|رپورٹ: معصوم میرزئی|
10مئی بروز بدھ ایلیمینٹری کالج قلعہ سیف اللہ کے طلبہ نے سکالر شپس، ٹرانسپورٹ اور بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ احتجاجی طلبہ نے اپنے مطالبات کے حق میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کے کالج انتظامیہ اور حکومت اتنی بے حس ہو چکی ہے کہ انہیں طلبہ کے مسائل پر غور کرنا گوارا ہی نہیں ہے۔ سکالر شپ طلبہ کے بنیادی حقوق میں سے ہے مگر کالج انتظامیہ اور حکومت جان بوجھ کر طلبہ کو ادائیگی نہیں کر رہے۔ اس کے ساتھ ساتھ طلبہ کا مطالبہ تھا کہ کالج کو نو تعمیر شدہ عمارت میں فی الفور منتقل کیاجائے۔
پچھلے کافی بڑے عرصہ سے ایلیمنٹری کالج قلعہ سیف اللہ کے لئے سکالر شپس ریلیز نہیں کئے گئے اور اگر خوش قسمتی سے کبھی کچھ سکالر شپ ریلیز ہو بھی جائے تو وہ ادارے پر براجمان کرپٹ انتظامیہ اور سیاسی عمائدین کی نظر ہو جاتے ہیں جس سے کسی بھی عام طالب علم کو کوئی بھی فائدہ نہیں پہنچ پاتا۔ کالج میں کسی بھی قسم کی کوئی بھی بنیادی سہولت طالب علموں کو میسر نہیں۔ مقامی سیاسی قیادت محض کالج کے نام پر ہی اپنی سیاسی دکانداری چمکا رہے ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ طلبہ اب کسی کے جھانسے میں نہیں آئیں گے۔ ان کرپٹ قیادتوں کی حقیقت عیاں ہو چکی ہے۔ احتجاجی طلبہ نے مطالبہ کیا کہ ایلیمنٹری کالج کہ لئے جلد از جلد سکالر شپس اور دیگر سہولیات فراہم کئے جائیں ورنہ وہ احتجاج کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے پورے صوبے میں تحریک چلائیں گے۔