ٹنڈوجام: سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی کے طلبہ کا فیسوں میں اضافے کے خلاف صوبہ بھر میں احتجاج کا اعلان

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، ٹنڈوجام|

سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی ٹنڈو جام کی انتظامیہ کی جانب سے 2019ء کے بیچ کی فیسوں میں 23 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، یعنی کہ 12900 فیس اب 14900 کردی گئی ہے، جو کہ ایک طلبہ دشمن اقدام ہے۔ داخلہ انفارمیشن فارم (پراسپیکٹس) کے حساب سے صرف 3 فیصد اضافے کی اجازت ہے وہ بھی کسی خسارے کی صورت میں، مگر یونیورسٹی ابھی تک کسی خسارے سے دوچار نہیں۔ کرونا وباء کے عرصے میں پورا ایک سال آن لائن کلاسز کا انعقاد کیا گیا تھا، اس دوران یونیورسٹی کے اخراجات میں کمی آئی، نہ یونیورسٹی ریسورسز (بجلی، گیس، پانی) استعمال ہوئے اور نہ ہی کسی نئے پراجیکٹ پرکام ہوا لیکن اس کے باوجود انتظامیہ نے بے تحاشہ فیسیں بٹوریں۔ دیکھا جائے تو ادارے میں طلبہ کو کوئی بھی سہولیات مہیا نہیں ہیں۔ واٹر کولرز سے لے کر لیبارٹریز کی سہولیات تک، طلبہ کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جب کہ فیسوں میں بے تحاشہ اضافے کے معاملے پر طلبہ نے انتظامیہ کو کئی لیٹر بھی لکھے تھے جس پر انتظامیہ کی طرف سے نہ صرف مکمل خاموشی کا اظہار کیا گیا بلکہ کوئی ایکشن بھی نہیں لیا گیا۔ اسی سلسلے میں طلبہ نے ایک ٹویٹر ٹرینڈ بھی چلایا جس میں کثیر تعداد میں طلبہ نے حصہ لیا مگر انتظامیہ کی کان پر جوں تک نہ رینگی۔

پروگریسو یوتھ الائنس انتظامیہ کی اس گھنونے عمل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور طلبہ کو یہ باور کراتا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کا کام صرف فیسیں بٹورنا، طلبہ کو طرح طرح کے حربوں سے ہر اساں کرنا اور یونیورسٹی میں ہمیشہ ایسے ماحول کو برقرار رکھنا کہ جہاں طلبہ اپنے اوپر ہوتے ہر ظلم و ناانصافی کے خلاف آواز نہ اٹھا سکیں۔ ان کو طلبہ کی تعلیم کے ساتھ کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ اس کا جواب طلبہ اتحاد کے ساتھ ہی دیا جاسکتا ہے۔ تمام طلبہ کو یک مشت ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنا ہوگا۔

اسی سلسلے میں یونیورسٹی کے طالب علموں نے کل بتاریخ 29 دسمبر، سندھ گیر احتجاج کی کال دی ہے۔ پروگریسو یوتھ الائنس اس احتجاج کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور ان تمام احتجاجوں میں شرکت کی یقین دہانی کراتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.