ملتان: ”ہراسمنٹ کے خلاف کیسے لڑا جائے؟“، بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں سٹڈی سرکل کا انعقاد

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، ملتان|

4 مارچ 2020ء بروز بدھ، محنت کش خواتین کے عالمی دن کے سلسلے میں پروگریسو یوتھ الائنس کے زیرِ اہتمام بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں ”ہراسمنٹ کے خلاف کیسے لڑا جائے؟“ کے عنوان پر سٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا۔ سرکل میں 100 سے ذائد طلبہ نے شرکت کی۔

سٹڈی سرکل کی کمپئین کے سلسلے میں پروگریسو یوتھ الائنس کے نمائندگان کی جانب سے گزشتہ دنوں یونیورسٹی کے تمام شعبہ جات میں کلاسوں کے اندر جا کر دعوت نامے تقسیم کیے گئے۔ جس کو طلبہ کی طرف سے شاندار پذیرائی ملی، جس کا اظہار سٹڈی سرکل میں آنے والی طلبہ کی بہت بڑی تعداد سے واضح ہے۔ البتہ اس سے بھی بڑی تعداد کی شرکت متوقع تھی مگر 4 تاریخ کا آغاز شدید ترین بارش سے ہوااور سارا دن بارش کا سلسلہ وقفے کے ساتھ جاری رہا، جس کی وجہ سے طلبہ کی شرکت بڑی حد تک متاثر ہوئی۔ حتٰی کہ سٹڈی سرکل کے دوران بھی بوندا باندی جاری رہی۔ اسی طرح کئی ڈیپارٹمنٹس میں سٹڈی سرکل کے وقت کلاسز جاری تھیں جن میں سے بہت سارے طلبہ شریک نہ ہو سکے۔

سٹڈی سرکل کا آغاز تقریباً دن 1:45 بجے ہوا جس میں انگریزی، اردو، جینڈر سٹڈیز (Gender Studies)، انٹرنیشنل ریلیشنز (International Relations)، پولیٹیکل سائنس، اسلامیات، فلاسفی، ماس کمیونیکیشن (Mass Communication)، سوشیالوجی، سائیکالوجی، پبلک ایڈمنسٹریشن، اکنامکس، ملتان کالج آف آرٹس، فارمیسی، بوٹنی (Botany)، ایگری کلچر اور دیگر شعبہ جات کے طلبہ شامل ہوئے۔

سٹڈی سرکل کا آغاز پروگریسو یوتھ الائنس بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے آرگنائزر فرحان رشید نے پروگریسو یوتھ الائنس کے مختصر تعارف سے کیا۔ اس کے بعد سوشیالوجی ڈیپارٹمنٹ سے پروگریسو یوتھ الائنس کی نمائندہ شگفتہ نے سماج میں خواتین کی حالت زار، خاص طور پر طالبات کو کیمپس میں درپیش مسائل پر، تفصیلی بات کی۔ شگفتہ کا کہنا تھا کہ، انہیں یونیورسٹی پہنچنے سے لے کر گھر جانے تک جابجا ہراسمنٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جس میں شٹل کے اندر، کینٹیوں پر، کلاس رومز میں تنظیمی غنڈوں اور پروفیسرز کی طرف سے ہراسمنٹ شامل ہے۔ مگر طالبات اپنی بدنامی کے خوف سے اس جبر کو خاموشی سے سہتی رہتی ہیں۔

شگفتہ کے بعد شعبہ پولیٹیکل سائنس سے پروگریسو یوتھ الائنس کے نمائندہ فضیل اصغر نے بات کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کے اندر انتظامیہ کی ایک نام نہاد ”ہراسمنٹ مخالف کمیٹی“ موجود ہے، جس میں تمام تر وہی لوگ شامل ہیں جو بذات خود ہراسمنٹ کرتے ہیں۔ لہٰذا یہ بس نام کی ہی کمیٹی ہے اور ہمیں طلبہ کی ”ہراسمنٹ مخالف کمیٹی“ بنانی ہوگی۔ ہراسمنٹ سے لے کر باقی تمام تر مسائل کے مستقل حل کیلئے لڑنے کا واحد ہتھیار صرف طلبہ یونین کی بحالی ہی ہے، مگر جب تک طلبہ یونین بحال نہیں ہوتی تب تک ہمیں اس سنگین مسئلہ کی فوری روک تھام کیلئے کمیٹی بنانی ہوگی۔ یہ کمیٹی ہمارا پہلا قدم ہوگا۔ اس کے بعد فضیل نے طلبہ یونین کی اہمیت اور تاریخ پر مختصر بات کی اور طلبہ اتحاد کی اہمیت اور طاقت پر مختصر بات کی۔

اس کے بعد طلبہ کے مسائل پہ مبنی پانچ نکات پر مشتمل ایک تحریری قرارداد تمام طلبہ کو دی گئی، جس پر تمام تر طلبہ نے اتفاق کرتا ہوں /کرتی ہوں کے خانے پر دستخط کرتے ہوئے منظور کیا۔

اس کے بعد مختلف ڈیپارٹمنٹس سے پروگریسو یوتھ الائنس کے نمائندگان کا اعلان کیا گیا، جن میں انگلش، اردو، جینڈر سٹڈیز، انٹرنیشنل ریلیشنز، پولیٹیکل سائنس، فلاسفی، ماس کمیونیکیشن، سوشیالوجی، سائیکالوجی، پبلک ایڈمنسٹریشن، تاریخ، اینتھراپالوجی، ملتان کالج آف آرٹس اور اکنامکس ڈیپارٹمنٹ شامل ہیں۔

آخر میں یہ اعلان کیا گیا کہ یہ سٹڈی سرکل صرف ایک آغاز تھا، اب امتحانات کے بعد اس کمپئین کو ہر ڈیپارٹمنٹ، ہرایک کلاس اور ہر ایک طالبعلم تک لے کر جایا جائے گا اور مستقبل کے اندر مختلف ڈیپارٹمنٹس میں طلبہ کی ہراسمنٹ مخالف کمیٹیاں تخلیق کی جائیں گی اور ان سب کو جوڑتے ہوئے مرکزی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کو نہ صرف ہراسمنٹ بلکہ مفت تعلیم، طلبہ یونین کی بحالی اور طلبہ کے دیگر مسائل کے حل کیلئے جدوجہد کرنے کے پلیٹ فارم کی شکل دی جائے گی۔ اس طرح طلبہ کا ایک حقیقی نمائندہ پلیٹ فارم تخلیق ہو گا جو کسی سرمایہ دارانہ سیاسی جماعت یا کسی این جی او کے مفادات کا تحفظ نہیں کرے گا بلکہ اس کے ذریعے سے طلبہ پروفیسر گردی، ہراسمنٹ، فیسوں میں اضافے، غنڈہ گردی اور دیگر مسائل کے خلاف لڑتے ہوئے اپنے حقوق کی جدوجہد کر سکیں گے۔

محنت کش خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے یہ ملتان میں یہ پہلا سٹڈی سرکل تھا۔ 8 مارچ تک ملتان کے دیگر اداروں میں بھی سٹڈی سرکل کا انعقاد کیا جائے گا اور اس دن کے حوالے سے پی وائے اے کے شائع کیے گئے پمفلٹ کو طلبہ اور محنت کشوں کی بڑی تعداد تک پہنچایا جائے گا۔
ایک کا دکھ، سب کا دکھ!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.