|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، مِٹھی (سندھ)|
پروگریسو یوتھ الائنس کی جانب سے 19 دسمبر 2020 کو منعقد ہونے والے ملک گیر ”سٹوڈنٹس ڈے آف ایکشن 2020“ کے حوالے سے جہاں قومی سطح پر مختلف سرگرمیاں اور پروگرام بڑے زور و شور سے جاری ہیں، وہیں مِٹھی ضلع تھرپارکر میں بھی پی وائی اے کی جانب سے مہم کا باقاعدہ آغاز کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز طلباء کے ساتھ ایک تفصیلی میٹنگ کا اہتمام کیا گیا جس میں پی وائی اے کے یونٹ کے علاوہ ڈگری کالج اور دیگر تعلیمی اداروں کے طلباء نے شرکت کی۔ میٹنگ کا آغاز کرتے ہوئے پی وائی اے کے آرگنائزر سہیل راٹھور نے طلباء سیاست کی تاریخ اور عہدِنو میں اس کی اہمیت، ملک بھر میں اٹھنے والی طلبہ تحریک اور اس حوالے سے پی وائی اے کے لائحہ عمل کے ساتھ ساتھ ملک گیر ”سٹوڈنٹس ڈے آف ایکشن 2020“ کے حوالے سے تفصیلی بات رکھی۔
اس بحث کو آگے بڑھاتے ہوئے بھیشم خاکی نے عموماََ تھرپارکر اور خصوصاً مِٹھی میں درپیش طلبہ مسائل، بھوک، معاشی بدحالی اور بیروزگاری پر بات رکھی۔ اس کے بعد اگلے دو ہفتوں کے ٹارگٹ لیے گئے جن میں ایک اسٹڈی سرکل، حال ہی میں سندھی زبان میں ترجمہ کی گئی کتاب ”مارکسزم، عہدِ حاضر کا واحد سچ“ کی تقریبِ رونمائی اور ڈگری کالج مِٹھی میں پی وائی اے کے یونٹ کی تشکیل شامل ہیں۔ اس میٹنگ کے اختتام پر میٹنگ میں شامل ہونے والے دس طلباء نے پی وائی اے کی ممبرشپ بھی لی اور ”سٹوڈنٹس ڈے آف ایکشن 2020“ کی تیاریوں میں حصہ لینے کی یقین دہانی کرائی۔