جامشورو: ”ابھرتی طلبہ تحریک“ کے عنوان پر سندھ یونیورسٹی میں اسٹڈی سرکل کا انعقاد

|رپورٹ:پروگریسو یوتھ الائنس،حیدرآباد|

یکم جولائی بروز جمعرات دوپہر بارہ بجے آرٹس فیکلٹی بلڈنگ، سندھ یونیورسٹی میں پروگریسو یوتھ الائنس کی جانب سے”ابھرتی طلبہ تحریک“ کے عنوان پر ایک اسٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا۔اسٹڈی سرکل کا آغاز پی وائی اے سندھ یونیورسٹی کے رکن شاہنواز بھٹو نے کیا جس میں انہوں نے بالعموم دنیا کی اور بالخصوص پاکستان کی طلبہ تحریک پر تفصیلی بات کی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں آج ابھرتی ہوئی طلبہ تحریک معیاری طور پر مختلف ہے۔ ان پر ماضی کی روایتی طلبہ تنظیموں کی چھاپ بالکل نہ ہونے کے برابر ہے۔

بحث کو آگے بڑھاتے ہوئے وحید نادان نے کہا کہ آج نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں تحریکیں جاری ہیں جس کی وجہ عالمی پیمانے پر سرمایہ داری کا نامیاتی بحران ہے جس کو کورونا وباء نے شدید کر دیا ہے۔ ان کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ یہاں یونیورسٹیوں کے اندر ٹیکنالوجی کی باتیں کی جاتی تھیں مگر لاک ڈاؤن کے باعث آن لائن کلاسز کا اجراء تک ٹھیک سے نہیں کیا جاسکا۔ اس کی بڑی وجہ طلبہ کو لیپ ٹاپ سمیت وائی فائی ڈیوائسز فراہم نہ کرنا تھا۔

سرکل کا اختتام مجید پنہور نے حالیہ کچھ دنوں سے سندھ یونیورسٹی کے اندر فیسوں کے خلاف چلنے والی کامیاب جدوجہد پر طلبہ کو خراج تحسین پیش کرنے سے کیا۔ مگر انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ اس جدوجہد کی حتمی منزل ابھی بہت دور ہے۔ ہمارا حتمی مقصد ہراسانی کا خاتمہ، فری ہاسٹلز، پوائنٹ بسوں کا حصول اور طبقاتی نظام تعلیم کے خلاف جدوجہد ہے جس کے لئے ہم پروگریسو یوتھ الائنس کے پلیٹ فارم پر پاکستان کے تمام طلبہ تحریکوں کو جوڑنے کے عمل کا آغاز کر چکے ہیں۔

فتح کی سمت متحد بڑھے چلو!

سندھ یونیورسٹی میں فیسوں میں اضافے کے خلاف چلنے والی طلبہ کی تحریک پر مکمل رپورٹ پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.