انقلاب روس کے قائد لینن کے 100سال: لاہور میں ”لینن فیسٹیول“ کا انعقاد!

3 فروری 2024ء کوبختیار لیبر ہال، لاہور میں پروگریسو یوتھ الائنس کی جانب سے انقلاب ِروس کی قیادت کرنے والی پارٹی جس کا نام بالشویک پارٹی (Bolshevik Party) تھا، کے قائدولادیمیر لینن کی انقلابی جدوجہد اور نظریات کو زیرِبحث لانے کے لئے ”لینن فیسٹیول“ کا انعقاد کیا گیا۔ فیسٹیول میں 90 سے زائدطلبہ، نوجوانوں، محنت کشوں اور ترقی پسند سیاسی کارکنان نے شرکت کی۔

حکمرانوں کے مصنوعی الیکشن کی وجہ سے تعلیمی ادارے موجودہ ہفتے بند کر دیے گئے ہیں اور طلبہ کی اکثریت گھروں کو جا چکی ہے۔ اس کے باوجود باوجود گورنمنٹ کالج یونیورسٹی، پنجاب یونیورسٹی، لاہور کالج فار وومین یونیورسٹی، پنجاب کالج اور دیال سنگھ کالج سے سٹوڈنٹس نے فیسٹیول میں شرکت کی۔ ان کے علاوہ ریلوے اور واپڈا کے محنت کشوں نے بھی شرکت کر کے اس فیسٹیول کو چار چاند لگا دیے۔

لینن فیسٹیول“ کے انعقاد کی تیاریوں کے سلسلے میں تعلیمی اداروں میں سٹڈی سرکلز کا انعقاد کیا گیا، بوک سٹالز لگائے گئے اور دعوت نامے چھاپ کر محنت کشوں، طلبہ اور نوجوانوں کو دعوت دی گئی۔

فیسٹیول کی مناسبت سے خصوصی پوسٹر بھی تیار کیا گیا، جسے تعلیمی ادروں، کام کی جگہوں اور عوامی جگہوں پر چسپاں کیا گیا۔ اس پوری کمپئین کے لئے درکار تمام اخراجات بھی طلبہ اور محنت کشوں سے جمع کئے گئے۔

”لینن فیسٹیول“4 سیشنز پر مشتمل تھا۔ پہلے سیشن میں سٹیج سیکرٹری کے فرائض پروگریسو یوتھ الائنس، لاہور کی سرگرم کارکن سلمیٰ ناظر نے ادا کئے۔ سیشن کا آغاز پی وائی اے کی طرف سے تیار کردہ انقلابی گانے ”سن لے تو“ سے ہوا۔ جسے کامریڈ ساحر جان نے گایا۔

اس کے بعد سلمیٰ ناظر نے کشمیر، بلوچستان اور گلگت میں جاری عوامی تحریکوں سے یکجہتی کرتے ہوئے پہلے سیشن کا باقائدہ آغاز کیا اور ”لینن کون تھا؟ وہ آج بھی کیوں اہم ہے؟“کے عنوان پربات کرنے کیلئے پروگریسو یوتھ الائنس کے مرکزی صدر کامریڈ فضیل اصغر کو دعوت دی۔

کامریڈ فضیل اصغر نے اپنی بات کا آغازکرتے ہوئے کہا کہ اس فیسٹیول کا مقصد انقلاب روس کے قائد لینن کی انقلابی جدوجہد اور اس کے نظریات کو سمجھ کر موجودہ عہد میں سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے کی جدوجہد کرنے کے لیے اسباق حاصل کرنا ہے۔

انہوں نے لینن کی ابتدائی سیاسی شور، پروفیشنل انقلابی پارٹی کی تعمیر کی اہمیت پر اس کے نقتہ نظر، 1905ء کے انقلاب روس اور اس کے بعد کے سالوں میں لینن کے کردار، پہلی عالمی جنگ کے وقت لینن کی نظریاتی پوزیشن، انقلاب روس 1917ء مین لینن اور بالشویک پارٹی کے کردار، اور انقلاب کے بعد انقلاب کو بچانے نے کی خاطر سامراجی ممالک سے جیت، لینن کی سٹالنسٹ بیوروکریسی کے خلاف جدوجہد اور لینن کے بطور عالمی انقلاب کے سپاہی ہونے پر تفصیل سے بات کی۔

