| رپورٹ: PYA اسلام آباد |
قائد اعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر جاوید اشرف کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پروگریسو یوتھ الائنس (PYA) کے چیئرمین فرحان گوہر نے مطالبہ کیا ہے کہ وائس چانسلر کی تنخواہ غریب مزدور کے برابر کی جائے تاکہ اس کے عقل ٹھکانے آئے۔ یاد رہے کہ قائد اعظم یونیورسٹی کی فیسوں میں مزید 30 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے اور BS کے طلبہ 50 ہزار تک فیس ادا کر رہے ہیں، اتنی فیسوں کے باوجود بنیادی ترین سہولیات یونیورسٹی میں ناپید ہیں اور ہاسٹلوں میں گرم پانی تک میسر نہیں۔ گزشتہ دنوں جب طلبہ نے اس ڈاکہ زنی کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع کیا تو وائس چانسلر جاوید اشرف کا کہنا تھا کہ غریبوں کے بچے اس یونیورسٹی میں نہ آئیں۔
پروگریسو یوتھ الائنس (PYA) کے انفارمیشن سیکرٹری ونود کمار کا کہنا ہے کہ وائس چانسلر جیسے کلیدی عہدے پر فائز شخص کی طرف سے ایسا بیان حکومت اور ریاست کے غریب عوام کی طرف رویے کو بے نقاب کرتا ہے، حکمران غریبوں کو زندہ درگور کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ PYA کے مرکزی آرگنائزر عمران کامیانہ کا کہنا ہے کہ 3 ہزار ارب روپے ہر سال آئی ایم ایف اور ’’دفاع‘‘ کے نام پر لٹا ئے جا رہے ہیں اور تعلیم کی بات ہوتی ہے تو یہ حکمران کہتے ہیں کہ پیسے نہیں ہیں، تعلیمی اداروں کی نجکاری کی جا رہی ہے یا فیسیں نجی اداروں کے برابر کی جا رہی ہیں،اب حالات یہ ہو چکے ہیں کہ حکمران کھل کر کہہ رہے ہیں کہ تعلیم غریب عوام کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ PYA قائد اعظم یونیورسٹی کے طلبہ کے شانہ بشانہ کھڑا ہے، تعلیم کے بجٹ میں 10 گنا اضافے اور ہر سطح پر معیاری تعلیم کی مفت فراہمی کی جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