|رپورٹ: پریس سیکٹری پروگریسیو یوتھ الائنس بیوٹمزیونٹ، بلوچستان|
پروگریسو یوتھ الائنس بیوٹمز یونٹ کے آرگنائزنگ باڈی کا اجلاس زیرِ صدارت منصور خان منعقد ہوا۔جس میں ایجنڈے کو ڈپٹی آرگنائزر ثانیہ خان نے متعارف کروایا۔ ایجنڈے میں پروگریسیو یوتھ الائنس بلوچستان کے 3 اکتوبر کا کنونشن، تنظیم سازی اور ہفتہ وار سٹڈی سرکل شامل تھا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یونٹ آرگنائزر منصور خان نے کہا کہ پروگریسیو یوتھ الائنس کا کنونشن طلبہ سیاست میں فیصلہ کن کردار ادا کرے گا، کیوں کے طلبہ اس وقت شدید مسائل سے دوچار ہیں اور طلبہ اپنے مسائل کے حل کے لیے انفرادی بنیاد پر برسرپیکار ہیں جبکہ پروگریسیو یوتھ الائنس ان تمام منتشر طلبہ قوتوں کو یکجا کرنے کے لئے ایک نمائندہ پلیٹ فارم ہے،جس میں طلبہ صرف طلبہ کے نام پر ہی شمولیت اختیار کر سکتے ہیں نہ کہ کسی لسانیت اور نسل کی بنیاد پر شامل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تین اکتوبر کا کنونشن اس سلسلے میں ایک اہم کردار ادا کرے گا۔ اجلاس میں 3 اکتوبر کے کنونشن کے حوالے سے بیوٹمز یونٹ کی تیاریوں اور کمپئین پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی جن میں مختلف حکمت عملیوں کے ذریعے طلباء کے وسیع تعداد تک پروگریسو یوتھ الائنس کا پیغام پہنچانے اور کنونشن میں شرکت کرنے کے حوالے سے سیر حاصل بحث ہوئی۔
اس کے علاوہ ایجنڈے کے دوسرے نقطے تنظیم سازی پر بات کرتے ہوئے ممبر آرگنائزنگ کمیٹی قاسم سبحانی نے کہا کے تنظیم سازی میں وسعت کے لیے 3 اکتوبر کا کنونشن زیادہ کارآمد ثابت ہوگا۔اجلاس میں آرگنائزنگ کمیٹی کے دیگر ممبران نے بھی اپنی رائے کا اظہار کیا اور تنظیم کی بڑھوتری کے لئے اپنی مزید جانفشاری سے کام کرنے کا عہد کیا۔
ایجنڈے کے تیسرے اور آخری نقطے یعنی سٹڈی سرکل کے انعقاد پر بات کرتے ہوئے ڈپٹی آرگنائزر ثانیہ خان نے کہا کہ کسی بھی تنظیم کے ممبران کے لئے ضروری ہے کہ وہ نظریاتی اور سیاسی طور پر پختہ ہوں۔ ہفتہ وار سٹڈی سرکل کے انعقاد کا مطلب تنظیم کے ممبران کا نظریاتی اور سیاسی تربیت کرنا ہوتا ہے کیونکہ کسی بھی طالب علم اور نوجوان کے لئے ضروری ہے کہ وہ چیزوں کو شعوری طور پر سمجھے اور ان کے حل کے لیے شعوری طور پر کوشش کرے۔
اجلاس کے اختتام پر سب دوستوں نے 3اکتوبر کے کنونشن کو کامیاب بنانے کا عہد کیا۔