لاہور: لمز یونیورسٹی کی فیس میں 40 فیصد اضافہ؛ تعلیم کا کاروبار بند کیا جائے!

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، لاہور|

گزشتہ روز لمز یونیورسٹی کی انتظامیہ کی طرف سے ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا جس کے مطابق یونیورسٹی کی فیسوں میں 40 فیصد تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس فیصلے کے خلاف سوشل میڈیا پر طلبہ کی طرف سے شدید ردعمل دیکھنے کو ملا ہے جو ابھی بھی جاری ہے۔

لمز یونیورسٹی کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ حالیہ عرصے میں افراط زر میں اضافہ ہوا ہے اور اس اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے 13 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ جبکہ یہ بات تو ویسے ہی جھوٹ ہے کہ 13 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے، اگر نئی جاری کردہ فیس کو دیکھا جائے جسے اب سمیسٹر کے حساب سے لینے کی بجائے فی گھنٹہ کے حساب سے لیا جائے گا، تو وہ 13 فیصد اضافے کیساتھ 20 گھنٹے کے 3 لاکھ 84 ہزار 426 روپے بنتے ہیں، جبکہ جس حساب سے یونیورسٹی نے فیس کی تفصیلات جاری کیں ہیں اس حساب سے 20 گھنٹے کے 4 لاکھ 82 ہزار روپے بنتے ہیں، جو کہ 41 فیصد کا اضافہ ہے۔ انتظایہ کی طرف سے اس جھوٹ کے خلاف سوشل میڈیا پر طلبہ کا شدید احتجاج جاری ہے۔

لمز یونیورسٹی کی انتظامیہ فنڈز کی کمی کا راگ الاپ رہی ہے جو کہ سراسر جھوٹ ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کے اثاثوں کو پبلک کیا جائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔ مختلف تعلیمی ادارے طلبہ سے فیسوں کی مانگ کر رہے ہیں اور ان فیسوں میں بجلی کے بل، ٹرانسپورٹ کی فیس اور دیگر ایسی کئی چیزوں کے پیسے بھی شامل ہیں جو طلبہ استعمال ہی نہیں کر رہے۔ اب لمز کی طرف سے فیسوں میں اضافہ کرنا طلبہ دشمنی کا واضح ثبوت ہے۔ ایچ ای سی اور اعلی اداروں کی خاموشی بھی طلبہ کو یہ پیغام ہے کہ عوام کے خلاف یہ سب ایک ہی ہیں۔ ایسے وقت میں فیسیں معاف ہونی چاہیے تھیں، اس وقت فیسیں بڑھانا انتہائی غلیظ حرکت ہے۔

تعلیم کا کاروبار بند ہونا چاہیے اور حکومت کو چاہیے کہ تمام تعلیمی اداروں کے لیے ایک فیس مقرر کرے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دی جائے۔ تمام نجی تعلیمی اداروں کو قومی تحویل میں لیتے ہوئے طلبہ اور محنت کشوں کے جمہوری کنٹرول میں دیا جائے۔ نجی تعلیمی اداروں کے مالکان باقی سرمایہ داروں کی طرح مندی کا رونا روتے رہتے ہیں، حکومت کو چاہیے کہ ان سب کے اکاؤنٹ کو پبلک کروائے تاکہ حقیقت عوام کے سامنے آئے۔

لیکن یہ سب کچھ حکمران طبقہ آسانی سے اور اپنی مرضی سے نہیں کرے گا۔ نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم پر منظم ہو کر جدوجہد کرنا ہوگی۔ طلبہ کی جڑت ہی ان کی طاقت ہے۔ تمام اداروں کے طالب علموں کو رنگ، نسل، مذہب، زبان، قوم اور ہر طرح کی تفریق سے بالاتر ہو کر مل کر آگے بڑھنا ہوگا کیونکہ ہم سب کے مسائل ایک جیسے ہیں اور ان کا حل بھی ایک ہی ہے۔

پروگریسو یوتھ الائنس لمز یونیورسٹی میں فیسوں میں اضافے کی شدید مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ اس فیصلے کو فی الفور واپس لیا جائے۔ نہ صرف فیسوں میں اضافہ واپس لیا جائے بلکہ مفت اور معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

ایک کا دکھ،سب کا دکھ!
فیسوں میں اضافہ نامنظور!
مفت تعلیم ہمارا حق ہے،خیرات نہیں!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.