اسلام آباد: ہاسٹل سٹی چٹھہ بختاور میں ایک طالب علم گیس لیک ہونے سے جاں بحق

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، اسلام آباد|

 

24 دسمبر بروز ہفتہ ہاسٹل سٹی چٹھہ بختاور اسلام آباد کے اندر ایک نجی ہاسٹل میں اندوہ ناک واقعہ پیش آیا، جہاں واش روم کے اندر لگے گیزر سے گیس لیک ہونے کے باعث ایک طالب علم کی جان چلی گئی۔

محمد عثمان کامسیٹس یونیورسٹی میں کمپیوٹر سائنس ڈپارٹمنٹ کے پہلے سمسٹر کا طالب علم تھا۔ وہ واش روم میں نہانے کی غرض سے گیا ہوا تھا اور اس وقت اس کا روم میٹ بھی موجود نہیں تھا۔ واش روم کے اندر وینٹی لیشن سسٹم کے فقدان کے باعث گیزر سے لیک ہوئی گیس جمع ہونی شروع ہوئی، جس سے عثمان بے ہوش گیا اور بعد میں ادھر کئی گھنٹوں تک پڑے رہنے سے اس کی جان بھی چلی گئی۔ دو تین گھنٹے گزر جانے کے بعد جب اس کا دوست کمرے میں گیا تو تب اس کی موت کا پتہ چلا۔

ہاسٹل سٹی کے طلبہ کا کہنا ہے کہ گیس لیک ہونے کے واقعات پہلے بھی ہوتے رہے ہیں اور انتظامیہ کو اس کی شکایات بھی موصول ہوتی رہی ہیں مگر انہوں نے اس حوالے سے کوئی حفاظتی اقدامات نہیں اٹھائے۔ پھر جب یہ حالیہ واقعہ پیش آیا تو ہاسٹل سٹی انتظامیہ اسے حادثے کے طور پر پیش کرنے لگی، جن کا کہنا تھا کہ یہ طالب علم کی لاپرواہی کا نتیجہ تھا۔ اپنی غلطی تسلیم کرنے کے بجائے وہ طلبہ کو قصوروار ٹھہرا کر کہتے ہیں کہ انتظامیہ کسی بھی حادثے کی ذمہ دار نہیں، اور اگر طلبہ کو کوئی مسئلہ ہے تو وہ ہاسٹل چھوڑ کر جا سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ بھی ہاسٹل سٹی کے اندر بے تحاشا مسائل موجود ہیں۔ جیسا کہ ہاسٹلوں کے کرائے میں مسلسل اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ یہاں خوراک اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بھی مسلسل اضافہ کیا جا رہا ہے، جس کے باعث بعض اوقات طلبہ کو باہر خریداری کے لیے جانا پڑتا ہے، مگر وہ بھی ہر کوئی برداشت نہیں کر سکتا کیونکہ اس میں آنے جانے کے کرائے کے سمیت کافی وقت بھی ضائع ہو جاتا ہے۔ ان سب مسائل کے حل کے لیے یہاں کے طلبہ کو متحد ہو کر آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔

پروگریسو یوتھ الائنس اس واقعے کی بھرپور مذمت کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ یہ کوئی حادثاتی موت نہیں بلکہ قتل ہے، اس لیے ہاسٹل انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کر کے لواحقین کو جلد از جلد انصاف فراہم کیا جائے، نیز حفاظتی اقدامات کو بھی یقینی بنایا جائے تاکہ آئندہ اس قسم کے واقعات کا سد باب کیا جا سکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.