سندھ: ریپ اور قتل کے دل دہلانے والے واقعات۔۔۔ انسان دشمن سرمایہ دارانہ نظام کو اکھاڑ پھینکنا ہوگا!

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، سندھ|

رواں ہفتے لاڑکانہ کی تحصیل رتودیرو سے تعلق رکھنے والی 12 سالہ طالبہ سائرہ کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی، سوشل میڈیا پر وائرل ایک وڈیو میں وہ آہ و بکا کر کے ان درندہ نما انسانوں کی وحشت پر احتجاج کرتے ہوئے نظر آئی۔

اسی طرح کا ایک اور بھی واقعہ رونما ہوا، ٹنڈواللہ یار میں نریش نامی چھٹی جماعت کا طالب علم جوکہ تین دن لاپتہ رہا اور اس کے بعد 2 مئی کو اس کی لاش ملی۔ اس کوجنسی بھیڑیوں نے اپنی ہوس کا نشانہ بنا کر قتل کرکے پھینک دیا تھا۔ پولیس سے لے کر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے لواحقین کو انصاف دلانا تو دور، ان کے پاس جانے کی زحمت تک نہ کی گئی۔ اس واقع پر سوشل میڈیا پر شدید غم و غصّے کا اظہار کیا گیا اور پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے لاپرواہی کی مذمت کی گئی۔

اس سے پہلے بھی ایسے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ بلکہ ہر آئے روز ان میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اور ان تمام واقعات میں ہمیشہ کمزور ہی نشانہ بنتے آرہے ہیں۔ انصاف اور قانون تو فقط امیر زادوں کی حویلیوں کے دہلیز کی سجاوٹ کیلئے ہے۔ محنت کش طبقے کیلئے انصاف اور قانوں اندھا ہو جاتا ہے۔

پروگریسو یوتھ الائنس ان واقعات کی بھرپور مذمت کرتا ہے اور ملزمان کی فوری گرفتاری اور سخت سزا کا مطالبہ کرتا ہے۔

ہم سمجھتے ہیں کہ جب کوئی نظام اپنا وقت مکمل کرکے آخری سانسیں گن رہا ہو تو وہ صرف اور صرف بربادی پھیلاتا ہے۔ ذرائع پیداوار کو ترقی دینے میں ناکام ہو جاتا ہے جس کے سبب سائنس سے لے کر ادب،سیاست، معیشت، ثقافت، تہذیب اور سماجی اخلاقیات مختصراً سماج کا ہر شعبہ گراوٹ کا شکار ہوتا ہے اور یہی کچھ سرمایہ دارانہ نظام کے ساتھ بھی ہو رہا ہے۔ یہ نظام نہ صرف اکثریتی آبادی کو بنیادی انسانی ضروریات (تعلیم، علاج، روزگار) دینے سے قاصر ہو چکا ہے بلکہ نام نہاد جدید ترین سرمایہ دارانہ ممالک سے لے کر پسماندہ ترین ممالک تک خوف ناک سماجی شکل اختیار کر چکا ہے جس میں ریپ، قتل، جنسی ہراسانی، آنر کلنگ، چوری چکاری، مذہب کے نام پر قتل جیسے واقعات بڑھتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ کوئی بھی ایسا دن نہیں گزرتا جب ایسے المناک واقعات سوشل میڈیا پر گردش کرتے دکھائی نہ دیں۔ اسی طرح خواتین اور بچوں کے حوالے سے پاکستان نا قابلِ رہائش ملک بلکہ جہنم بن گیا ہے۔

لہٰذا ہم جہاں ملزمان کی فوری گرفتاری اور سخت سزا کا مطالبہ کرتے ہیں، وہیں ہم یہ بھی کہنے کا حق رکھتے ہیں کہ یہ دل دہلا دینے واقعات درحقیقت نظام کی ناکامی کا کھلا اظہار ہیں، اس طرح کے ہولناک واقعات اب معمول کا حصہ بنتے جا رہے ہیں۔ حکمران اور نام نہاد قانون کی پاسداری کے دعویدار ادارے عوام کو تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں۔ اس طرح کے وحشیانہ اقدامات کا خاتمہ کرنے کے لیے عوام کو متحد اور منظم ہونا پڑے گا۔

لہٰذا یہ سرمایہ دارانہ اخلاقیات ہی اس جنسی وحشت کی اصل جڑ ہے۔ اس کو اکھاڑ کر ایک خالصتاً انسانی معاشرہ قائم کرنا آج کی اہم ضرورت ہے۔ معاشرے سے ہر طرح کے جبر، استحصال اور صنفی و قومی امتیاز کا خاتمہ ممکن ہے۔ اور یہ فقط سوشلسٹ ریاست کے قیام سے ہی ممکن ہے۔

پروگریسو یوتھ الائنس اس استحصالی سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے کے لیے پورے پاکستان میں مارکسزم کے انقلابی نظریات کا فروغ کر رہا ہے۔ آئیں مل کر سوشلسٹ سماج کی تعمیرمیں اپنا کردار ادا کریں۔

پروگریسو یوتھ الائنس کا ممبر بننے کے لیئے یہاں کلک کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.