لاہور: نیشنل لائسنسنگ ایگزام کے خلاف طلبہ کے احتجاج پرپولیس کا لاٹھی چارج!

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس|

 

27 اگست بروز جمعہ برکت مارکیٹ لاہور میں این ایل ای (NLE) امتحانات کے خلاف این ایل ای سینٹر کے باہر طلبہ نے ا حتجاج کیا جس پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔احتجاجی طلبہ میں متعدد زخمی ہوئے۔پروگریسو یوتھ الائنس اس غنڈہ گردی کی شدید مذمت کرتاہے اور طلبہ کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ہم ان کی جرات اور حوصلے کو بھی داد دیتے ہیں کہ دو سال کے لمبے عرصے سے مسلسل مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ 2019ء میں ایک صدارتی آرڈیننس کے تحت پی ایم ڈی سی کو تحلیل کر کے پی ایم سی میں تبدیل کر دیا گیا تھا اور نیشنل لائسنسنگ ایگزام (NLE) کے نام سے ایک ٹیسٹ کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس پہ ہم تفصیلی رپورٹ شائع کر چکے ہیں۔

رپورٹ پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں۔

اس فیصلے کے خلاف طلبہ مسلسل سراپا احتجاج ہیں۔ ملک گیر سطح پر بہت سے احتجاج، مظاہرے، پریس کانفرنسیں، ضلعی اور صوبائی کنونشنز اور ہڑتالیں کی گئیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ پی ایم ڈی سی کو تحلیل کرنے کا یہ اقدام اسکی نجکاری کے عمل کے ساتھ جڑا ہوا ہے جس کے ذریعے میڈیکل کے شعبے کو سرمایہ داروں کے لیے مکمل طور پر کھول دیا گیا ہے۔اور دوسرا یہ کہ ایم بی بی ایس امتحان کے ایک سال بعد طلبہ سے این ایل ای امتحان لیا جائے گا جو کہ طلبہ سے سراسر ناانصافی ہے۔

پی ایم سی اور این ایل ای کے خلاف کیسے لڑا جائے؟

طب کے شعبے میں پرائیویٹ میڈیکل مافیا کی لوٹ مار کے خلاف بند باندھا جا سکتا ہے۔ یہ ہرگز ناممکن نہیں مگر اس کے لیے ایک سنجیدہ لڑائی لڑنا پڑے گی۔ یہ لڑائی حکومت سے اپیلیں کرنے یا عدالتوں میں رٹ بازی کے ذریعے ہرگز نہیں جیتی جاسکتی۔ اس عدالتی رٹ بازی سے طلبہ کونقصان پہنچے گا۔ ان عدالتوں کی حقیقت سے آج پاکستان کا ہر ذی شعور فرد بخوبی واقف ہے۔ یہ لڑائی طلبہ کو اپنے زورِ بازو پر لڑنا ہوگی اور پہلا قدم منظم ہونے کا ہے۔ ہر کالج اور یونیورسٹی کی سطح پر احتجاجی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں جو کہ تمام طلبہ میں آگاہی مہم چلائیں۔ پہلے مرحلے پر اپنے اپنے کالجز میں احتجاج کیے جائیں جس کے بعد ان کا دائرہ شہروں کی سطح تک پھیلایا جائے۔ اس کے بعد ان احتجاجی کمیٹیوں کو آپس میں جوڑتے ہوئے ملک گیر احتجاجوں کی کال دی جائے۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشنز کی بھی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ شعبہ طب کے ساتھ ہونے والے اس کھلواڑ کے خلاف آواز بلند کریں اور ساتھ ہی ساتھ میڈیکل طلبہ کو بھی منظم کرنے میں اپنا کردار اداکریں۔ طب کے شعبہ کے ساتھ ہونے والے اس کھلواڑ کے خلاف اصل لڑائی سڑکوں اور چوراہوں پر لڑنا ہوگی۔

پروگریسو یوتھ الائنس این ایل ای اور نجی شعبے کی اس لوٹ مار کو مکمل رد کرتا ہے اور اس لڑائی میں ہر شہر میں میڈیکل کے طلبہ کے شانہ بشانہ کھڑا ہوگا اور اس لڑائی کو منظم کرنے میں ان کی ہرممکن مدد کرے گا۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.