نوابشاہ: شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی کے طلبہ کا وسائل کے بغیر آن لائن کلاسز منسوخ کرنے کا مطالبہ

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، نوابشاہ|

کورونا وائرس کے پھیلنے کے خطرے کے سبب پاکستان حکومت کی جانب سے غیر معینہ مدت تک تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے تسلسل میں شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی کو بھی بند کیا گیا۔ چند روز قبل ایچ ای سی کی طرف سے تعلیمی اداروں کو آن لائن کلاسز کے اجرا کا حکم جاری کیا گیا، جس کے ردعمل میں ملک کے دیگر طلبہ کی طرح شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی کے طلبہ نے بھی غم و غصہ کا اظہار کیا۔ طلبہ کا کہنا تھا کہ شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی میں پڑھنے والے طلبہ کی اکثریت دیہی آبادی سے تعلق رکھتی ہے جہاں انٹرنیٹ تو درکنار بجلی کی سہولت بھی میسر نہیں۔ اساتذہ کو ٹریننگ دی گئی نہ طلبہ کو کسی قسم کی سہولت لہٰذا آن لائن کلاسز کو فی الفور بند کیا جائے۔

ہم سمجھتے ہیں کہ آن لائن کلاسز کو احسن طریقے سے منظم کرنے کے لیے تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنا ہوگی۔ دفاع کے بجٹ میں کٹوتی کرتے ہوئے اسے تعلیم پہ خرچ کیا جائے۔ اساتذہ کی تنخواہوں کو جاری رکھا جائے۔ اس سمسٹر کی فیس تمام طالب علموں کو واپس کی جائے۔ سول اور ملٹری بیوروکریسی کی مراعات ضبط کرکے انہیں اساتذہ اور طلبہ کو درپیش مسائل کے حل کے لیے خرچ کیا جائے۔ جب تک یہ اقدامات نہیں اٹھائے جاتے تب تک سمسٹر بریک دی جائے۔

اس دوران انتظامیہ نواز طلبہ گروہ طلبہ دشمن روایت کو برقرار رکھتے ہوئے آن لائن کلاسز کی حمایت کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں جس کے سبب ان کا حقیقی چہرہ تمام طلبہ کے سامنے ظاہر ہوگیا۔

پروگریسو یوتھ الائنس آن کلاسز کے اس فراڈ کی شدید مذمت کرتا ہے اور تمام طلبہ سے اپیل ہے کہ اسکے خلاف پی وائی اے کی جانب سے جاری ملک گیر مہم کا حصہ بنیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.