بہاولپور: فاٹا اور بلوچستان کے طلبہ کا استحصال، اسلامیہ یونیورسٹی کی سرعام کرپشن

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، بہاولپور|

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں پچاس سے زائد فاٹا اور بلوچستان کے طلبہ کو یونیورسٹی صرف اس وجہ سے داخلہ نہیں دیا جا رہا کیونکہ انکی سیٹیں انتظامیہ کرپشن کی نذر کرچکی ہے اور اب انکو اپنے حق سے محروم کرنے کے لیے جھوٹے حیلے بہانے کررہی ہے۔

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں بلوچستان کے طلبہ کے لئے ایک اور فاٹا کے طلبہ کے لیے ہر ڈپارٹمنٹ میں چار ریزرو نشستیں ہوتی تھیں۔ اس سال جب داخلے ہوئے تو یونیورسٹی نے ڈی وی ایم، فا رمیسی، ایل ایل بی، بی ایچ ایم ایس اور انجینئرنگ میں ریزرو سیٹوں کا مکمل خاتمہ کردیا، جبکہ دیگر کئی ڈپارٹمنٹس میں ریزرو سیٹوں کو محدود کر دیا گیا۔

اس پر جب طلبہ نے وی سی تک پہنچنے کی کوشش کی تو بہت تگ ودو کرنی پڑی اور رجسٹرار نے بھی اس مسئلہ پر سوائے رعونت کے کوئی جواب نہ دیا۔ جس پر طلبہ نے احتجاج کیا تو وی سی نے لیٹر لکھ دیا اور جب یہ لیٹر رجسٹرار کے پاس لے جایا گیا تو رجسٹرار نے کہا کہ اسے منظور نہیں کیا جاسکتا ہے کیونکہ یونیورسٹی نے ایچ ای سی کے نوٹیفیکیشن کے تحت ڈی وی ایم، فارمیسی، ایل ایل بی، بی ایچ ایم ایس اور انجینئرنگ میں داخلے بند کیے ہیں۔ اس پر جب ان سے نوٹیفیکیشن کا مطالبہ کیا گیا تو انکے پاس کوئی نوٹیفیکیشن تھا ہی نہیں۔ مگر یہ احتجاج مکمل ناکام نہیں ہوا بلکہ مذکورہ پانچ ڈپارٹمنٹس کے علاوہ باقی ڈپارٹمنٹس میں داخلہ دے دیا گیا۔

حقیقت یہ ہے کہ ان پانچ ڈپارٹمنٹس کی مانگ کے باعث ان کی سیٹوں کو بھاری قیمت پر فروخت کر کے انتظامیہ نے پیسے بٹورے اور فاٹا اور بلوچستان کے طلبہ کو انکے حق سے محروم کر دیا گیا ہے۔ یہ رویہ ہاسٹلز کی الاٹمنٹ کے سلسلے میں بھی برتا گیا ہے جہاں سیکورٹی فیس لینے کے بعد بھی ہاسٹلز میں الاٹمنٹ نہیں کی جارہی۔

پروگریسو یوتھ الائنس ان مظلوم طلبہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ اپنا جائز حق لینے کیلئے انہیں جدوجہد کرنا پڑے گی۔ اس جدوجہد میں ہم انہیں مکمل حمایت کی یقین دہانی کراتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.