|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، لاہور|
25 جنوری 2021ء، بروز سوموار صبح 11 بجے مختلف یونیورسٹیوں، جن میں UCP، UMT، LGU اور UET شامل ہیں، کے طلبہ یونیورسٹی آف منیجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی (UMT) کے سامنے احتجاج کے لیے اکٹھے ہوئے۔ طلبہ کا مطالبہ تھا کہ ان کے امتحانات آن لائن لیے جائیں۔ انتظامیہ کی ہٹ دھرمی اور بے حسی کی حد یہ تھی کہ بار بار بلانے کے باوجود وی سی طلبہ کے پاس نہیں آیا۔ طلبہ نے متعدد بار یونیورسٹی میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن پولیس کی طرف سے دھکے دے کر ڈنڈے کے زور پرانہیں روکا گیا۔اس دوران طالبات کو بھی ہراساں کیا گیا اور کچھ طلبہ زخمی بھی ہوئے۔زبیر نامی طالب علم جس نے اس احتجاج میں بہت جرات مندانہ کردار ادا کیا، بے ہوش ہو گیا اور اسے ہسپتال لے جایا گیا۔
آخر کار طلبہ کی برداشت ختم ہوئی اور وہ یونیورسٹی کا دروازہ اور دیوار توڑ کر یونیورسٹی کے اندر گھس گئے۔ پُرجوش طلبہ کے جم غفیر کے سامنے پولیس نے بھی ہتھیار ڈال دیے۔ یونیورسٹی میں داخل ہو کر طلبہ نے انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ طلبہ پُرعزم تھے کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوں گے تب تک وہ یونیورسٹی میں ہی دھرنا دے کر بیٹھے رہیں گے۔
بالآخر طلبہ کی جرات، مستقل مزاجی اور جدوجہد رنگ لے آئی۔ یونیورسٹی مافیا طلبہ کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گئی۔ وہیں یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے طلبہ کو آن لائن امتحانات کی ای میلز موصول ہوئیں۔ جس کے بعد چار سو جشن کا سماں تھا اور طلبہ خوشی سے رقص کر رہے تھے۔ مزید خوش آئند بات یہ ہے کہ طلبہ اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے طلبہ نے کہا کہ وہ یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب (UCP) کے طلبہ کی جدوجہد میں بھی ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے اور ان کے مطالبات منظور کروائیں گے۔
پروگریسو یوتھ الائنس کے کارکنان نے سارے عمل میں نہایت سرگرم اور قائدانہ کردار ادا کیا اور طلبہ کی اس لڑائی میں ہر صف اول رہے۔ یہ بلاشبہ طلبہ کی بہت بڑی فتح ہے اور پاکستان میں طلبہ تحریک نے نئی جست لی ہے۔ لیکن ابھی یہ طلبہ کی لڑائی کے آغاز کا بھی آغاز ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ انتظامیہ اس کے بعد انتقامی کارروائیاں کرنے کی کوشش کرے گی اور مختلف طریقوں سے طلبہ کو دبانے کی کوشش کرے گی۔ اس کا مقابلہ کرنے کے لیے طلبہ یونین کی بحالی کی طرف بڑھتے ہوئے طلبہ کو اپنے اداروں میں کمیٹیوں کی شکل میں منظم ہونا پڑے گا تاکہ طلبہ اتحاد قائم رہے اور یونیورسٹی انتظامیہ ہر حملے کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جا سکے۔ پروگریسو یوتھ الائنس جلد ہی تعلیمی اداروں کے اندر طلبہ کی کمیٹیاں بنانے کا عمل شروع کرے گا۔ ہم تمام طلبہ کو دعوت دیتے ہیں کہ اس عمل کا حصہ بنیں تاکہ طلبہ حقوق کی لڑائی منظم ہو کر لڑی جا سکے۔
طلبہ اتحاد زندہ باد!
ایک کا دکھ سب کا دکھ!
طلبہ یونین بحال کرو!