|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، کوئٹہ|
کل بروز اتوار یونیورسٹی لاء کالج کے فائنل ایئر کے طلبہ نے اپنے امتحانات میں مسلسل تاخیر پر ہنگامی اجلاس بلایا جس میں لاء کالج کے فائنل ایئر کے ساتھ ساتھ سمیسٹر کے طلبہ نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں یونیورسٹی لاء کالج یونٹ کے ذمہ داران سمیت صوبائی وفد نے بھی شرکت کی۔ میٹینگ میں دو ایجنڈے زیر بحث لائے گئے، جس میں پہلا ایجنڈا جلد از جلد امتحانات منعقد کروانے کے حوالے سے تھا اور دوسرا ایجنڈہ طلبہ کے آئندہ کے لائحہ عمل کی منصوبہ بندی پر مشتمل تھا۔
کرونا وباء کی وجہ سے پورے ملک میں تعلیمی اداروں کو بند کر دیا گیا تھا جس کی وجہ سے پورے ملک کے تعلیمی اداروں میں آن لائن کلاسوں کا انعقاد کیا گیا۔ آن لائن کلاسوں کے وجہ طلبہ کو درپیش مسائل کے خلاف ملکی سطح پر طلبہ کے احتجاجی مظاہرے بھی نظر آئے جن میں یونیورسٹی لاء کالج سمیت دیگر نجی لاء کالجوں کے طلبہ نے بھی دو احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔ ان مظاہروں میں پروگریسو یوتھ الائنس نے بھی طلبہ کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔
یونیورسٹی لاء کالج کے طلبہ نے 17 جون کو بھی امتحانات کے انعقاد کے حوالے سے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا تھا جس کے بعد انتظامیہ نے کرونا وباء کو بہانہ بنا کر ٹال مٹول سے کام لیا اور امتحانات منعقد کرنے سے معذرت کر لی۔ ہر سال یونیورسٹی لاء کالج کے امتحانات اپریل میں منعقد ہوتے ہیں لیکن اس سال امتحانات کرونا وباء کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوئے۔ 7 اگست کو یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس میں امتحانات 17 ستمبر سے شروع کرنے کا عندیا دیا گیا تھا لیکن انتظامیہ نے ایک بار پھر امتحانات مؤخر کر کے طلبہ کو امتحانات کے لیے 6 اکتوبر کی تاریخ دے دی ہے۔ جس کی وجہ سے طلبہ میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے کیونکہ یونیورسٹی کی انتظامیہ طلبہ سے فیسیں تو وصول کر رہی ہے لیکن ان کے امتحانات منعقد کرنے میں حیلے بہانے کر رہی ہے جس کے باعث طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے۔
طلبہ نے اپنی میٹینگ میں یہ مطالبہ رکھا کہ ان کے امتحانات 6 اکتوبر سے بھی پہلے جلد سے جلد منعقد کروائے جائیں تاکہ طلبہ کے وقت اور مستقبل کو برباد ہونے سے بچایا جائے۔ طلبہ نے اپنی میٹنگ میں اس بات کا اعلان بھی کیا کہ اگر یونیورسٹی انتظامیہ نے جلد از جلد ان کے مطالبات پورے نہ کیے تو وہ 17 ستمبر کو پریس کانفرنس منعقد کریں گے اور ساتھ ہی ساتھ احتجاج کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
میٹنگ میں پروگریسو یوتھ الائنس کے صوبائی آرگنائزر عابد بلوچ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پورے پاکستان کے طلبہ کو ان کے مسائل کے حل کے لیے منظم کرنا ہو گا اور طلبہ یونین کی بحالی کی طرف بڑھنا ہو گا، کیونکہ یہ مسائل صرف لاء کالج کے طلبہ کے نہیں بلکہ پورے پاکستان کے طلبہ کے مسائل ہیں۔ مسائل کی شکل مختلف ہوتی ہے لیکن ان کی وجہ اور حل ایک ہی ہے۔ عابد بلوچ نے میٹینگ میں شامل طلبہ سے یہ وعدہ کیا کہ پروگریسو یوتھ الائنس ان کے ہر مسئلے میں آخری حد تک ساتھ کھڑا رہے گا۔