|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، گوجرانوالہ|
ورچوئل یونیورسٹی پاکستان کی جانی مانی یونیورسٹی ہے جہاں سے پاکستان کے طلبہ کی اکثریت، یہاں کے تعلیمی نظام کو اچھا جانتے ہوئے، تعلیم حاصل کرتی ہے۔ لیکن باقی تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کی طرح ورچوئل یونیورسٹی کی انتظامیہ بھی اپنے منافع کی ہوس میں طلبہ کے مستقبل کے ساتھ کھیل رہی ہے۔ حال ہی میں ورچوئل یونیورسٹی کے گوجرانوالہ کیمپس میں اے ڈی پی (ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام) کے طلبہ کے رزلٹ کا اعلان کیا گیا جس میں طلبہ کی بڑی تعداد کو فیل کیا گیا ہے۔ فیل کیے جانے والے طلبہ کو پانچ پانچ پیپروں میں بغیر کوئی نمبر دیئے فیل کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی اس حرکت پر طلبہ بہت غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ اب تک وہ اس یونیورسٹی کے نظام سے بہت مطمئن تھے کیونکہ انہیں یہاں سے تعلیم حاصل کرنا آسان لگتا تھا، خاص طور پر وہ طلبہ جو نوکری بھی کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے پہلے سمیسٹر کا بہت اچھا رزلٹ آیا تھا اور اس بار بھی انہوں نے بہت اچھی تیاری کر کے امتحان دیئے تھے جس کے لیے وہ اچھے نتائج کی امید رکھے ہوئے تھے۔ لیکن یونیورسٹی انتظامیہ نے ان کے ساتھ یہ گھناؤنا کھیل کھیلا ہے اور ان کی ساری محنت اور امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ ایک طالبہ کا کہنا ہے کہ جب وہ یونیورسٹی والوں سے اس سلسلے میں بات کرنے گئی تو وہاں کسی نے اس کی بات نہیں سنی اور اسے کہا گیا کہ یونیورسٹی والے اس کی کچھ مدد نہیں کر سکتے۔ طلبہ کے واٹس ایپ گروپس میں بھی فیل کیے جانے والے طلبہ کو تمسخر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور انہیں حقارت کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ اگر وہ اتنے ہی نالائق تھے تو پہلے سمیسٹر میں انہوں نے کیسے اچھے نمبر حاصل کر لیے اور اب کی بار وہ فیل ہونے والے پیپروں میں ایک بھی نمبر حاصل کر سکے؟ یہ طلبہ کے ساتھ سراسر دھوکہ دہی ہے اور ان مستقبل کے ساتھ کھیلا جا رہا ہے۔ اس سمیسٹر کی فیس 13 ہزار تھی اور بہت سے طلبہ ایسے ہیں جن کے گھر والے ان کی تعلیم کے اخراجات نہیں اٹھا سکتے، وہ خود نوکری کر کے یہ فیسیں ادا کرتے آئے ہیں۔
پروگریسو یوتھ الائنس ورچوئل یونیورسٹی کے طلبہ کے ساتھ کیے جانے والے فراڈ کی شدید مذمت کرتا ہے اور واضح کرتا ہے کہ یونیورسٹی کا طلبہ کو فیل کرنے کا مقصد طلبہ کو فیسوں کے نام پر لوٹنا ہے۔ جن طلبہ کو فیل کیا گیا ہے انہیں اب دوبارہ دوسرے سمیسٹر کے امتحان دینے پڑیں گے جس کے لیے انہیں دوبارہ فیسیں بھی بھرنی پڑیں گی۔ یونیورسٹی انتظامیہ کا طلبہ کو لوٹنے کا یہ سیدھا سیدھا طریقہ ہے جو پہلی بار نہیں ہوا اور نہ ہی ورچوئل یونیورسٹی ایسی گھناؤنی حرکتیں کرنے والی کوئی پہلی یونیورسٹی ہے۔ ہم نے پہلے بھی ورچوئل یونیورسٹی کی لوٹ مار کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی تھی، اس رپورٹ کو پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
پروگریسو یوتھ الائنس ورچوئل یونیورسٹی کے طلبہ کو یہ پیغام دیتا ہے کہ اگر وہ ان طلبہ دشمن اقدامات کے خلاف لڑنے کے لیے مزاحمت کا راستہ اختیار نہیں کریں گے تو ان پر کیے جانے والے یہ حملے بڑھتے چلے جائیں گے۔ طلبہ کے خلاف اٹھنے والے ہر قدم کو طلبہ یکجہتی کے ذریعے روکا جا سکتا ہے اور یہی وقت کا تقاضا ہے کہ طلبہ اپنے ساتھ ہونے والے ہر ظلم و زیادتی کا جواب یکجا مزاحمت کے ساتھ دیں اور منظم ہو کر اپنی جدوجہد کو آگے بڑھائیں۔