|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، کشمیر|
نام نہاد آزاد کشمیر کے ضلع باغ میں پروگریسو یوتھ الائنس کے کارکنان کو گزشتہ دو روز سے کچھ خفیہ نمبروں سے فون کا ل کر کے خود کو ایجنسیوں کا اہلکار کہنے والے لوگ مسلسل سنگین نتائج کی دھمکیاں دے کر ہراساں کر رہے ہیں۔ پروگریسو یوتھ الائنس باغ کے کارکنان کو موجودہ معاشی و سیاسی صورتحال پر ایک تربیتی سکول کا انعقاد کرنے پر دھمکیوں اور دھونس کے اس سلسلے کا آغاز ہوا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ طلبہ یونین کی بحالی، مفت تعلیم اور بیروزگاری کے خاتمے کے پروگرام پر نوجوانوں اور طالبعلموں کو ایک سیاسی جدوجہد میں منظم کرنے پر ریاستی اداروں کی جانب سے جان سے مار دینے تک کی سنگین دھمکیاں نہ صرف بنیادی جمہوری حقوق کی مکمل خلاف ورزی ہے بلکہ ریاستی غنڈہ گردی اور بدمعاشی کی شرمناک مثال ہے۔ کشمیر کے مختلف شہروں میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے کارکنان کو ہر قسم کی سرگرمیاں کرنے کی مکمل چھوٹ ہے لیکن ترقی پسند نظریات رکھنے والی تنظیموں کے کارکنان کوسیاسی و تربیتی سرگرمیاں کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
ہم اس عمل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور اگر یہ سلسلہ فوری طور پر بند نہیں کیا گیا تو ہم اس کے خلاف بھرپور احتجاجی مہم کا آغاز کریں گے۔ پروگریسو یوتھ الائنس اس ریاستی غنڈہ گردی کے خلاف تمام تر ترقی پسند طلبہ، نوجوانوں اور محنت کش تنظیموں سے یکجہتی کی اپیل کرتا ہے۔ حکمران طبقات اپنی قاتلانہ معاشی پالیسیوں کے ذریعے نوجوانوں اور عوام سے تمام بنیادی سہولیات کے ساتھ روٹی کا آخری نوالہ تک چھین رہے ہیں اور دوسری جانب ریاستی اداروں کے اہلکار کھلی بدمعاشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے باشعور نوجوانوں کو اپنے مسائل کے حل کی پر امن سیاسی جدوجہد کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ہم اس وحشیانہ جبر کا سیاسی احتجاج کے ذریعے بھر پورجواب دیں گے اور اس ظالمانہ نظام کے خلاف جدوجہد کو حتمی فتح تک جاری رکھیں گے۔