|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس کشمیر|
10 اگست کو علی سوجل شہر میں پی وائی اے کے زیراہتمام رجسٹریشن کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس میں طلبہ اور نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور لیفلیٹ لیے۔ کیمپ کے دوران طلبہ یونین بحالی کانفرنس کے حوالے سے پی وائی اے کے کامریڈز نے تفصیل سے نوجوانوں کو بتایا کے طلبہ کے مسائل کا واحد حل طلبہ یونین کی بحالی ہے۔ طلبہ کے تمام مسائل طلبہ یونین کے ساتھ جڑے ہیں جب تک طلبہ یونین بحال نہیں ہوتی طلبہ کے مسائل نہیں حل ہو سکتے۔ اس لیے پی وائی اے طلبہ یونین بحالی کانفرنس کرنے جا رہی ہے جس میں پاکستان کے مختلف تعلیمی اداروں سے طلبہ شرکت کر رہے ہیں۔ طلبہ نے ساری بحث کو دلچسپی سے سنتے ہوئے سوالات کیے اور بہت ساروں نے تمام بحث سے رضامندی کا اظہار کیا اور کمپئین کا حصہ بننے کا کہا۔ طلبہ نے بحث کے دوران اپنے مسائل کا اظہار کرتے ہوے کہا کہ یونیورسٹی اور کالجز میں آئے روز فیسوں میں آضافہ ہو رہا ہے طلبہ کو کسی قسم کی سہولت نہیں دی جاتیںـ طلبہ سے ہزاروں کی تعداد میں فیسیں وصول کی جاتی ھیں لیکن اس کے باوجود کوئی بنیادی سہولت تک نہیں دی جاتی۔ طلبہ سے ٹرانسپورٹ، سپورٹس اور دیگر مد میں پیسے لیے جاتے ھیں اور اگر ھم اس بارے میں انتظامیہ سے سوال کرتے ھیں تو ہمیں فیل کرنے کی دھمکی دی جاتی ہے اور اس بارے میں سوال کرنے کی بھی اجازت نھیں۔ طلبہ کا باقاعدہ کوئی ایسا پلیٹ فارم بھی موجود نھیں جہاں ان مسائل کے حل کی بات کی جا سکے۔ اس لیے طلبہ یونین کی بحالی بہت ضروری ہے طلبہ نے طلبہ یونین بحالی کی جدوجہد کا حصہ بننے کو کہا اور دیگر سماج کے مسائل پر گفتگو کی جس میں بےروزگاری، مہنگائی اور دیگر حوالوں سے بات کی گئی۔ کیمپ میں جن طلبہ اور نوجوانوں نے شرکت کی ان سب نے پی وائی اے کے پلیٹ فارم کو سراہا اور 15اگست کو طلبہ یونین بحالی کانفرنس میں شرکت یقینی بنانے کا عزم کیا۔