گوجرانولہ: یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب کے طلبہ کا سہولیات کے بغیر آن لائن کلاسز پر احتجاج

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، گوجرانوالہ|

یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب گوجرانوالہ کیمپس کے طلبہ نے 12 اپریل 2020ء کو اپنے کیمپس کے باہر احتجاج کیا۔ طلبہ بنیادی طور پر آن لائن کلاسز کی وجہ سے اٹھنے والے مسائل پر احتجاج کر رہے تھے۔ طلبہ کا مطالبہ تھا کہ اگر یونیورسٹی انتظامیہ آن لائن کلاسز کا اجراء کرنا چاہتی ہے تو پہلے طلبہ کو آن لائن کلاسز کی سہولیات مہیا کی جائیں کیونکہ جو طلبہ دیہاتی علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں انہیں آن لائن کلاسز میں کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور دوسرا مطالبہ یہ تھا کہ آن لائن کلاسز کے دوران ان کی سمیسٹر فیس کم کی جائے کیونکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کے والدین کا کاروبار بالکل بند ہو نے کے باعث انہیں پہلے ہی معاشی مشکلات کا سامنا ہے اور اس ساری صورتحال میں وہ فیسیں ادا نہیں کر سکتے۔ طلبہ نے بتایا کہ کچھ مضامین میں ایک سمیسٹر کی فیس دس ہزار روپے ہے جبکہ بی ایس سی ایس کی فیس اس سے کہیں زیادہ ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبہ کو یہ رعایت دی ہے کہ آن لائن کلاسز نہ لینے کی صورت میں وہ اپنا سمیسٹر فریز کروا دیں لیکن اس میں بھی طلبہ کو لوٹنے کا یہ راستہ اپنایا جا رہا ہے کہ فریز کروانے کے بعد طلبہ جب اپنا سمیسٹر دوبارہ شروع کریں تو انہیں پھر سے سمیسٹر کی فیس ادا کرنا ہو گی جس کی وجہ سے طلبہ اپنا سمیسٹر فریز بھی نہیں کروا رہے۔ طلبہ نے جب اپنے مسائل کو لے کر ڈین سے بات کی تب بھی ان کی کسی بات کو اہمیت نہیں دی گئی جس پر طلبہ نے مل کر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا۔

پروگریسو یوتھ الائنس، یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب کے طلبہ کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ کے طلبہ دشمن اقدامات کی شدید مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ طلبہ کے مطالبات کو فی الفور بنیادوں پر پورا کیا جائے۔ احتجاج کرنے والے طلبہ کے لیے یہ پیغام ہے کہ یہ ایک کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کے طلبہ کا دکھ ہے جس کے لیے یکجا ہو کر ہی لڑا جا سکتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.