نظم: محاصرہ
احمد فراز کی دسویں برسی کے موقع پر ہم اپنے قارئین کیلئے ان کی مشہور نظم محاصرہ شائع کر رہے ہیں۔ محاصرہ مرے غنیم نے مجھ کو پیام بھیجا ہے کہ حلقہ زن ہیں مرے گرد لشکری اس کے فصیل شہر کے ہر برج ہر منارے پر کماں بہ دستRead More
احمد فراز کی دسویں برسی کے موقع پر ہم اپنے قارئین کیلئے ان کی مشہور نظم محاصرہ شائع کر رہے ہیں۔ محاصرہ مرے غنیم نے مجھ کو پیام بھیجا ہے کہ حلقہ زن ہیں مرے گرد لشکری اس کے فصیل شہر کے ہر برج ہر منارے پر کماں بہ دستRead More
جلتے ہوئے زخموں پہ مرہم کے جیسے اندھیری راتوں میں چراغوں کی مانند حسین اور دلکش خوابوں کی صورت رنگین پھولوں کی خوشبو کی طرح زہریلے زخموں کو بھرتے رہے ہیں اندھیری راتوں میں جلتے رہے ہیں خوابوں،خیالوں میں ڈھلتے رہے ہیں چمن میں ہمیشہ مہکتے رہے ہیں جب لوگRead More
یہ مشاعرہ پروگریسو یوتھ الائنس کے زیر اہتمام نوجوان شاعروں اور لکھاریوں کو ایک ترقی پسند پلیٹ فارم مہیا کرنے کی پہلے کوشش تھی تاکہ سرمایہ دارانہ نظام کی غلاظتوں سے پرے نوجوان لکھاریوں کو ایک ایسا موقع فراہم کیا جائے جس کے ذریعے وہ شعر و ادب کی روایتی سیاست اور اخلاقیات سے ماورا ہو کر ترقی پسند ادب تخلیق کریں
مشاعرے کو وادئ کشمیر میں گذشتہ ایک سال سے جاری قومی آزادی کی تحریک اور سامراجی بھارتی ریاست کے فوجی جبر کا مقابلہ کرنے والے نوجوانوں کے نام کیا گیا تھا
میں انقلابِ وقت ہوں
میں زیست کی مثال ہوں
میں بھی تو مشال ہوں
پروگریسو یوتھ الائنس(PYA) کی زیر اہتمام 8مارچ کوخواتین کے عالمی دن کے حوالے سے نصرت فتح علی خاں آڈیٹوریم، فیصل آباد میں پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد، نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی فیصل آباد اور گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد سے طلباو طالبات کے علاوہ مختلف اداروں سے تعلق رکھنے والے 200 سے زائد افراد نے شرکت کی۔