|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، ژوب|
پروگریسویوتھ الائنس ژوب ڈگری کالج یونٹ کے زیرِ اہتمام 16نومبر2018ء کو ضلعی کنونشن اور سالِ اول کے نئے طلبہ کے لیے ویکلم پارٹی کا اہتمام کیا گیا ۔ اس پروگرام میں کالج کے طلبہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی، جن میں پی وائی اے ژوب کے ممبران کے علاوہ سالِ اول کے نئے طلبہ نے انتہائی دلچسپی کیساتھ حصہ لیا۔
تقریب میں پروگریسویوتھ الائنس کے صوبائی صدر خالد مندوخیل نے مہمانِ خصوصی کے طور پر شرکت کی۔تقریب کا آغاز کرتے ہوئے پی وائی اے ژوب کے آرگنائزر جہانگیر خان نے پروگریسویوتھ الائنس کا تعارف پیش کیا جس میں اُنہوں نے پروگریسویوتھ الائنس کے حالیہ 03 اکتوبر کو ہونے والے کنونشن کے حوالے سے نئے طلبہ کو آگاہ کیا، اور اسکے علاوہ اُنہوں نے پروگریسویوتھ الائنس کے آنے والے مرکزی کنونشن جوکہ 15 دسمبر کو لاہور میں ہونے جارہا ہے کے حوالے سے تفصیلی بات کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین میں مزمل خان نے کہا کہ اس وقت طلبہ سیاست میں جہاں ایک طرف غنڈہ گردی، اسلح اور منشیات کا کلچر فروغ پا چکا ہے تودوسری طرف طلبہ تنظیمیں بھی زوال پذیری کا شکار ہوچُکی ہیں۔ ان حالات میں پروگریسویوتھ الائنس نے نا صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان کے اندر طلبہ سیاست کے نئے آغاز کا سنگِ بنیاد رکھا ہے جوکہ طلبہ کی سیاست میں ایک اہم کردار ادا کریگی۔
تقریب میں آئے ہوئے نئے طلبہ نے بھی بات کی جنہوں نے پروگریسویوتھ الائنس کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ژوب کے اندر تعلیمی زبوں حالی کیخلاف پروگریسویوتھ الائنس کا کردار منفرد اہمیت کا حامل ہے ، جنہوں نے انتہائی کم وقت میں طلبہ کے جائز حقوق کے لیے نہ صرف آواز اُٹھائی بلکہ سنجیدگی سے اقدامات بھی اُٹھائے ہیں۔ جن میں فیسوں میں اضافے کیخلاف، ہاسٹلز اور ٹرانسپورٹ کی فراہمی اور طلبہ یونین کی بحالی کے حوالے سے پروگریسویوتھ الائنس کی جدوجہد واضح ہے۔
پُروقار تقریب کے مہمانِ خاص پروگریسویوتھ الائنس کے صوبائی صدر خالد مندوخیل نے تقریب میں شریک تمام طلبہ کو پروگریسیویوتھ الائنس کی جدوجہد میں شرکت کرنے پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ایسے عہد میں داخل ہوچکے ہیں جہاں پر مقتدر قوتوں کی جانب سے بنائی گئی مصنوعی دیواریں اور رکاوٹیں ریزہ ریزہ ہورہی ہیں جبکہ عین اسی حالات میں پوری دنیا کے اندر معاشی، سماجی، سیاسی اور جمہوری حقوق کی لڑائی کے حوالے سے جدوجہد میں تیزی سے اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، مگر اس وقت ہم یہ بھی دیکھتے ہیں کہ پوری دنیا کے اندر جدوجہد کرتی ہوئی تحریکوں کے پاس قیادت کا فقدان بھی ہے جوکہ ان تحریکوں کو ناکام بنانے میں سب سے بڑی رکاوٹ بنی ہے، جنکی وجہ سے لوگوں کے مسائل ختم ہونے کے بجائے مزید بڑھنے لگے ہیں۔ اس وقت پاکستان میں تبدیلی کے نام پر ڈرامہ رچانے والی حکومت نے غریب عوام پر مہنگائی کے بم برسانے شروع کیے ہیں جس سے زندگی کی بنیادی ضروریات ایک غریب اور محنت کش کے لیے ناممکن بن رہی ہیں، جن میں تعلیم بھی شامل ہے ۔
اُنہوں نے بلوچستان میں تعلیمی معیار اور اُن میں درپیش چیلنجز کے حوالے سے بات رکھی۔ تقریر کے آخر میں انہوں نے کہا کہ ہم پروگریسویوتھ الائنس کے بینر تلے ایک ایسی طلبہ قوت بنانے جارہے ہیں جوکہ نا صرف طلبہ کے مسائل بلکہ سماج کے اندر تمام مسائل کے لیے لڑے گی۔اسکے بعد تقریب کے صدر نے تقریب میں شریک طلبہ کا بھرپور شکریہ ادا کیا۔