پشاور: پشاور یونیورسٹی کے احتجاجی طلبہ کی عبوری کمیٹی کی تشکیل

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، پشاور|

مورخہ 30 جنوری، بروز ہفتہ پشاور یونیورسٹی میں آن لائن امتحانات کے مطالبے کے لیے جاری تحریک کے سرگرم طلبہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف شعبہ جات سے طلبہ نے شرکت کی اور حالیہ کامیاب احتجاجی تحریک کے نتیجے میں باقاعدہ اعلان نامہ حاصل کرنے کے باوجود یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے اس فیصلے کو عملی جامہ پہنانے میں ٹال مٹول سے کام لینے پر مذمت کی گئی اور انتظامیہ کی اس آنکھ مچولی کے ہتھکنڈوں کے خلاف طلبہ نے ٹھوس لائحہ عمل کا اعلان کیا۔

اس اجلاس میں بنیادی طور پر دو ایجنڈوں پر مفصل گفتگو ہوئی، جن میں ایک تو تمام ڈیپارٹمنٹس سے آن لائن امتحانات کے انعقاد کی یقین دہانی کروانا اور فوری طور پر آن لائن امتحانات کی ڈیٹ شیٹ کا اعلان کروانا شامل ہے۔ اس اجلاس میں بتایا گیا کہ سوموار کے دن یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور ڈیپارٹمنٹس کے چیئرمین اس ایجنڈے پر ایک اجلاس کرنے جا رہے ہیں۔ طلبہ نے واضح کیا کہ وہ اس اجلاس میں انتظامیہ کی طرف سے آن لائن امتحانات کے فیصلے کو ڈیپارٹمنٹس کی سطح تک لاگو کرنے کی توقع کرتے ہیں۔ انتظامیہ کے اس اجلاس کو مدنظر رکھتے ہوئے طلبہ نے بھی اسی دن چار بجے ایک اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا جس میں طے پایا کہ اگر یونیورسٹی انتظامیہ مندرجہ بالا متوقع اقدامات اٹھانے کی طرف نہیں بڑھتی تو طلبہ اگلے ہی دن تمام ڈیپارٹمنٹس میں آن کیمپس امتحانات سے بائیکاٹ کرتے ہوئے دوبارہ احتجاج کا اعلان کریں گے جو کہ آن لائن امتحانات کی باقاعدہ ڈیٹ شیٹ جاری کروانے تک جاری رہے گا۔

دوسرے ایجنڈے میں یونیورسٹی میں طلبہ کو درپیش تمام مسائل، جن میں فیسوں میں مسلسل اضافہ، طلبہ کو ہراساں کرنا، سمیسٹر سسٹم میں طلبہ کو نمبروں، اسائنمنٹوں اور دیگر ہتھکنڈوں کے ذریعے دبانے کے ساتھ ساتھ، رہائش، ٹرانسپورٹ اور دیگر مسائل شامل ہیں، کے خلاف یونیورسٹی کی سطح پر طلبہ کی ایک وسیع جدوجہد کا آغاز کرنے کو زیرِ بحث لایا گیا۔

اس سلسلے میں اجلاس میں موجود طلبہ نے بحث و مشاورت کے بعد ایک عبوری کمیٹی تشکیل دی جس میں اس احتجاجی تحریک میں شروع دن سے موجود سرگرم طلبہ کو شامل کیا گیا۔ ”سٹوڈنٹس رائٹس کمیٹی“ کے نام سے تشکیل شدہ یہ عبوری کمیٹی امتحانات کے فوراً بعد تمام ڈیپارٹمنٹس میں باقاعدہ کمپئین کے ذریعے طلبہ کو اپنے ساتھ شامل کرتے ہوئے یونیورسٹی کی سطح پر طلبہ حقوق کی ایک وسیع جدوجہد کا آغاز کرے گی۔ ہر ڈیپارٹمنٹ سے سرگرم طلبہ کو شامل کرتے ہوئے اس کمپئین کو آگے بڑھایا جائے گا۔ اس کمپئین کا حتمی مقصد یونیورسٹی کے طلبہ کا ایک عظیم الشان اجلاس منعقد کرنا ہو گا جس میں یونیورسٹی کے تمام طلبہ کو شرکت کرنے کی کھلے عام دعوت دی جائے گی، جو کہ پشاور یونیورسٹی میں طلبہ سیاست کے ایک نئے باب کا آغاز ہو گا۔

طلبہ کی اس مجوزہ کمیٹی میں باقی تمام ڈیپارٹمنٹس سے بھی سرگرم طلبہ کو شامل کر کے ایک وسیع کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے سب طلبہ کے سامنے پیش کیا جائے گا جس کی منظوری لینے کے لیے طلبہ کی رائے لی جائے گی۔ اس طرح منتخب شدہ کمیٹی کے ذریعے آئندہ کا مکمل پلان تشکیل دینے کے لیے مشاوراتی اجلاس منعقد کیے جائیں گے جن کے زیرِ نگرانی حالات کے مطابق ضروری طریقہ کار اور لائحہ عمل طے کرتے ہوئے طلبہ جدوجہد کے اگلے مراحل طے پائیں گے۔ طلبہ نے آئندہ کی اس جدوجہد کے منصوبے کا جو خاکہ اس اجلاس میں زیرِ بحث لایا اس میں بلاشبہ حالات اور وقت کے مطابق اضافہ اور رد و بدل ممکن ہے لیکن معاملات کو مندرجہ بالا منصوبے کے تحت آگے بڑھانے کی کوشش کی جائے گی۔

پروگریسو یوتھ الائنس طلبہ جدوجہد کے اس شاندار سفر میں اور اس تحریک کے اُتار چڑھاؤ کے تمام مراحل میں عملی طور پر طلبہ کے شانہ بشانہ کھڑا رہا ہے۔ ہم طلبہ کی خودمختار اور مضبوط جدوجہد کو سراہتے ہوئے ان کو ایک پیغام دیتے ہیں کہ یہ ایک طویل، صبر آزما اور کٹھناؤں سے بھرپور راستہ ہے، جس میں اتار چڑھاؤ سے سامنا لازم ہے اور بے شک یہ راستہ قربانیاں بھی مانگتا ہے۔ مگر اس جدوجہد کی منزل، اس کا مقصد تمام قربانیوں سے کہیں بڑا اور افضل ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.