|رپورٹ: مرکزی انفارمیشن سیکریٹری پروگریسو یوتھ الائنس، عرفان منصور|
21جنوری 1924ء وہ دن تھا کہ جب محنت کشوں کے عظیم انقلابی رہنماء ولادیمیر لینن کے جسم نے سانس کی ڈور سے اپنا ناطہ توڑ دیا۔ لینن 1917ء میں رونما ہونے والے محنت کشوں کے عظیم سوشلسٹ انقلاب کا قائد تھا۔ جس نے جنگ، غربت اور بے روزگاری سے تنگ روس کے محنت کش طبقے کو یہ باور کرایا کہ بادشاہت یا سرمایہ داری ان کا کوئی بھی مسئلہ حل نہیں کر سکتی ہے۔ تین دہائیوں پر محیط انتھک انقلابی جدوجہد کے نتیجے میں اس نے روس کے محنت کشوں اور کسانوں کے ساتھ مل کر روس میں سوشلسٹ انقلاب برپا کیا اور اگلی دو دہائیوں میں ہی اس انقلاب کے ذریعے روس سے غربت، بے روزگاری، لاعلاجی سمیت تمام سماجی اور معاشی برائیوں کا مکمل طور پر خاتمہ کیا گیا۔
لینن نے مارکس کے انقلابی نظریات کو، محنت کشوں کے انقلاب کو، انسانی تاریخ کے نئے اور عظیم تر پڑاؤ یعنی سوشلسٹ انقلاب کو دنیا کے چھٹے بڑے حصے پر عملی شکل دی اور سرمایہ داری پر اس کی فوقیت کو ثابت کر دکھایا۔
لینن کو گزرے ہوئے 100سال گزر چکے ہیں، مگر آج بھی اس کے نظریات، اس کی حکمت عملیاں اور اس کا عملی کام اس گلتے سڑتے سرمایہ دارانہ نظام اور اس بربریت کے خلاف لڑنے والے اور جدوجہد کرنے والے ہر انقلابی کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ اور اس عظیم انقلابی رہنماء کی سوویں برسی کے موقع پر اس کی انقلابی جدوجہد اور اس کے نظریات کو خراج تحسین پیش کرنے، ان نظریات اور انقلابی لائحہ عمل کو عوام کی باشعور پرتوں تک لے جانے اور آج کے عہد میں سوشلسٹ انقلاب کی جدوجہد کو تیز کرنے کے لیے عالمی مارکسی رجحان (IMT) نے 2024 ء کا پورا سال لینن اور اس کے نظریات کے نام وقف کیا ہے۔
اسی تسلسل میں پروگریسو یوتھ الائنس نے بھی پورے پاکستان میں اس عظیم انقلابی کے نظریات اور سوشلسٹ انقلاب کے پیغام کو طلبہ اور محنت کشوں کی وسیع پرتوں تک لے کر جائے گا۔ پروگریسو یوتھ الائنس نے اس کام کا باقاعدہ آغاز 21 جنوری سے ہی کردیا ہے۔ 21 جنوری کے روز پروگریسو یوتھ الائنس کے کارکنان نے ملک کے کئی شہروں میں لینن کی سو سالہ برسی کے حوالے سے پروگرام کیے۔
20 جنوری کو عالمی مارکسی رجحان کے رہنماء اور مارکسی استاد ایلن ووڈز کی مشہور تصنیف ”بالشویزم: راہِ انقلاب“ کی تقریبِ رونمائی کا کراچی آرٹس کونسل میں انعقاد کیا گیا۔ اسی کتاب کی تقریبِ رونمائی کے پروگرام کا انعقاد 21 جنوری کو حیدر آباد میں پریس کلب میں بھی کیا گیا۔
اسی کے ساتھ پروگریسو یوتھ الائنس نے لینن کے نظریات اور آج کے عہد میں ان کی اہمیت و مطابقت کے حوالے سے پشاور یونیورسٹی، بہاولپور، بونیر، گوجرانوالہ، لورالائی، دالبندین، گوادر، ژوب اور کوئٹہ سمیت دیگر شہروں میں اسٹڈی سرکل اور پروگرام منعقد کیے گئے۔
لاہور میں بھی 21 جنوری کو انارکلی میں ہفتہ وار ”دی کمیونسٹ“ بوک سٹال پہ لینن کے حوالے سے اوپن مائیک گیدرنگ کا انعقاد کیا گیا اور 3 فروری کو لاہور میں منعقد کیے جانے والے ’لینن فیسٹول‘ کی کمپیئن کی گئی۔
اس دن کی مناسبت سے پروگریسو یوتھ الائنس نے خصوصی پوڈکاسٹ بھی رکارڈ کیا جس کو ملک بھر میں بہت پسند کیا جا رہا ہے۔
یہ تو صرف آغاز ہے۔ اس پورے سال کے اندر ہم پورے پاکستان میں اسٹڈی سرکلز، پروگرامز، اوپن مائیک گیدرنگز، مووی سرکلز سمیت مختلف سرگرمیوں کے ذریعے اس گہرے ہوتے سرمایہ دارانہ نظام کے بحران کے واحد حل یعنی سوشلسٹ انقلاب پر مبنی لینن کے نظریات کو طلبہ اور محنت کشوں تک لے کر جائیں گے۔ لینن کے نظریات آج کے عہد میں سو سال پہلے کی نسبت کہیں زیادہ مطابقت رکھتے ہیں۔ آج سرمایہ داری تاریخی بحران کا شکار ہے۔ یورپ سے لے کر ایشیا تک ہر دوسرے ملک میں انقلابی بغاوتیں پھوٹ رہی ہیں۔حکمران طبقہ اور اس کی ریاست ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید متشدد اور عوام دشمن ہوتی چلی جارہی ہے جس کا خاتمہ ایک سوشلسٹ انقلاب سے ہی ممکن ہے۔
اگر آپ بھی اس نظام کے بحران کو، پھیلتی ہوئی بے روزگاری کو، بڑھتی ہوئی جنگوں کو اور سرمایہ دارانہ نظام کی وحشت کو سمجھنا چاہتے ہیں اس کے خاتمے اور حل کے لیے جدوجہد کرنا چاہتے ہیں تو اس مقصد کے لیے لینن کے نظریات ہی مشعلِ راہ ہیں۔ آئیں اس جدوجہدکا حصہ بنیں اور 1917ء کے سوشلسٹ انقلاب کی طرز پر پاکستان میں بھی لینن کے انقلابی نظریات کو عملی طور پر سچ ثابت کرنے کے لیے انقلابی جدوجہد کا علم بلند کریں۔ پروگریسو یوتھ لائنس کا ممبر بننے کے لئے یہا ں کلک کریں۔
سوشلسٹ انقلاب ہی واحد حل ہے