|رپورٹ: رزاق غورزنگ|
بلوچستان کے ضلع ژوب میں ہفتے کے روز رات 10 بجے ژوب پریس کلب کے سامنے ترقی پسند نوجوانوں نے کوئٹہ اور پارہ چنار میں ہونے والے بم دھماکوں اور دہشت گردوں کی ریاستی پشت پناہی اور چندہ مہم کیخلاف شدید احتجاج کیا۔ مظاہرے میں مختلف تنظیموں سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے شرکت کی جبکہ پروگریسیو یوتھ الائنس کی نمائندگی رزاق غورزنگ نے کی۔ مظاہرین نے مختلف پلے کارڈز اْٹھارکھے تھے جن پر دہشت گردی کیخلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے دہشت گردی کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کوئٹہ اور پارہ چنار دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ریاست دہشت گردی کو کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے۔ پروگریسیو یوتھ الائنس کی طرف سے کامریڈ رزاق غورزنگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے ریاستی سرپرستی میں مختلف نام نہاد آپریشنز شروع کیے گئے مگر وہ صرف اور صرف سراب ہی ثابت ہوئے ہیں۔فوجی اشرفیہ کی جانب سے آئے روز ہونے والے دہشت گردوں کی کمر توڑ دینے کے دعویٰ محض گیدڑ بھبھکیاں ہیں۔ ایک طرف دہشت گردی کیخلاف یہی نام نہاد آپریشنز چل رہے ہیں جبکہ دوسری طرف ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کی حمایت کے لیے چندے اکھٹے کیے جا رہے ہیں جس سے ریاستی پالیسی کا دوغلا پن عیاں ہو رہا ہے۔ رزاق نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ اب تو ہر بچہ جانتا ہے کہ ان واقعات کے پیچھے کونسے عوامل کارفرما ہیں اور اس خطے میں پچھلے تیس سالوں پر محیط جو خونریزی کا سلسلہ چل رہا ہے اْس سے خطے کے عوام پر کیا بیت رہی ہے اْسکا اندازہ کرنا مشکل ہے۔ اس ریاست اور اس سرمایہ دارانہ نظام کو اکھاڑے بغیر دہشت گردی سے نجات حاصل کرناممکن نہیں۔ مظاہرے کے آخر میں متفقہ طور پر دہشت گردی اور دہشت گردوں کی ریاستی پشت پناہی کیخلاف قراردادیں منظور ہوئیں۔