Post Tagged with: "Poem"

نظم: وہ صبح کبھی تو آئے گی

نظم: وہ صبح کبھی تو آئے گی

October 25, 2018 at 7:32 PM

ہم اپنے قارئین کیلئے ساحر لدھیانوی کی 38 ویں برسی کے موقع پر، محنت کشوں کے لیے لکھی ہوئی ایک نظم شائع کر رہے ہیں۔ 1 وہ صبح کبھی تو آئے گی ان کالی صدیوں کے سر سے جب رات کا آنچل ڈھلکے گا جب دکھ کے بادل پگھلیں گےRead More

A Pakistani labourer uses a hamer as he works at an iron factory in Karachi, on the eve of International Labour Day. Pakistan has a workforce of around 56 million people among a population of 179 million, according to Pakistan's official figures compiled by the Federal Bureau of Statistics. (Asif Hassan/Getty Images)

نظم: بجٹ

September 19, 2018 at 10:51 PM

بجٹ مال و زر کے کھیل کا یہ جو گوشوارہ ہے ہم غریب لوگوں کی موت کا اشارہ ہے دیکھ ہم کو غور سے بد نصیب ہیں وہ ہم موت نے نہیں جنہیں زندگی نے مارا ہے آسمان سے خیر کی کب خبر ملی ہمیں وہ بہت ہی دور ہےRead More

نظم: چی گویرا کے جنم دن پر

نظم: چی گویرا کے جنم دن پر

June 14, 2018 at 8:38 PM

جلتے ہوئے زخموں پہ مرہم کے جیسے اندھیری راتوں میں چراغوں کی مانند حسین اور دلکش خوابوں کی صورت رنگین پھولوں کی خوشبو کی طرح زہریلے زخموں کو بھرتے رہے ہیں اندھیری راتوں میں جلتے رہے ہیں خوابوں،خیالوں میں ڈھلتے رہے ہیں چمن میں ہمیشہ مہکتے رہے ہیں جب لوگRead More

نظم: چائلڈ لیبر کے خلاف عالمی دن

نظم: چائلڈ لیبر کے خلاف عالمی دن

June 12, 2018 at 6:52 PM

  زخم کھاتا ہوں، اشک پیتا ہوں مرتا رہتا ہوں، خاک جیتا ہوں مرثیہ ہوں اسی تمدن کا اسی ماحول کی کویتا ہوں ایک تاریخی سانحہ ہوں میں لمحہ لمحہ جو خود پہ بیتا ہوں خواب خستہ ملے ہیں ورثے میں روز پھٹتے ہیں، روز سیتا ہوں پھول ہوں، کھلRead More

بھگت سنگھ اور ساتھیوں کی 87 ویں برسی پر

بھگت سنگھ اور ساتھیوں کی 87 ویں برسی پر

March 23, 2018 at 1:40 PM

وہم و گماں عزیز ہے، نام و نشاں عزیز ہے تتلی کو رنگ ہیں عزیز، گل کو ستاں عزیز ہے شام و سحر کو گردشِ کون و مکاں عزیز ہے جو سچ کہوں تو دوستو! رب کو بھی جاں عزیز ہے پھر کیسے، کس دیار سے یہ جاں نثار آRead More

سانحۂ اے پی ایس کے شہدا کی تیسری برسی کے موقع پر فیض احمد فیضؔ کی شہرہ آفاق نظم؛ خورشیدِ محشر کی لو

سانحۂ اے پی ایس کے شہدا کی تیسری برسی کے موقع پر فیض احمد فیضؔ کی شہرہ آفاق نظم؛ خورشیدِ محشر کی لو

December 16, 2017 at 4:50 PM

آج کے دن نہ پوچھو مرے دوستو 
دور کتنے ہیں خوشیاں منانے کے دن