|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، فیصل آباد|
18 فروری بروز اتوار کو پروگریسو یوتھ الائنس کی جانب سے بولان میڈیکل کالج انٹری ٹیسٹ میں کرپشن اور بے ظابطگیوں کے خلاف سراپا احتجاج طلبہ پر ریاستی جبر کے خلاف فیصل آباد پریس کلب کے باہر بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں زرعی یونیورسٹی اور گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کے طلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ طلبہ ’’ریاستی غنڈہ گردی مردہ باد‘‘ اور ’ایک کا دکھ سب کا دکھ‘ کے نعرے بلند کرتے رہے اور سراپا احتجاج طلبہ کے تمام مطالبات منظور کرنے کو کہا۔
پروگریسو یوتھ الائنس فیصل آباد کے سرگرم کارکن شاہزیب اور مہروز نے احتجاجی طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف تو یہ ریاست شفاف ٹیسٹ کا انعقاد کروا نہیں سکتی اور جب اس دھاندلی کے خلاف طلبہ آواز اٹھاتے ہیں تو ان کا استقبال لاٹھی چارج اور آنسو گیس سے کیا جاتا ہے۔ فیسوں میں ہوشربا اضافے نے آبادی کی بھاری اکثریت پر تعلیم کے دروازے بند کر دیے ہیں۔ سیکیورٹی کے نام پر یونیورسٹیوں کو جیل بنا دیا گیا ہے اور طلبہ پر جبر کی انتہا کردی گئی ہے۔ یہ کسی ایک ادارے کا نہیں بلکہ ہر ادارے کا مسئلہ ہے اور اس کا جواب صرف اور صرف طلبہ اتحاد سے ہی دیا جاسکتا ہے۔ یہ ریاست طلبہ تحریک کو نسلی اور قومی بنیادوں پر توڑنا چاہتی ہے۔ آج فیصل آباد کے طلبہ نے کوئٹہ میں ہونے والی ریاستی جبر و غنڈہ گردی کے خلاف آواز اٹھا کر ثابت کردیا ہے کہ طلبہ ان تمام مصنوعی تفریقوں کو مسترد کرتے ہیں اور ان تمام ریاستی حملوں کا جواب طلبہ اتحاد سے دیں گے۔