ملاکنڈ: آن کیمپس امتحانات کے خلاف احتجاج پر پولیس کا لاٹھی چارج

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، کے پی کے|

8 فروری کو ملاکنڈ یونیورسٹی کے طلبہ نے آن کیمپس امتحانات کے خلاف بھر پور احتجاج کیا۔ احتجاج صبح نو بجے شروع ہوا۔ طلبہ کا احتجاج شروع ہوتے ہی پولیس نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی ایما پر طلبہ پر لاٹھی چارج کیا اور طلبہ پر بندوقیں تان لیں جس کے بعد طلبہ نے پریس کلب تک ریلی نکالی اور یونیورسٹی روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کردیا۔ طلبہ کا کہنا تھا کہ پہلے کرونا وباء کا بہانہ بنا کر یونیورسٹیوں کو بند کر دیا گیا جب کہ اب امتحانات آن کیمپس لئے جا رہے ہیں۔ طلبہ نے کہا کہ ملاکنڈ یونیورسٹی کے انتظامیہ نے اپنی ڈکٹیٹرشپ قائم کی ہوئی۔ طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کیا جاتا ہیں اب تک یونیورسٹی میں جتنے بھی ہراسگی کے واقعات ہوئے ہیں ان کی ابھی تک نہ تو شفاف تحقیقات کی گئیں اور نہ ہی کسی کے خلاف کوئی ایکشن لیا گیا۔ اسکے علاوہ طلبہ کا کہنا تھا کہ طلبہ یونینز پر پابندی کی وجہ سے طلبہ کو اپنے حق کیلئے آواز اٹھانے سے محروم کیا جا رہا ہے اور طلبہ معاملات کے ہر فیصلے میں یونیورسٹی انتظامیہ اپنی من مانی کر رہی ہے۔

پروگریسو یوتھ الائنس کے وفد نے احتجاج میں بھرپور شرکت کی اور طلبہ کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔ پروگریسو یوتھ الائنس کے ساتھی نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملاکنڈ یونیورسٹی کے طلبہ کا یہ احتجاج اس وقت پورے ملک کے یونیورسٹیوں میں موجود طلبہ تحریک کا ہی تسلسل ہے۔ اس وقت ملک کی دیگر یونیورسٹیوں میں بھی طلبہ ٓان کیمپس امتحانات کے خلاف تحریک میں سر گرم ہیں۔ پہلے کرونا وبا کا بہانہ بناتے ہوئے حکومت نے یونیورسٹیاں بند کیں اورکم سے کم تعلیمی اخراجات ہونے کے باوجود بھی طلبہ سے مکمل فیس وصول کی گئی۔پا کستان میں آن لائن نظام تعلیم کو چلانے کیلئے انفراسٹرکچر نہ ہونے کے برابر ہے۔اسی لئے سہولیات کے بغیرآن لائن ایجوکیشن ایک فراڈ تھا۔ کیونکہ دور دراز علاقوں میں رہنے والے طلبہ کی اکثریت کو لیپ ٹاپ اور تیز انٹرنیٹ جیسی بنیادی سہولیات بھی میسر نہیں تھیں۔ جبکہ اب امتحانات آن کیمپس لئے جا رہے ہیں جو کہ طلبہ کے ساتھ ظلم ہے۔اور اس ظلم کے خلاف پورے پاکستان کے طلبہ کو متحد ہوکر لڑنے کی ضرورت ہے۔ طلبہ یونینز کی بحالی، جنسی ہراسانی کے خاتمے، فیسوں میں اضافے اور دوسرے مسائل کے حل کی اس جنگ کو صرف متحد ہو کر جیتا جا سکتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.