اس کے بعد پروگریسو یوتھ الائنس لاہور کے صدر ثاقب اسماعیل، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے طلاب علم کفیل ملک اور شعیب اختر، محنت کشوں کے ملک گیر اخبار”ماہانہ ورکرنامہ“ کے انچارج ثنا اللہ جلبانی، ریڈ ورکرز فرنٹ لاہور کے رہنما ارسلان دانی، ریڈ ورکر فرنٹ لاہور کے صدرمقصود ہمدانی اور نامور ادیب حسن جعفر زیدی نے پہلے سیشن میں کمیونزم پر لگنے والے مختلف الزامات کا جواب دیا۔ اس سیشن کے دوران وقتاً فوقتاً ہال انقلابی نعروں اور تالیوں سے گونجتا رہا۔

دوسرے سیشن میں سٹریٹ تھیٹر”مشین“پرفارم کیا گیا، جسے شرکا ء نے بہت پسند کیا۔

تیسرا سیشن سوال جواب کا سیشن تھا۔ اس سیشن کو چیئر کفیل ملک نے کیا اور محنت کشوں کی ملک گیر تنظیم ریڈ ورکرز فرنٹ کے مرکزی صدر کامریڈ آفتاب اشرف سوالات کے جواب دیے۔

یہ سیشن تمام شرکاء کی توجہ کا مرکز بنا رہا اور کئی طلبہ و نوجوانوں نے سوالات کیے۔ ہر جواب کے بعد ہال تالیوں سے گونج اٹھتا۔ حتیٰ کہ کئی بار تو جواب کے دوران ہی تالیاں بجنا شروع ہو جاتیں۔ تمام تر سوالات انتہائی سنجیدہ نوعیت کے تھے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ باقی دنیا کی طرح پاکستان کے طلبہ و نوجوانوں میں بھی انقلابی نظریے کی پیاس بڑھتی جا رہی ہے۔

آخری سیشن انقلابی موسیقی پر مشتمل تھا۔ اس سیشن میں استاد ناصر خان نے اپنی مدھر آواز اور سروں سے ناصرف خوب داد وصول کی بلکہ سننے والوں کو جھومنے پر بھی مجبور کیا۔

اس کے علاوہ کمیونسٹ بک سٹال کا بھی انعقاد کیا گیا تھا، جس میں لال سلام پبلیکیشنز اور عالمی مارکسی رجہان کی جانب سے شائع کردہ کتب او رسالہ جات موجود تھے۔

پی وائی اے کی طرف سے ممبر شپ کیمپ کا بھی انعقاد کیا گیا تھا۔ فیسٹیول کی سب سے بڑی کامیابی یہ تھی کہ پنجاب یونیورسٹی اور گورنمنٹ کالج یونیورسٹی سے آئے طلبہ نے پی وائی اے کی ممبر شپ لی اور اس انقلابی کارواں کا حصہ بنے۔

شدید معاشی مشکلات کے باوجود بھی کامیاب ”لینن فیسٹیول“کا انعقاد یہ ثابت کرتا ہے کہ آج محنت کش اورنوجوان سرمایہ دارانہ نظام سے نا صرف نفرت کرتے ہیں، بلکہ اس نظام کے خاتمے کے لیے جدوجہد بھی کرنا چاہتے ہیں۔ پی وائی اے پورے ملک میں نوجوانوں کو مارکسزم کے انقلابی نظریات پر منظم کر رہی ہے۔ ہم آپ کو دعوت دیتے ہیں کہ آئیں سوشلسٹ انقلاب کی جدو جہد کا حصہ بنیں۔

پروگریسو یوتھ الائنس کا ممبر بننے کے لئے یہاں کلک کریں!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.