September 26, 2023 at 2:42 PM
|از: خالد اسراں، کتاب: سر بریدہ سائے| وہ باکمال مصور تھا اس کی تصویریں زندہ تھیں۔ ایسا لگتا تھا کہ وہ حرکت کرتی ہیں، سوچتی ہیں۔ غم، حزن و ملال کو تصویروں میں اتارنے میں اسے خاص ملکہ حاصل تھا۔ اس کی تصویروں میں زندگی تھی۔ وہ ہنستی مسکراتی تھیں۔Read More
June 29, 2023 at 12:30 AM
|از: خالداسراں، کتاب: سر بریدہ سائے| شاہد انتہائی محنتی اور پڑھا لکھا نوجوان تھا۔ اس نے انجینرنگ کی تعلیم حاصل کی ہوئی تھی۔ کافی عرصہ نوکری کیلئے دھکے کھاتا رہا لیکن اسے کوئی مناسب نوکری نہ مل سکی۔ اکثر جگہ کام زیادہ لیا جاتا تھا اور تنخواہ کم دی جاتیRead More
November 23, 2018 at 3:56 PM
|تحریر: کرشن چندر| میں نے سو روپے کا کام کیا تھا۔ مجھے سو روپے ملنے چاہیے اس لیے میں نے سیٹھ سے بات کی۔ سیٹھ نے کہا:’’سولہ تاریخ کو آنا۔‘‘ میں سولہ تاریخ کو گیا۔ سیٹھ وہاں نہیں تھا۔ اس کا بڈھا منیجر جس کی چند یا صاف تھی اورRead More
September 28, 2017 at 1:48 PM
|رپورٹ: عامر رفیق| پروگریسو یوتھ الائنس کے زیر اہتمام اتوار کے روز بوقت 11 بجے صبح بمقام کوٹ عنا یت خاں، گکھڑ منڈی گوجرانوالہ میں ’’صبحِ افسانہ‘‘ منعقد کی گئی جس کی صدارت ممتاز افسانہ نگار، ناول نگار اور مترجم جناب خالد فتح محمد نے فرمائی جس میں کامریڈ صبغتRead More
November 16, 2016 at 1:08 PM
کیا تم لوگوں کا اتنا ظرف ہے کہ کسی پر الزام لگا سکو۔ اتنے لائق فائق ہوتے تو یہاں جھک نہ مار رہے ہوتے۔ کسی پرائیویٹ کالج میں تعلیم حاصل کر رہے ہوتے۔ اور یہ احتجاج کرنے سے کبھی کسی کو کچھ حاصل نہیں ہوا۔ نہ کبھی کچھ ہوا ہے اور نہ ہوگا۔