کے قریب ترین واچ پارٹی کے منتظمین سے کروا سکیں۔

یہاں ہم تین مقررین کا ا ن کے متعلقہ سیشنز کا تعارف شائع کررہے ہیں، جن میں: ’جبر، وراثت، نجی ملکیت: مارکسزم اور خاندان‘؛ یورپ میں انقلابِ مسلسل: 1848‘ اور’مقابلہ، اجارہ داری اور منصوبہ بندی: مارکیٹ بمقابلہ سوشلزم‘ شامل ہیں۔

آپ آج ہی ان موضوعات پر فراہم کردہ ریڈینگ گائیڈ پڑھ سکتے ہیں جو ہمارے مارکسسٹ پبلیکیشنز ہاؤس’ویل ریڈ بکس‘ پر دستیاب ہیں۔ عنوانات میں: اینگلز کی کتاب’خاندان، ذاتی ملکیت اور ریاست کا آغاز‘؛ لینن کی کتاب ’سامراجیت: سرمایہ داری کی آخری منزل‘؛ مارکس کی کتاب ’فرانس میں طبقاتی جدوجہد: 1850-1848ء‘، اور بہت کچھ۔

marxist.com کے ایڈیٹر فریڈ ویسٹن نے ’مارکسزم اور خاندان‘ پر اپنی گفتگو کا تعارف کرایا۔ فریڈ اس موضوع پر گفتکو کریں گے کہ کس طرح مردوں اور عورتوں کے درمیان مساوات پر مبنی تعلقات سے عورتوں کے جبر اور جوہری خاندانی ڈھانچے پر مبنی طبقاتی معاشرے کا سفر طے ہوا۔ انقلابیوں کے لیے ان تاریخی پیش رفتوں کو سمجھنا بہت ضروری ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ ہم انسانوں کے درمیان حقیقی مساوات پر مبنی تعلقات کی طرف کیسے واپس جا سکتے ہیں۔

مطالعہ کیلئے تجویز کردہ مواد:

خاندان، ذاتی ملکیت اور ریاست کا آغاز – فریڈرک اینگلز
خاندان کا آغاز: اینگلز اور مورگن کے دفاع میں

socialist.net کے ایڈیٹر اور مارکس کی ’دی سول وار ان فرانس‘ کی تازہ ترین ویلریڈ کاپی کے تعارف کے مصنف جوش ہولروئڈ نے ’یورپ میں انقلاب مسلسل: 1848ء‘ پر اپنی گفتگو کا تعارف کرایا۔ یہ تاریخ کے سب سے انقلابی سالوں میں سے ایک تھا جس میں انقلاب پورے یورپ میں پھیل گیا، جس نے طبقاتی جدوجہد میں ایک اہم پیشرفت کی۔ بعد میں ردِ انقلابی صورتِ حال میں حاصل ہونے والی جمہوری حاصلات کو تباہ کر دیا گیا۔ اس ساری صورتِ حال نے مارکس اور اینگلز کو اس قابل بنایا کہ وہ سماج کو مستقل طور پر تبدیل کرنے کے لیے سوشلسٹ انقلابات کے بارے میں اپنی سمجھ بوجھ کو مکمل کر سکیں۔ آج تک، یہ انقلابیوں کے سمجھنے کے لیے ایک اہم سبق ہے کہ کیسے حکمران طبقہ اپنے منافع کی بدترین ہوس میں ماضی کی بنیادی جمہوری حاصلات کو تباہ کر دیتا ہے۔

مطالعہ کیلئے تجویز کردہ مواد:

فرانس میں طبقاتی جدوجہد – کارل مارکس
1848ء کے انقلابات: پرولتاری انقلاب کی امید کے لیے پیش کش
3۔ 1848ء کے انقلابات – کارل مارکس
جرمنی میں انقلاب اور رد انقلاب – فریڈرک اینگلز

marxist.com کے ایڈیٹر نکلس البن سوینسن نے ’مقابلہ، اجارہ داری اور منصوبہ بندی‘ پر اپنی گفتگو کا تعارف کرایا۔ سرمایہ داری کے معذرت خواہوں کے دعووں کے برعکس، عالمی معیشت ’آزاد مسابقت‘ سے نہیں چلتی۔ ایماز ون اور والمارٹ جیسی بڑی کارپوریشنز آج ہر جگہ موجود ہیں خاص طور پر اس لیے کہ وہ عالمی معیشت پر غلبہ رکھتے ہیں اور اپنے حریفوں کو چت کرنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ جیسا کہ نکلس بتاتا ہے، بڑی کارپوریشنوں کے اندر بڑی سطح کی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ ایک ایسی صلاحیت جس کا صحیح طریقے سے فائدہ منافع کی بجائے ضرورت کی بنیاد پر چلنے والے معاشرے میں اٹھایا جا سکتا ہے۔

مطالعہ کیلئے تجویز کردہ مواد:

سامراجیت: سرمایہ داری کی انتہائی منزل – لینن
سرمایہ داری مر رہی ہے اور ایک نیا سوشلسٹ سماج جنم لینے کی کوشش کر رہا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.