کوئٹہ: بولان میڈیکل کالج کے طلبہ کا بنیادی مطالبات کیلئے احتجاجی کیمپ اور ریلی کا انعقاد

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس،بلوچستان|

بولان میڈیکل کالج کے طلبہ نے اپنے بنیادی و جائز مطالبات اور کالج انتظامیہ کی نااہلی، کرپشن اور بے حسی کے خلاف کالج میں ایڈمنسٹریشن آفس کے سامنے پچھلے ایک ہفتے سے احتجاجی کیمپ لگایا ہوا تھا۔ جس میں ہاسٹل کی فراہمی، ٹرانسپورٹ کی فراہمی، کینٹین میں معیاری کھانے کی فراہمی اور ماہانہ وظیفے میں اضافے جیسے اہم مطالبات شامل تھے۔ کالج انتظامیہ کی طرف سے طلبہ کے مطالبات کو ماننے کے حوالے سے بالکل بھی سنجیدگی کا اظہار نہیں کیا گیا۔ جس کے نتیجے میں 25 جون 2022 ء کو طلبہ نے ایک احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا جو جی پی او چوک سے ہو تے ہوئے جناح روڈ اور آخر میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظا ہرے میں تبدیل ہوگئی۔

ریلی میں شریک بولان میڈیکل کالج کے طلبہ کے مندرجہ ذیل مطالبات ہیں۔

1۔ بلوچستان کے دور دراز کے علاقوں سے آئے ہوئے طالبعلموں کیلئے ہا سٹل کی فراہمی۔
2۔ ہا سٹل میں بجلی اور صاف پانی کی فراہمی اور کینٹین میں معیاری کھانے کی دستیابی۔
3۔ میڈیکل طلباء کیلئے سکالرشپ کی بحالی۔
4۔ کالج انتظامیہ کی کرپشن اور مالی بے قاعدگیوں کا خاتمہ۔

پروگریسیو یوتھ الائنس کے نمائندہ وفد نے طلبہ کے احتجاجی کیمپ جاکر اظہار یکجہتی کرتے ہوئے طلبہ کے تمام مطالبات کی غیر مشروط حمایت کی اور ان مطالبات کی منظوری تک ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا رہنے کی یقین دہانی کروائی۔ بولان میڈیکل کالج کے طلبہ کے یہ مطالبات انتہائی بنیادی نوعیت کے ہیں جو انتظامیہ کیلئے اولین ترجیح ہونے چاہییں۔ پروگریسو یوتھ الائنس کے علاوہ باقی تنظیموں جیسا کہ پشتونخواہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن،بلوچ سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی،بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور پشتون ایس ایف کے نمائندگان نے بھی احتجاجی مظاھرے میں شرکت کی اور طلبہ کے تمام مطالبات کی حمایت کی۔

تعلیمی اداروں میں بنیادی ضروریات کی فراہمی کا مسئلہ کسی ایک شہر یا ایک صوبے تک محدود نہیں ہے۔بلکہ حالیہ معاشی بحران اور آئی ایم ایف کی پالیسیوں کے پیشِ نظر تعلیم کا بجٹ نہ ہونے کے برابر ہے جس کا سارا بوجھ بھاری فیسوں اور سہولیات کی کمی کی صورت میں طلبہ کے کندھوں پر ڈالا جارہا ہے۔ پورے ملک میں طلبہ اپنے بنیادی مطالبات کے کیلئے سراپا احتجاج ہیں مگر یونیورسٹی انتظامیہ اور ریاست کی طرف سے طلبہ کو کوئی بھی سہولت نہیں دی جارہی بلکہ پہلے سے میسر سہولتیں بھی چھینی جارہی ہیں۔ محنت کش طبقے سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کیلئے تعلیم حاصل کرنا تو پہلے ہی ایک خواب تھا مگر اب درمیانے طبقے کے نوجوانوں کیلئے بھی تعلیم حا صل کرنا مشکل ہوتا جارہا ہے۔ سرکاری تعلیمی ادروں کو تباہ برباد کیا جارہا ہے اور اس کے برعکس امیروں اور اشرافیہ کے بچوں کیلئے عالیشان نجی سکولز، کالجز اور یونیورسٹیاں موجود ہیں۔ چونکہ پورے پاکستان میں طلبہ کے مسائل مشترک ہیں اسی لیے ان مسائل ختم کرنے کیلئے طلبہ کی جڑت کا ہونا لازمی ہے۔ تمام طلبہ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوں اور ان مسائل کے خاتمے کیلئے جدوجہد کا حصہ بنیں۔ پروگریسو یوتھ الائنس طلبہ کی ملک گیر سیاسی جماعت ہے جو طلبہ کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کر رہی ہے ہم بولان میڈکل کالج سمیت پاکستان کے تمام طلبہ اور نوجوانوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ پروگریسو یوتھ الائنس کا حصہ بنیں اور طلبہ دشمن پالیسیوں کے خلاف جدوجہد کو تیز کریں۔

طلبہ اتحاد۔۔زندہ باد!

ایک کا دکھ۔۔سب کا دکھ!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.