پشاور یونیورسٹی طلبہ کا طلبہ یونین بحالی کیلئے دوسرا احتجاج‘ وائس چانسلر کی مطالبات پر فوری عملدرآمد کی یقین دہانی

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، پشاور|

پشاور یونیورسٹی کے طلبہ اپنے مطالبات منوانے کے لیے پر عزم۔ طلبہ یونین کی بحالی تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔ طلبہ یونین بحالی اور یونیورسٹی کے طلبہ کو درپیش مسائل کے حل کے لئے جدوجہد کو آگے بڑھاتے ہوئے انتظامیہ کی ہٹ دھرمی کیخلاف آج یونیورسٹی کے اندر بھرپور احتجاجی مظاہر ہ کیا گیا۔اس سے قبل 3 مئی کو طلبہ کو درپیش مسائل کے خلاف اور طلبہ یونین کی بحالی کیلئے احتجاجی ریلی نکالی گئی تھی۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی کروائی تھی، جس پر کوئی عمل نہیں ہوا تھا۔ چنانچہ 10 مئی کو ایک اور احتجاج کی کال دی گئی جس میں بڑی تعداد میں طلبہ نے شرکت کی۔

 

 

تاہم یہ احتجاج پچھلے احتجاج سے کافی مختلف تھا۔ پہلے تو ان احتجاجوں کا حتمی مطالبہ طلبہ یونین کی بحالی جیسا سنجیدہ نکتہ ہے۔ سالوں سے یونیورسٹی پر براجمان انتظامیہ اور سیاسی پارٹیوں نے یونیورسٹی کو اس نہج پر پہنچا دیا ہے کہ اس کو تعلیمی درسگاہ کہنا بھی مضحکہ خیز معلوم ہوتا ہے۔ باقی ماندہ مسائل جیسا کہ فیسوں میں بے تحاشہ اضافہ، ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی، ہاسٹلوں کے اندر صاف پانی کی عدم دستیابی اور کینٹینز کی عدم دستیابی، شدید گرمی میں لوڈشیڈنگ کے عذاب کے ساتھ ساتھ رمضان میں تعلیمی امتحانات، تفریحی سرگرمیوں کی پابندی، اساتذہ اور انتظامیہ کے کارندوں کی جانب سے جنسی ہراسگی کے بے لگام واقعات وغیرہ بھی آخری تجزیے میں طلبہ یونین پر پابندی کی وجہ سے ہیں۔ 

 

احتجاجی ریلی 10 بجے پرل لان سے شروع ہو کر وی سی آفس پر اختتام پذیر ہوئی۔ راستے میں پیوٹا چوک کو بند کر کے دانش فاروق اور محمد عباس نے ان مسائل پر تفصیلی بات کی۔ اس کے بعد ریلی وی سی آفس پہنچی جہاں پر عابد، اسفندیار اور عصمت نے مطالبات پر عملدرآمد پر زور دیا اور کہا کہ اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا جب تک مطالبات منظور نہیں کئے جاتے۔ احتجاج سے مجبور ہو کر وائس چانسلر نے طلبہ کو مذاکرات کے لئے بلایا۔ طلبہ کے نمائندوں نے تمام مطالبات وی سی کے سامنے رکھے اور فوری عملدرآمد کا مطالبہ کیا جس پر وی سی نے فوری مطالبات کو ماننے کی منظوری دی۔ طلبا کا کہنا تھا کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو پھر سے احتجاج شروع کئے جائیں گے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.