|رپورٹ: مرکزی بیورو، پروگریسو یوتھ الائنس|
آج، 28 ستمبر بروز بدھ کو پروگریسو یوتھ الائنس کی مرکزی کمیٹی کا آن لائن اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملک بھر میں پی وائی اے کے کام کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور مستقبل کے اہداف کا تعین کیا گیا۔
اجلاس میں حالیہ سیلاب کی تباہی و بربادی اور اس کے طلبہ و نوجوانوں پر پڑنے والے اثرات پر تفصیلی بات کی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ رائج الوقت حکمران طبقے کی عوام دشمن پالیسیوں اور ملکی معیشت کا دیوالیہ پن بھی زیر بحث رہا۔ بحث میں بات سامنے آئی کہ حکمران طبقے کے تمام دھڑے سرمایہ دارانہ نظام کے رکھوالے ہیں۔ لہٰذا ان کی بنائی گئی تمام تر پالیسیاں محنت کشوں اور طلبہ کے مخالف ہیں اور ہمیشہ رہیں گی۔ اسی لیے رائج الوقت حکمران طبقے کے تمام دھڑوں سے طلبہ و نوجوانوں میں شدید نفرت پائی جاتی ہے جس کا اظہار رائج الوقت سیاست سے نفرت کی صورت میں نظر آتا ہے۔ آج پاکستان میں ایک انقلابی پارٹی کی شدید جستجو اور خلاء محسوس کیا جا رہا ہے۔ ایک ایسی انقلابی پارٹی جو چہرے نہیں بلکہ نظام کی تبدیلی کی جدوجہد کیلئے طلبہ، نوجوانوں اور محنت کش طبقے کو منظم کرے۔ ایسے میں اجلاس میں ملک گیر سطح پر طلبہ و نوجوانوں کو سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے اور سوشلسٹ انقلاب کیلئے منظم کرنے کی کوششوں کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں یہ بات خصوصی طور پر زیر بحث آئی کہ سیلاب زدہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کیلئے تعلیم جاری رکھ پانا نا ممکن ہو چکا ہے کیونکہ ان کے والدین کی ساری جمع پونجی سیلاب میں بہہ گئی ہے۔ مگر اس حوالے سے ابھی تک کسی بھی یونیورسٹی یا کالج میں نہ تو ان کی فیسیں ختم کی گئی ہیں اور نہ ہی انہیں کوئی اور ریلیف دیا گیا ہے۔ دوسری طرف وفاقی و صوبائی حکومتیں بھی اپنی اندرونی لڑائیوں میں مصروف ہیں اور اس سنگین مسئلے کو نظر انداز کیا ہوا ہے۔ طلبہ یونین نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ بھی اپنے حقوق کی لڑائی کو ملک گیر سطح پر منظم نہیں کر پا رہے۔ ایسے میں طلبہ کے پاس کوئی پلیٹ فارم نہیں ہے جہاں وہ منظم ہو کر اپنے جائز حقوق کی جدوجہد کر سکیں۔ لہٰذا اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ پی وائی اے ملک گیر سطح پر سیلاب زدہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کی فیسوں کے مکمل خاتمے، ان کیلئے مفت ہاسٹل کی سہولت، مفت میس اور مفت ٹرانسپورٹ کے مطالبے کے گرد طلبہ کو منظم کرے گا۔ اس مطالبے کے حصول کیلئے ملک گیر سطح پر احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ اس تحریک میں پاکستان کے تمام تعلیمی اداروں کے طلبہ کو منظم کیا جائے گا اور تب تک بھرپور احتجاجی تحریک جاری رکھی جائے گی جب تک یہ مطالبہ تسلیم نہیں کر لیا جاتا۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ بات بھی زیر بحث آئی کہ پاکستان کے تعلیمی اداروں بالخصوص یونیورسٹیوں میں ہراسمنٹ کا سنگین مسئلہ موجود ہے اور آئے روز ہراسمنٹ کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ تمام یونیورسٹیوں کی انتظامیہ کی جانب سے اس سنگین مسئلے کے سدباب کیلئے ہراسمنٹ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو کہ درحقیقت انہی پروفیسروں اور انتظامیہ کے لوگوں پر مشتمل ہیں جو خود آئے روز ہراسمنٹ کے واقعات میں ملوث ہوتے ہیں۔ لہٰذا اس سنگین مسئلے کے حل کیلئے بھی ما سوائے جدوجہد کے اور کوئی راستہ نہیں بچتا۔ مگر یہاں بھی طلبہ یونین کی عدم موجودگی کی وجہ سے طلبہ کو آئے روز ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگرچہ پہلے بھی پی وائی اے اس سنگین مسئلے کے سد باب کیلئے طلبہ پر مشتمل اینٹی ہراسمنٹ کمیٹیوں کی تشکیل کی کوشش کر رہا ہے مگر اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اب باقاعدہ طور پر اہراسمنٹ کے خلاف ایک منظم ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ اس کمپئین میں تمام تعلیمی اداروں کے طلبہ تک یہ پیغام لے کر جایا جائے گا کہ ذلت و رسوائی ہی ان کا مقدر نہیں ہے، ڈر ڈر کر خاموش رہنے سے جبر میں مزید اضافہ ہی ہوگا۔ اب ہراسمنٹ کرنے والوں کو جواب دینا ہوگا، اب ان بھیڑیوں کے خلاف جرات کے ساتھ آواز بلند کرنا ہوگی۔ اور اس جدوجہد میں پی وائی اے کا پلیٹ فارم پاکستان کے تمام طلباء و طالبات کیلئے ہر وقت موجود ہوگا۔
ان دونوں کمپیئنز کے سلسلے میں ملک گیر ”ڈے آف ایکشن“ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جس میں ایک ہی دن ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیوں کاانعقادکیا جائیگا۔
اس کے علاوہ یہ فیصلہ کیا گیا کہ 10 دسمبر کو ملتان میں پی وائی اے کے مرکزی کنونشن کا انعقاد کیا جائے گا جس میں پی وائی اے کی نئی مرکزی کابینہ کا انتخاب کیا جائے گا۔ مرکزی کنونشن کی تیاریوں کے سلسلے میں ملک کے مختلف شہروں میں صوبائی اور سٹی کنوشنز کا انعقاد کیا جائے گا جن میں نئی صوبائی و سٹی کابینہ کا انتخاب کیا جائے گا۔ مرکزی اور صوبائی و سٹی کنونشنز کی تیاریوں کے سلسلے میں متعدد لیف لیٹ، پوسٹر اور سٹیکر وغیرہ شائع کیے جائیں گے۔ ان کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں سٹڈی سرکلز، سیمینار، احتجاجی ریلیاں اور جلسوں کا بھی انعقاد کیا جائے گا جن میں طلبہ و نوجوانوں تک اس کمپئین کے ذریعے طلبہ اتحاد اور سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف جدوجہد کا پیغام طلبہ و نوجوانوں تک پہنچایا جائے گا۔
ملک میں موجود سیاسی خلاء اور طلبہ و نوجوانوں میں انقلابی متبادل کی شدید جستجو کے تناظر میں پی وائی اے کا مرکزی کنونشن انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا۔ یہ کنونشن پاکستان کے طلبہ و نوجوانوں کے سامنے ایک انقلابی متبادل پیش کرے گا۔ یہ درحقیقت ایک احتجاجی جلسہ ہوگا جو مہنگائی، بیروزگاری، لاعلاجی، جہالت، جبری گمشدگیوں، قومی جبر، حکمران طبقے کی رائج الوقت عوام دشمن سیاست اور سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف اعلان جنگ ہوگا۔
اور پروگریسو یوتھ الائنس کے سہہ ماہی میگزین ”ہلہ بول “ کے پانچویں شمارے کی اشاعت کا فیصلہ کیا گیا۔
پروگریسو یوتھ الائنس آپ کو دعوت دیتا ہے کہ اس جدوجہد کا حصہ بنیں تاکہ سرمایہ دارانہ نظام کا خاتمہ کرتے ہوئے پاکستان میں سوشلسٹ انقلاب برپا کیا جائے۔
پروگریسو یوتھ الائنس کا ممبر بننے کے لیئے یہاں کلک کریں۔