بونیر: بونیر ڈگری کالج کے طلبہ کا فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، بونیر|

بونیر ڈگری کالج کے طلبہ نے 10 دسمبر 2019 بروز منگل کو فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج میں سینکڑوں طلبہ نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ فوری طور پر فیسوں میں اضافہ ختم کرے۔ طلبہ کا کہنا تھا کہ پہلے اس کالج کا سوات یونیورسٹی سے الحاق تھا، اب بونیر یونیورسٹی سے الحاق کرکے فیسوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ طلبہ کا کہنا تھا کہ پہلے پانچ سو روپے داخلہ لیتے تھے اب تین ہزار داخلہ اور پانچ ہزار فیس لیتے ہیں۔ جس پر طلبہ نے اپنے غصے کا اظہار کالج کے سامنے سواڑی چوک پر احتجاج کی صورت میں کیا۔ پولیس ایس پی نے احتجاج کو ختم کرنے لئے کالج کے پرنسپل کی غیر موجودگی میں اس کے دفتر کو تالا لگا کر مظاہرین کو پرنسپل کے آنے کا انتظار کرنے کا بہانہ بنایا اور اس طرح احتجاجی مظاہرین کو تھکا کر احتجاج ختم کرایا۔

پروگریسو یوتھ الائنس طلبہ کے ان مطالبات کی حمایت کرتا ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ مفت تعلیم عوام کا بنیادی حق ہے اور طلبہ یہ حق اپنے زور بازو پر ہی حاصل کر سکتے ہیں۔ اپنے جائز حقوق حاصل کرنے کیلئے آج پورے ملک کے طلبہ کو یکجان ہونا ہوگا۔ طلبہ کو آج اپنی سیاست کا آغاز کرنا ہوگا۔ اس سیاست کی بنیاد سائنسی نظریات پر استوار کرنا ہوگی۔ طلبہ یونین کی بحالی کی جدوجہد پورے ملک میں تیز کرنا ہوگی۔ اسی صورت میں فیسوں میں ہونے والے اضافے سے لے کر دیگر تمام مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کیا جا سکتا ہے۔

تیز ہو تیز ہو، جدوجہد تیز ہو!
طلبہ اتحاد زندہ باد!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.