|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، پشاور|
13دسمبر، بروز اتوار پشاور یونیورسٹی میں پروگریسو یوتھ الائنس کی جانب سے منعقد کیے جانے والے ملک گیر ”سٹوڈنٹس ڈے آف ایکشن 2020“ کی تیاریوں کے سلسلے میں طلباء کے ساتھ میٹنگ منعقد کی گئی۔ جس میں 19 دسمبر کو پشاور میں ریلی کرنے کا اعلان کیا گیا۔ پروگریسو یوتھ الائنس 19 دسمبر کو ملک بھر میں متعدد شہروں، دیہاتوں اور محلوں میں موجودہ صورتِ حال میں عوام، مزدوروں، طلبہ و نوجوانوں اور خواتین کو درپیش مشکلات و مسائل کے خلاف ریلیاں اور احتجاج کرنے جا رہا ہے۔ ان احتجاجی ریلیوں میں ملک بھر میں موجودہ معاشی بحران کے اندر محنت کشوں، کسانوں، خواتین، نوجوانوں اور طلبہ پر حکومت کی جانب سے کئے جانے والے معاشی حملوں کے خلاف نعرہ بلند کیا جائے گا۔
پاکستان میں کورونا وبا سے پہلے بھی معیشت ان حکمرانوں اور سرمایہ دارانہ نظام کی ناکامی کے ساتھ مسلسل بربادی کی طرف گامزن تھی جس کے محنت کش طبقے کی زندگیوں پر بھیانک اثرات مرتب ہو رہے تھے لیکن عالمی سطح پر معاشی بحران کی شدت، تبدیل شدہ عالمی سیاسی و معاشی صورتِ حال اور کورونا وبا نے پاکستانی معیشت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دیا ہے۔ لیکن اس ملک کے حکمرانوں نے ہمیشہ سے تمام تر بحران و بربادی کا بوجھ ملک کے محنت کش طبقے کے کندھوں پر ڈالا ہے اور اپنی عیاشیوں اور سامراجی چاپلوسی کو بچانے کے لیے ملک کے محنت کش طبقے کی بلی چڑھائی ہے۔ اس سلسلے میں پچھلے دو سال سے پاکستان میں سرمایہ دارانہ نظام کی موجودہ نمائندہ حکومت مسلسل مزدور دشمن اور طلبہ دشمن پالیسیوں پر عمل پیرا رہی ہے۔ تعلیم و صحت کی نجکاری کے عمل کو روز بروز تیز تر کیا جا رہا جو کہ براہِ راست عوام کو تعلیم و علاج سے محروم کرنے کے مترادف ہے۔ اسی طرح ملک کے سینکڑوں عوامی اداروں کو عالمی سامراجی طاقتوں کی ایما پر اونے پونے داموں بیچنے کے لیے خطرناک نجکاری کا عمل شدت سے جاری ہے جو کہ ملکی معیشت کی بربادی کے ساتھ ساتھ کروڑوں لوگوں کے روزگار چھیننے کا سبب بن رہا ہے۔ نجکاری، ڈاؤن سائزنگ جیسے مختلف حربوں کی اس یلغار کے اندر ابھی تک لاکھوں مزدوروں کو پہلے ہی سے برطرف کر کے ان کا اور ان کے خاندانوں کا معاشی قتلِ عام کر چکے ہیں۔ ایسے میں آنے والے وقت میں حکمران طبقہ اس ملک کے محنت کشوں، نوجوانوں، خواتین اور طلبہ کے اوپر معاشی و سیاسی حملے مزید تیز کرنے کی طرف جائے گا۔
اس صورتِ حال کو دیکھتے ہوئے پروگریسو یوتھ الائنس اور ریڈ ورکرز فرنٹ تمام نوجوانوں اور محنت کشوں کو اپنے تمام حقوق کا دفاع کرنے کے لیے طبقاتی جدوجہد کا راستہ اپنانے کا پیغام دے رہا ہے۔ پروگریسو یوتھ الائنس یہ پیغام لے کر ہر شہر، ہر گلی محلے میں محنت کشوں، نوجوانوں میں کمپئین کر رہا ہے کہ مایوسی اور خوف کی بجائے امید اور جدوجہد کے ذریعے ہی آج اس غلیظ حکمران طبقے کی طرف سے عوام کے حقوق پر ان غاضبانہ حملوں کو روکا جا سکتا ہے۔
اس سلسلے میں جہاں ملک بھر میں طلبہ اور نوجوان 19 دسمبر کر ملک بھر کے مختلف شہروں اور قصبوں میں ریلیاں اور احتجاج کریں گے۔ وہیں خیبرپختونخوا میں، پشاور، مالاکنڈ اور مردان جیسے کچھ شہروں میں بھی ریلیاں نکالی جائیں گی۔ پشاور میں ریلوے سٹیشن سے پریس کلب تک ایک ریلی ہو گی۔ شرکاء دن 11 بجے ریلوے سٹیشن کے سامنے اکھٹے ہوں گے اور وہاں سے پشاور پریس کلب کی طرف مارچ کا آغاز کریں گے جو کہ پریس کلب پر جا کر ایک احتجاجی جلسے میں تبدیل ہو گا۔ اس سلسلے میں پشاور میں پہلے ہی سے اس ریلی میں بڑی تعداد کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے کمپئین کا آغاز کیا جا چکا ہے جو کہ 19 دسمبر تک جاری رہے گی۔ پروگریسو یوتھ الائنس پشاور میں موجود تمام ترقی پسند دوستوں، سیاسی کارکنان، نوجوانوں، طلبہ اور محنت کشوں کو اس ریلی میں شرکت کی دعوت دیتا ہے تاکہ محنت کش طبقے اور طلبہ کے مسائل کے خلاف ایک آہنی دیوار کی طرح کھڑے ہو کر لڑا جا سکے اور اپنے حال اور مستقبل کو ان غاضبوں کے ظلم و جبر سے بچایا جا سکے۔